کالم

سید محسن نقوی دکھی انسانیت کی آواز بن گئے

قارئین کرام نگران وزیر اعلی پنجاب سید محسن نقوی حقیقی معنوں میں دکھی انسانیت کی آواز بن گئے ہیں سید محسن نقوی ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ فلائی اوورز جیل خانہ جات رجسٹری برانچ میٹرو اورنج ٹرین میٹرو بس سروس کے مسلسل دورےکررہے ہیں۔ اور اب یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کے ان ہسپتالوں کے مسلسل دورے کرنے والے پہلے وزیر اعلی محسن نقوی بن گئے ہیں اور ہسپتالوں کے دوروں کا ریکارڈ قائم کردیا ہے دوران دورہ محسن نقوی نہ صرف صحافیوں کو اپنے ساتھ رکھتے ہیں بلکہ صحافیوں کی جانب سے کی گئی نشاندہی پر فوری ایکشن بھی لیتے ہیں میو ہسپتال سروسز ہپستال جنرل ہسپتال چلڈرن ہسپتال میں مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا تھا شدید گرمی میں اے سی بند آپریشن کےلئے لمبا لمبا انتظار سہولیات کا فقدان کئی دوروں پر وزیر اعلی پنجاب نے اعلیٰ حکام کو موقع پر ہی طلب کرلیا لیکن میں یاہاں بتاتا جا¶ں کے وزیر اعلی پنجاب اپنے یہ دورہ خفیہ رکھتے ہیں کسی کو کانوں کان بھی خبر نہیں ہوتی کے وزیر اعلیٰ کب کہا کس وقت کہا پہنچ جائیں ۔ یہاں تک کے وزیر اعلیٰ کے سٹاف کو بھی علم نہیں ہوتا کے وزیر اعلیٰ نے چھاپا کہا مارنا ہے وزیر اعلیٰ سید محسن نقوی کے دورے سے پہلے شہر کے مضافات شاہدرہ کے علاقہ میں شاہدرہ ہسپتال کی حالت انتہائی خراب تھی مریض کا کوئی پرسان حال نہ تھا ڈیوٹی ڈاکٹر ڈیوٹی سے غائب تھے وزیر اعلیٰ نے رات کے پہر ہسپتال میں چھاپہ مارا تو مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دیے جس پر وزیر اعلیٰ نے موقع پر سیکرٹری صحت اور وزیر صحت کو طلب کرکے شدید ناراضگی کا اظہار کیا قارئین کرام کیونکہ راقم وزیر اعلیٰ کے اکثر دوروں میں ہمراہ تھا وزیر اعلیٰ پنجاب۔ کے یہ دورے انتہائی تھکا دینے والے ہوتے ہیں وزیر اعلیٰ میو ہسپتال گئے وہاں پر بھی سہولیات کا فقدان تھا میو ہسپتال۔ لاہور شہر کا سب سے پرانا اور۔ بڑا ہسپتال ہے وزیر اعلیٰ پنجاب نے میو ہسپتال کی بہتری کےلئے کام شروع کردیا ہے اسی طرح لاہور جنرل ہسپتال جناح ہسپتال چلڈرن ہسپتال کے علا¶ہ صوبہ بھر کے ہسپتالوں کے بھی دورے کیے ہیں بلاشبہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے مسلسل دوروں سے ہسپتالوں میں نہ صرف عملے کی دوڑے لگ گئی ہیں وہی پر مریضوں کو سہولیات بھی ملنا شروع ہوگئی ہیں محسن نقوی صوبہ پنجاب کے بہترین وزیر اعلیٰ بن چکے ہیں ایک موقع پر میں نے وزیر اعلیٰ سے سوال کیا کے سی ایم صاحب نہ آپ نے ووٹ لینے ہیں نہ الیکشن لڑنا ہے تو اتنا دکھ درد کیوں ہے عوام کا اپکو تو انکا جواب تھا کہ میں صرف اور صرف مخلوق خدا کی خدمت کررہا ہوں اور کچھ نہیں اسی طرح میٹرو اورنج ٹرین میٹرو بس میں تو حالات ہی بہت برے تھے اربوں روپے کا پراجیکٹ تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے عثمان بزدار کی حکومت میں ایک روپیہ بھی میٹرو بس میں خرچ نہیں کیا گیا جبکہ میٹرو اورنج ٹرین میں بھی بہت سی خامیاں دیکھنے کو ملی جہاں پر وزیر اعلیٰ نے فوری ایکشن لیا اور سیکرٹری ٹرانسپورٹ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کو طلب کرلیا اور انکو موقع پر احکامات دیے ڈاکٹر جاوید احمد قاضی بیورو کریٹ میں قابل بیورو کریٹ شمار ہوتے ہیں اللہ سے دعا ہے کے سید محسن نقوی جیسا وزیر اعلیٰ ہمیں ہر دور میں ملے شہر کے فلائی اوور سڑکیں جو کام سالوں سے رکے ہوئے تھے انکے کام تیزی سے مکمل ہورہے ہیں کلمہ چوک انڈر پاس اسکی مثال ہے شاہدرہ پراجیکٹ اکبر چوک پراجیکٹ بھی رواں سال کے اختتام سے پہلے مکمل ہوکر عوام کےلئے کھول دیا جائے گاوزیر اعلیٰ پنجاب سانحہ جڑنوالہ میں غمزدہ نظر آئے اور فوری طور پر جلائے گئے چرچز کو اصل حالت میں بحال کرنے کیلئے کابینہ کا اجلاس بھی جڑانولہ چرچ میں طلب کرلیا اور اقلیتوں کے حقوق کےلئے اہم اقدامات شروع کردیے اسی طرح تھانہ کلچر کی بہتری کےلئے مختلف تھانہ جات کے دورہ بھی کررہے ہیں تھانہ مزنگ اسٹیٹ آف دی آرٹ تھانہ بن چکا ہے یاہاں بھی وزیر اعلیٰ نے فوری کیا تھا تو تھانہ کی حالت ابتر تھی وزیر اعلیٰ کے دورے کے ٹھیک پانچ دن بعد تھانہ کی حالت ہی بدل گئی اس وقت کمشنر لاہور سیکرٹری صحت سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو وزیر صحت جاوید اکرم وزیر اعلیٰ پنجاب کی ٹیم کا اہم حصہ ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے