اداریہ کالم

سپہ سالار کا ولولہ انگیز خطاب

idaria

پاکستان کی حفاظت اور استحکام کی ضامن ہماری مسلح افواج ہے جو ہر مشکل وقت میں اپنی جانوں پر کھیل کر پاکستان کے دفاع کو یقینی اور مضبوط بناتے ہیں اور ہر لمحہ اپنے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو مضبوط بنانے کیلئے ہمہ وقت مصروف رہتے ہیں ، پاکستان کے 76 ویں یوم آزادی کے موقع پر پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں آزادی پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ آزادی پریڈ کے موقع پر پی ایم اے کے کیڈٹس نے مخصوص انداز میں ڈرل پریڈ کی مہارت کا شاندار مظاہرہ پیش کر کے سر زمین پاکستان اور مادر وطن کے شہدا کو خراج تحسین پیش کیا۔ آزادی پریڈ کے موقع پر بطور مہمان خصوصی خطاب کے دوران چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ آج کا دن وطن کے دفاع کے لیے ہمارے عزم کی تجدید کا دن ہے ۔ پاکستان دو قومی نظریہ کی بنیاد پر بنا، پاکستان کو خوشحال اور مستحکم ملک بنانا ہمارا مشن ہے، افواج پاکستان اور عوام ایک تھے ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔ یہ دن ہمارے قائدین اور اسلاف کی بصیرت اور قربانیوں سے حاصل کی گئی آزادی کی تکریم کا دن ہے، آج کا دن ہمیں پاکستان کا مطلب کیا لا الااللہ کے پیغام کی روح کو سمجھنے پر زور دیتا ہے۔ ہم 76 برس سے آزادی کا دن منانے کی روایت قائم رکھے ہوئے ہیں، پاکستان بیشمار وسائل اور ان گِنت نعمتوں کی سرزمین ہے، ہماری ترقی ہمارے اسلاف اور عوام کے خوابوں کی تعبیر ہو گی، ہماری ترقی ہماری آئندہ نسلوں کے بہتر مستقبل کی ضامن ہوگی۔ ہم ایک اہم اور کٹھن دور سے گزر رہے ہیں، ہمیں جغرافیائی اور سیاسی تنازعات، طاقت کے حصول کی کشمکش، تسلط پسندی اور جنگی جنون جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں پاکستان کو کمزور کرنے کی خواہش رکھنے والی ناکام قوتوں کا مسلسل سامنا ہے، ہم قائد اعظم کے قول کہ دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو مٹانہیں سکتی کے امین ہیں، قوم ان چیلنجز خواہ وہ بیرونی ہوں یا اندرونی، سے نبرد آزما ہونے کا حوصلہ ، صلاحیت اور قابلیت رکھتی ہے۔ ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خاطر ہم کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، قومی فوج ہونے کے ناطے پاکستان آرمی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے پر عزم ہے، قوم اور فوج میں دراڑ ڈالنے کی مذموم کوششیں ناکام ہونگی۔ہمیں خوف اور مایوسی پھیلانے والوں کا منفی پروپیگنڈا مسترد کرنا ہوگا، یہ عناصر معاشرے میں نا امیدی پھیلانے کی ناکام کوششوں میں سرگرم ہیں، کوئی ملک اور قوم ایسے چیلنجز سے نبرد آزما ہوئے بغیر ترقی نہیں کر سکتے۔ کشمیری بھائی ضرور ظالمانہ اور قابض قوتوں سے چھٹکارا پائیں گے، آپکی آزادی حق خود ارادیت کی خواہش اور لازوال قربانیوں کا ثمر ہوگی، عالمی ضمیر کیلئے کشمیر میں ہندوستانی جبر و استبداد کا احساس ضروری ہے۔ کشمیری بھائیوں کو افواج پاکستان اور پاکستانی قوم کی طرف سے مکمل حمایت کا یقین دلاتا ہوں، تمام مذموم ہتھکنڈوں کے باوجود کوئی طاقت کشمیری عوام کے استقلال کو متزلزل نہیں کر سکتی، کوئی جغرافیائی اور سیاسی ضرورت کشمیریوں کے حق آزادی اور خود ارادیت کے راستے میں رکاوٹ نہیں ہو سکتی۔ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے عوام دو دہائی سے دہشت گردی کی ظالمانہ کارروائیوں کا مقابلہ کر رہے ہیں، میں آپکو یقین دلاتا ہوں کہ ہم دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں کے خلاف ضرور کامیاب ہونگے۔ ہمارے پڑوسی ملک نے پاکستان کو آج تک دل سے تسلیم نہیں کیا، یہ ملک ہمیشہ علاقائی امن اور سلامتی کیلیئے خطرہ رہا ہے،ہمارا ازلی دشمن اپنی نام نہاد اسٹریٹجک اہمیت اور توسیع پسندانہ عزائم کے خواب رکھتا ہے، یہ خواب جو ہندوتوا کے کٹر نظریات کے تابع ہیں اقوام عالم کی توجہ کے متقاضی ہیں، ہم کبھی بھی جارحانہ عزائم سے مرعوب نہیں ہونگے۔ دو ایٹمی قوتوں پر مشتمل یہ خِطہ ایسے جارحانہ عزائم کا متحمل نہیں ہو سکتا، بدقسمتی سے دشمن مسلسل اپنے ناپاک سیاسی عزائم کی تکمیل کیلئے مصروف عمل ہے، ماضی میں ان عزائم کی تکمیل کیلئے کی جانے والی مہم جوئی کی ناکامی کو ضرور یاد رکھنا چائیے۔ افغان بھائیوں کو ادراک ہونا چائیے کہ ہم ایک مہمان نواز قوم ہیں، ہماری خواہش ہے کہ ہماری مخلصانہ کوششوں کا اسی پیرائے میں جواب دیا جائے، افغان سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہونی چائیے۔ ہم اپنے دیرینہ دوست چین کے ساتھ تعاون اور اشتراک کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی، قطر اور ایران کے ساتھ تاریخی مراسم میں مزید بہتری آرہی ہے، پاکستان اقوام عالم میں اپنے اصل مقام کے حصول کےلئے پرعزم ہے۔
شہباز شریف کا قوم سے الوداعی خطاب
ایک سال دو ماہ کی اپنی مدت گزار کر وزیر اعظم شہباز شریف اپنے عہدے سے سبکدوش ہوگئے ہیں ، اپنے اقتدار سے رخصتی کے بعد انہوں نے باضابطہ طور پر افواج پاکستان کے ایک دستے سے گارڈ آف آنر لیا ، رخصتی کے قبل قوم سے الوداعی خطاب میں انہوں نے کہا کہ آئینی راستے آئے تھے اور اسی راستے سے ضمیر اور قلب کے اطمینان کے ساتھ واپس جارہے ہیں،آئین کے راستے سے اقتدار میں آئے، اسی راستے سے جارہے ہیں،مختصر مدت میں پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، وقت یہ گواہی دے گا،پاکستان کو معاشی خود انحصاری کی راہ پر گامزن کردیا، ملک کے خوشحال مستقبل کیلئے چراغ روشن کرکے جارہے ہیں،بحیثیت قوم درست فیصلے کیے تو مہنگائی اور معاشی بدحالی کے امتحانوں سے سرخرو ہو کر نکلیں گے،مہنگائی کو اسی سطح پر واپس لائیں گے جہاں نوازشریف چھوڑ کر گئے تھے۔، امید ہے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔دریں اثناءوزیراعظم شہباز شریف سے سابق وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی لاہور میں ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات میں وزیراعظم نے مشکل معاشی حالات میں ڈاکٹر مصدق ملک کی وزارت کی کارکردگی کو سراہا، ملاقات میں ملکی کی مجموعی سیاسی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکومت نے 16ماہ میں ہم نے دن رات محنت کرکے ملک کو جس معاشی استحکام سے ہم کنار کیا ہے، امید ہے اس کا تسلسل جاری رہے گا، ترقی، تعمیر اور معاشی بہتری کا تسلسل یقینی بنانا پاکستان اور عوام کی بہتری کے لئے ضروری ہے، دعا گو ہیں نگران وزیراعظم اور ان کی کابینہ عوام اور آئین کی توقعات پر پورا اتریں۔
76ویں یوم آزاد ی کی تقریبات
زندہ قومیں اپنی آزادی کیلئے دی گئی قربانیوں اور آزادی کے مجاہدین اور سرکردہ رہنماو¿ں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے کیونکہ ایسا کرکے ہم ان حالات کو یاد کرتے ہیں کہ جن میں ہمیں آزادی میسر آئی ، پاکستان میں بھی ہر سال یوم آزادی نہایت جوش و جذبے اور نئے عزم اور ولولے کے ساتھ منایا جاتا ہے جس میں اس عزم کی تجدید کی جاتی ہے کہ ملک پر پڑنے والی نگاہیں غلط کو نکال باہر پھینکا جائے گا، وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں 76 واں یوم آزادی ملی جوش و جذبے کیساتھ منایا گیا، یوم آزادی پردن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے کیا گیااور نماز فجر کے بعد ملکی ترقی وسلامتی،امت مسلمہ کے اتحاد،کشمیر و فلسطین کی آزادی کی دعائیں کی گئیں، اس موقع پر عہد کیاگیاکہ پاکستان کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے تحریک پاکستان کے جذبے کے ساتھ کام کیا جائے گا۔رات 12 بجتے ہی ملک کے مختلف شہروں میں نوجوان قومی پرچم ہاتھوں میں تھامے سڑکوں پر نکل آئے اور آزادی کے جشن کو بھر پور انداز میں خوش آمدید کہا۔قومی پرچم لہرانے کی تقریبات ملک بھرمیں صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز کی سطح پر بھی منعقد کی گئیں، تقریبات میں پاکستان کوحقیقت کا روپ دینے میں قومی ہیروز کی غیرمعمولی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔واہگہ بارڈر کی فضا ” پاکستان زندہ باد” کے نعروں سے گونجتی رہی۔خوبصورت ملی نغمے ہر سو بکھرے رہے اورہر نوجوان پاکستانی پرچم تھامے نظر آرہا تھا، شائقین نے پاک فوج کے جوانوں کو قریب پا کر موقع کوغنیمت جانا اور جی بھر کر تصاویر بھی بنائیں۔پاکستان رینجرز کے شیر دل جوانوں کے بوٹوں کی گھن گھرج اور وطن کی حفاظت کے جذبے سے بھرپور پریڈ پاکستانیوں کا لہو خوب گرماتی رہی، واہگہ بارڈر پر موجود کیا بچے، بزرگ، خواتین سب ہی بہت پرجوش اور بھرپور انداز میں اپنے سپاہیوں کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے