کالم

صلیبی جنگیں کیا ہیں

گزشتہ سے پیوستہ
کچھ عرصہ بعد سن1193 ءمیں وہیں راہی ملک بقاہوا۔سلطان صلاح الدین ایک بڑا نیک سیرت، شجاع، فیاض اور مدبر سلطان تھا۔ اس نے تمام عمر مسلمانوں کو یکجا کر مملکت اسلامیہ کو مضبوط کیا۔ جنگوں میں جو نقصان پہنچا اس کی تلافی کی۔قلعے تعمیر کیے۔ برباد شدہ مساجد اور عمارات کو دوبارہ تعمیر کیا۔ جابجا مدرسے قائم کیے۔ علماءاور صلحاءکا قددان تھا۔سلطان صلاح لدین کے بعد ان کی اولاد، دادا نجم الدین ایوبی کے نام سے ایوبی کہلائے۔پھر صلاح الدین کی اولادعیسائیوں سے لڑتی رہی۔ اگر چہ صلیبیں جنگوں کا سلسلہ جاری رہا مگر عیسائی لشکر اپنی اصلی مقاصد میں کامیاب نہ ہو سکے۔پھر عیسائیوں نے 1948 ءمیں فلسطین پر یہود کو ذبردستی قبضہ کرا کر اسراعیلی ناجائز ریاست قائم کر دی۔ اسراعیل نے اس کے باشندوں کو فلسطین سے نکال دیا اور آج تک قابض ہے۔صلیبی جنگیں دو سال سال جاری رہیں۔ یورپ اور ایشیا دونوں براعظموں میں نہایت گہرے اور دور رس نتائج پیدا ہوئے، فریقین کا بے حد جانی نقصان ہوا۔ شام اور فلسطین میں تباہی پھیلی۔ عیسائیوں اور مسلمانوں میں عداوت اور منافرت کا جذبہ زروں پر رہا۔ جس کے اثرات اب تک باقی ہیں۔جب نائن الیون کاخود ساختہ واقع ہوا تو امریکا کے صدر جو ایک مذہبی جنونی ہے، نے کہا تھا کہ اس نے کروسیڈ دوبارہ شروع کر دی ہے۔ ہمارے سامنے ہے کہ یہود، نصارا اور ہنود نے مسلمانوں کو مارتے بھی ہیں اور ان کو اپنے دجالی میڈیا کے ذریعے دہشت گرد بھی ثابت کرتے ہیں۔افغانستان، عراق، لیبیا، بھارت، شام، کشمیر، فلسطین، برما،بوسینیا، چیچنیا وغیرہ اور خود پاکستان کے اندر عیسائی امریکہ نے یورپ اور ہندوستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی پھیلا ئی ہوئی ہے۔ داش اور دیگر جنگجو تنظیمیںبنا کر مسلمانوں کی خو ن ریزی کی حد کر دی ہے۔ اپنی ناجائز اولاد اسراعیل کو کھلی چھٹی دی ہوئی ہے۔ وہ فلسطین پر قابض ہو گیا۔ فلسطین کے اصلی باشندوںکو وہاں سے نکا ل دیا ہے۔ غزہ جو23 لاکھ فلسطینیوں کی جیل ہے۔ اس پر آئے آگ برسا کر ہمیشہ ظلم کر رہتا ہے۔ تنگ آکر حماس اس پر راکٹ برستا رہتا ہے۔ موجودہ جنگ میں حماس نے بری، بحری اور فضائی راستوں سے حملہ کیا اور پانچ ہزار سے زائد راکٹ برسا کر سیکڑوں اسراعیلوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ اس کے بدلے اسرائیل نے چار ہزار غزہ کے نہتے لوگوں کو قتل اور اس سے زائد کو زخمی کر چکاہے۔اس میں بچوں اور عورتوں کی تعداد زیادہ ہے۔ اس طرح موجودہ دور میں بش کی جاری کردہ کروسیڈ اب بھی جاری ہی ہے۔ مسلمان کسی سلطان نورالدین زنگی اور سلطان صلاح الدین ایوبی کی تلاش میں ہیں۔ اس وقت مسلمانوں کے پاس دولت، معدنیات، بحری اور بری راستے ہیں۔ پونے دو ارب آبادی ہے۔ مگر اس کے حکمرانوں کو عیسائی امریکہ نے قابو کیا ہوا۔ اس میں کسی کو مسلمانوں کا لیڈر نہیں بنے دیتا۔ چاہےے تو یہ ہے کہ تمام اسلامی ملک اپنی اپنی جنگی صلاحیت کو بڑھائیں اور پاکستان کی بھر پورمالی مدد کریں کہ وہ اپنا ایٹمی اور میزائل پروگرام کو ترقی دے کر مسلم دشمنوں کو للکارنے کے قابل ہو ۔مسلمان دنیا میں ویٹو پاور حاصل کریں ۔ اقوام متحدہ یہود، نصارا کی لونڈی بنی ہوئی ہے ۔ مسلمان ملکوں کی اپنی اقوام متحدہ بنانی چاہےے۔مسلمان ملکوں کی مشترکہ اقتصادی منڈی ہونی چاہےے۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ مظلوم مسلمانوں کی مظلومیت کو ختم کرنے کےلئے کسی ایسے لیڈر کو پیدا کرے جو یہ سب کام کرکے دشمنوں کو مناسب جواب دے سکے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے