کالم

سےٹو جابز۔۔۔۔!

دنےا میں تےن اےپل بہت معروف ہوئے ۔ (1)حضرت آدم علیہ السلام نے حضرت حوا کی گردش میں ایپل کھاےا تھا۔(2) باغ میںنےوٹن پر اےپل گرا جو کشش ثقل کا اصول دے گےا۔(3)سےٹو جابز کا ایپل جس نے ٹچ سکرےن دی۔اس ایپل کی باعث دنےا بٹنوں سے ٹچ سکرےن پر تبدیل ہوئی۔ دھیرے دھیرے دنیا میں تقرےباًتمام مشےنیں ٹچ سسٹم پر تبدیل ہوئیں۔ ٹچ سکرےن کے خالق سےٹو جابز 24فروری 1955ءکو سان فرانسکو (کیلیفورنےا) امرےکہ میں پےدا ہوئے۔اس کی پےدائش سے قبل ہی والد اور اس کی والدہ کے درمیان راہیں جدا ہوئےں ۔ اس کے والد کا تعلق شام سے تھا اور اس کانام عبدالفاتح جندالی تھا۔وہ تعلیم کے حصول کے لئے امرےکہ آےا تھا اور ےہی پر اےک خوب رو امرےکی لڑکی جونی سے ملاقات ہوئی ۔ان کے تعلقات میںاضافہ ہوا اور جونی حاملہ ہوئی۔جونی بچے کو جہنم دےنا چاہتی تھی لیکن عبدالفاتح جندالی ےہ بچہ نہیں چاہتا تھا۔اسی وجہ سے عبدالفاتح جندالی اور جونی کے درمےان اختلافات شدےد ہوگئے اور ان کے درمےان تعلقات منقطع ہوگئے۔ عبدالفاتح جان جندالی اس کو چھوڑ گےا۔ جونی مالی بحرانوں کا شکار ہوئی۔اس نے اےسا محسوس کیا کی وہ اس بچے کی پرورش نہیں کرسکے گی۔ اس نے اسقاط حمل کے بارے سوچا لیکن ےہ وقت بھی بےت چکا تھا۔جونی نے ےہ بچہ کسی بے اولاد جوڑے کو دےنے کا سوچا اور اس نے اخبار میں اشتہار دے دےا۔ اس سلسلے میں چار جوڑوں نے رابطہ کیا اورجونی نے اےک وکیل جوڑے کو بچہ دےنے کا فیصلہ کیا۔سےٹو اپنی پےدائش سے پہلے ہی لے پالک ہوگےا۔ جب وہ پےدا ہوا تو وکیل جوڑے نے اسے گود میں لےنے سے اس لئے انکار کیا کہ وہ بےٹے کی بجائے بےٹی لےنا چاہتے تھے۔ اس کی ماں نے دوسرے جوڑے پال جوبز اور کلارہ جوبز سے رابطہ کیا ۔وہ جوڑا بہت غرےب تھا، ان کے پاس دودھ کےلئے رقم بھی نہیں تھی، اس لئے جونی اپنا بےٹا ان کو نہیں دےنا چاہتی تھی لیکن ان کے بہت اسرار پر وہ بےٹا ان کو دےنے کےلئے اس شرط پرآمادہ ہوئی کہ وہ لے پالک بچے کو اعلیٰ تعلیم دلوائےنگے ۔جوڑے نے اس شرط کی تکمیل کا وعدہ کیا ۔ پال جوبز اور کلارہ جوبز بچے کو اپنے گھر لے گئے۔اس کی پرورش شروع کی، جب سکول کی عمر کا ہوا تواسے سکول میں داخل کردےا گےا۔وہ اس کوسکول میں پڑھاتے رہے لیکن لے پالک بچہ سےٹو پڑھائی کا شوقےن نہیں تھا ۔اس کا پڑھائی میں دل نہیں لگتا تھا لیکن اسکے والدےن پال جوبز اور کلارہ جوبز پھر بھی اس کو پڑھاتے گئے۔ سکول کی تعلیم کے بعد وہ کالج پہنچ گےا اوراس نے کیلی گرافی کے مضمون میں داخلہ لیا ۔اس مضمون کا کوئی فےچر نہیں تھا۔ وہ اس مضمون کو پڑھتا رہا۔سےٹو جوبز کوکاکولا کی خالی بوتلیں اکٹھی کرتا تھا اور پھر کباڑےے کی دکان پر فروخت کرتا تھا، اس آمدن سے کھانا کھاتا تھا۔ وہ ہفتے میں اےک دن ہندووں کے مندر سے بھی مفت کھاناکھاتا تھا۔سےٹو جوبز کو عد م دلچسپی اور نالائقی کی وجہ سے Reed College سے نکال دےاگےا۔اس نے ملازمت کےلئے بھی بڑی تگ و دو کی ۔ ملازمت کے حصول کےلئے جگہ جگہ پھےرتا رہا ۔ اس کو اےک کمپیوٹر فرم میں کام میںمل گےا ۔ بعدازاں اس نے مختلف کمپوٹر فرمز میں کام کےے اور وےڈےو گےمز بھی بنائےں۔1976ءمیں سےٹو جابز نے سےٹو وز نائیک اور رونلڈ وےنی کے ساتھ مل کر ایپل کمپنی کی بنےاد رکھی۔ان کی شب و روز محنت سے ایپل کمپنی دنےا کی امےر ترےن کمپنی بن گئی۔سےٹو جابز2004ءمیں خطرناک مرض میں مبتلا ہو گےا،وہ لبلبے کے کےنسر کا شکار ہوگےا۔ اےسے مرےض چھ ماہ میں مر جاتے ہیں لیکن سےٹو جابز نے مرنے سے صاف انکار کردےا۔اس نے ڈاکٹروں سے کہا کہ میں نے ابھی بہت سے کام کرنے ہیں،اس لئے میں مرنے کےلئے آمادہ نہیں ہوں ۔ڈاکٹروں نے اس کو بتاےا کہ اےسے مرےض عموماً چھ ماہ میں فوت ہوجاتے ہیں ۔ بہرحا ل سےٹو جابز اس کے بعد سات سال زندہ رہا اور اپنا کام مکمل کیا ۔ سےٹو جابز 56 سال کی عمر میں 5 اکتوبر 2011ءکو ےالوآلٹو( کےلیفورنےا ) امرےکہ میں فوت ہوگےا ۔جب اس کولبلبے کے کےنسر کا مرض لاحق ہوگےا تھا تو اسوقت وہ آئی پیڈ فائےو بنارہا تھا۔اس کی محنت اور لگن کا ثمر ہے کہ آج دنےا اس کی بدولت ٹچ سکرےن سے فائدہ اٹھارہی ہے۔سےٹو جابز ایپل ژ کمپنی سے صرف اےک ڈالر سالانہ تنخواہ لیتا تھا ۔ پچاس سےنٹ اپنی کارکردگی اورپچاس سےنٹ مختلف شعبہ جات میں مٹےنگز کا لےتا تھا۔ اس کے پاس 8ارب اور300ملین ڈالر تھے اور امرےکہ کا42واں امےر ترےن شخص تھا۔اس نے ےہ رقم ایپل کمپنی اور ڈزنی لینڈ کے شےئرز سے حاصل کی تھی۔ہر انسان اور ہر چیز کی اہمیت ہوتی ہے۔ہر انسان کو زیست میں کامرانی کا کم ازکم ایک چانس ضرور ملتا ہے،وہ اس سے فائدہ اٹھائے تو وہ کامیاب ہوجاتا ہے ۔وطن عزیز میں ہر ادارے میں سی ایس ایس امتحان میں کامیاب افراد براجمان ہیں لیکن ان کی کارکردگی کے باعث ادارے زوال پذیر ہیںحالانکہ انسان کا قوت ارادہ مضبوط ہو تو وہ کیا سے کیا نہیں کرسکتا ہے ؟سیٹو جابز ایک خطر ناک مرض میں مبتلا تھا لیکن وہ مصمم ارادے سے زندہ رہا اور اپنے مشن میں کامیاب ہوا اور ٹارگٹ کو حاصل کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے