پاکستان

شعبہ صحافت کومشن سمجھ کراپنے پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دینے والوں میں سید ضمیر نفیس کانام ہمیشہ زندہ رہے گا

شعبہ صحافت کومشن سمجھ کراپنے پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دینے والوں میں سید ضمیر نفیس کانام ہمیشہ زندہ رہے گا

اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے ) شعبہ صحافت کومشن سمجھ کراپنے پیشہ ورانہ فرائض سرانجام دینے والوں میں سید ضمیر نفیس کانام ہمیشہ زندہ رہے گا جنھوں نے مارشل لا کے ادوار میں بھی حرمت قلم پر آنچ نہیں آنے دی سید ضمیر نفیس پیکر محبت تھے جنھوں نے نہ صرف ا س شعبہ میں نئے آنے والوں کی حوصلہ افزائی کی بلکہ ایک شفیق استاد کی طرح رہنمائی بھی کی آپ کی تحریریں ہمیشہ بولتی رہیں گی آپ کی تحریروں کو یکجا کرکے کتابی شکل دینا ہوگا ان خیالات کا اظہار پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس دستور اورراولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس دستور کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب میں روزنامہ اساس کیسابق ایڈیٹر ،سینئر صحافی سید ضمیر نفیس مرحوم کی یادمیں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی صدارت پی ایف یوجے دستور کے صدر محمد نواز رضا نے کی جبکہ سینئر صحافی جاوید صدیق ، آرآئی یوجے دستور کے صدر سید قیصر عباس شاہ ، جنرل سیکرٹری رشید ملک ، فنانس سیکرٹری راحیل نوازسواتی ، جوائنٹ سیکرٹریز مظفر بھٹی ، محمد اعظم نیازی ، روزنامہ اساس کے میگزین ایڈیٹرمحمد ناصر مغل ، حکیم سید سروسہارنپوری ، فوٹوجرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر سجاد ھیدر سید فواد کاظمی ، جے یو آئی کے رہنما مولاناعبدالشکور نقشبندی ،آر آئی یوجے کے سابق جنرل سیکرٹری ناصر میر سینئر صحافی ڈاکٹر سعدیہ کمال اوردیگر مقررین نے خطاب کیاپی ایف یوجے دستور کے صدر محمد نواز رضا نے کہاکہ سید ضمیر نفیس ایک کہنہ مشق صحافی تھے جو ملکی وعالمی حالات پر گہری دسترس رکھتے تھے مارشل لا کے ادوار میں بھی خبر کی تلاش میں سرگرداں رہتے اور خبر دینے میںکبھی کوئی خوف محسوس نہ کیا آپ کے کالم ،مضامین اور خبریں ہمیشہ بولتی رہیں گی وہ علمی وادبی شخصیت تھے انھوں نے کہا کہ ان کی تحریروں کو یکجاکیا جاناچاہیئے تاکہ شعبہ صحافت سے وابستہ اور نئے آنے والے صحافی ان سے استفادہ کر سکیں سینئر صحافی جاوید صدیق نے کہاکہ سید ضمیر نفیس کی رحلت اہل صحافت کیلئے بہت بڑا نقصان ہے وہ صحافت کابلاشبہ ضمیر تھیآرآئی یوجے دستور کے صدر سید قیصر عباس شاہ نے کہا کہ ضمیرنفیس کی صحافتی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے وہ وہ صحافت کا روشن چراغ تھے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے