کالم

سیلاب متاثرین کے لئے اقدامات

riaz chu

ممتاز دینی درسگاہ جامعہ خیرالمدارس ملتان کے زیر انتظام قائم شدہ فلاحی و رفاہی ادارے” الخیر خدمت فاو¿نڈیشن ” نے نہایت قلیل مدت میں اپنی عمدہ کارکردگی اور حسن انتظام کی بدولت عوام وخواص میں ایک خاص مقام و اعتبار حاصل کیا ہے اور انسانی خدمت کے میدان میں میں قابل قدر کارخدمات سر انجام دی ہیں۔ رواں سال آنے والے بد ترین سیلاب کی تباہ کاریوں سے متاثرہ خاندانوں کی امداد اور بحالی کے سلسلے میں "الخدمت فاو¿نڈیشن” کے پلیٹ فارم سے چاروں صوبوں میں پانچ کروڑ روپے سے زائد مالیت کا راشن اور نقدی تقسیم کی گئی۔ اور اب پچھلے کچھ عرصے سے "الخیر خدمت فاو¿نڈیشن ” اللہ کے فضل وکرم اور توفیق اور اصحاب خیر کے تعاون و جذبہ انفاق کی بدولت محدود مالی وسائل کے باوجود ملک کے چاروں صوبوں میں مکانات تعمیر کا سلسلہ شروع کر چکی ہے۔ جس میں پہلے مرحلے میں صوبہ پنجاب کے علاقوں تونسہ شریف اور راجن پور میں ،صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقے پروآ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں، صوبہ بلوچستان کے علاقے موسی خیل میں اور صبح سندھ کے ضلع خیرپور میرس کے علاقے کھڑراہ میں پچیس سے زائد مکانات کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ان مکانات کی تعمیر کی مد میں "الخیر خدمت فاو¿نڈیشن "کی طرف سے سے اب تک چھ ملین سے زائد مالیت کی رقم مالکان کو ادا کی جا چکی ہے۔”الخیر خدمت فاو¿نڈیشن” نے متاثرہ علاقوں میں سو مکانات تعمیر کرنے کا عزم کیا تھا،لیکن متاثرین کی طرف سے تعمیر مکانات کے سلسلے میں”الخیر خدمت فاو¿نڈیشن”کو جو درخواستیں موصول ہوئی ہیں وہ کئی سو ہیں اور ایک مکان کی تعمیر کا اوسطاً تخمینہ لاگت ساڑھے تین لاکھ سے ساڑھے چار لاکھ روپے ہے۔ اس کے علاوہ سندھ سیلاب متاثرہ علاقوں فراہمی آب پروگرام کے تحت سولر بورنگ اور سٹوریج ٹینک کا کام مختلف مقامات پرجاری ہے۔ متاثرہ علاقوں میں بہت سے خاندان اس یخ بستہ موسم میں بھی اپنی چھت سے محروم اور خیموں میں رہنے پر مجبور ہیں، ان مصیبت زدہ اور آفت رسیدہ بھائیوں کو چھت فراہم کرنا اس وقت کا بہت بڑا تقاضا ہے اور اس تقاضے کو پورا کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔سیلاب زدگان کی امداد کے علاوہ بھی الخیر خدمت فاونڈیشن ملک بھر میں دکھی انسانیت کی بھرپور امداد کےلئے کوشاں ہیں۔ فاو¿نڈیشن کی جانب سے تھر کے صحراوں میں جاری سولر بورنگ صاف پانی فراہمی پروگرام جاری ہے۔تمام اہلِ خیر کوچاہیے کہ اس کارِ خیر میں حصہ لیتے ہوئے "الخیر خدمت فاو¿نڈیشن”کے پلیٹ فارم سے سیلاب متاثرین کی بھرپور امداد کریں۔ جامعہ خیرالمدارس ملتان استاذ العلماءحضرت مولانا خیر محمدجالندھریؒ کاقائم کردہ ادارہ ہے۔ جس کے قیام کا مقصد ایسے افراد تیار کرنا ہے جو ایک طرف خود علم وعمل کا مجسم پیکر ہوں اور دوسری طرف وہ قوم کی رہنمائی کا فریضہ سرانجا دیتے ہوئے اسلام کی بقاءاور ترویج واشاعت کا ذریعہ بنیں۔ جامعہ کے بانی ، اساتذہ ومنتظمین ہمیشہ سے اسی مقصد کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ جامعہ خیرالمدارس کی بنیاد 9 مارچ 1931 ءکو ہندوستان کے شہر جالندھر میں حضرت مولانا خیر محمد جالندھری ؒ نے حکیم الامت حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ کی سرپرستی میں رکھی۔ ہندوستان کی تقسیم کے بعد حضرت مولانا خیر محمد جالندھریؒ نے پاکستان ہجرت کی اور پاکستان کے مشہور شہر ملتان میں 8 اکتوبر 1947ءکو جامعہ کی نشاة ثانیہ ہوئی اور بحمد اللہ یہ ادارہ اس وقت سے مسلسل اشاعت دین میں مصروف ہے۔ جامعہ کانظم ونسق رجسٹرڈ مجلس شوری کے تحت ہے۔ جو ملک کے جیداہل علم اور اصحاب رائے پر مشتمل ہے۔ گزشتہ ماہ جامعہ الخیر لاہور میں حفظ قرآن کی تکمیل کی روح پرور تقریب منعقد ہوئی جس میںسینکڑوں علماءکرام، مشائخ اور دینی جماعتوں کے رہنماو¿ں نے شرکت کی۔جامعہ خیر المدارس ملتان اور جامعہ الخیر لاہور کے سربراہ قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ اسلام کی رو سے والدین پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اپنی اولاد کی اسلامی اصولوں کے مطابق تربیت کریں بصورت دیگر انہیں روز آخرت اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ قرآن بورڈ اور ادارہ سیرت کے صدر قاری حنیف جالندھری تبلیغ اسلام اور دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید علوم کی تعلیم کےلئے گراں قدر خدمات انجام دے رہے ہیں اور آج جامعہ الخیر ایک عظیم درسگاہ بن چکی ہے۔ اس حیثیت سے مولانا مبارکبادکے مستحق ہیں کہ وہ دینی اور جدید علوم کے فروغ کےلئے سرگرم عمل رہتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے