فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس کے شرکا نے واضح کیا کہ دہشتگردی جرائم اور سیاسی سرپرستی کے گٹھ جوڑ کو برداشت نہیں کیا جائے گا بھارتی سول اور عسکری قیادت کے حالیہ غیر ذمہ دارانہ اور بلا جواز اشتعال انگیز بیانات سیاسی فائدے کے لئے جنگی جنون کو ہوا دینے کے معروف بھارتی رجحان کے مطابق ہیں غیر ضروری اشتعال انگیزی سے کشیدگی میں اضافہ اور علاقائی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گا فورم نے کسی بھی ہندوستانی جارحیت کا فوری فیصلہ کن اور منہ توڑ جواب دینے کا عہد کیا تاکہ دشمن کے کسی بھی غلط فہمی پر مبنی تحفظ کے تصور کو توڑا جا سکے کسی بھی خیالی نئے معمول کا جواب پاکستان کی جانب سے فیصلہ کن اور فوری ردعمل کی نئی پالیسی کے تحت دیا جائے گا۔کانفرنس میں انسداد دہشت گردی کی جاری کارروائیوں ابھرتے ہوئے خطرے کے نمونے اور آپریشنل تیاریوں کا ایک جامع جائزہ لیا گیا اور کہا گیا کہ مسلح افواج تمام ڈومینز میں پاکستان کے دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں بلا شبہ بھارتی سول وعسکری قیادت کے کھوکھلے بیانات اپنے عوام اور عالمی برادری کی توجہ بھارت کے اندرونی خلفشار انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ کشمیر میں اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے ہیں پاکستان پر سفارتی دبا قائم رکھنے اور دو طرفہ بات چیت کا راستہ روکنے کے لئے بھارتی حکومت الزام تراشی کرتی رہتی ہے بھارتی فوج کی گیدڑ بھبکیاں اور الزام تراشی بھارتی حکومت کے موقف کے مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی ناکام کوشش کے سوا کچھ نہیں سیاسی دفاعی ومعاشی تجزیہ نگار تواتر کے ساتھ یہ واضح کر تے چلے آرہے ہیں کہ بھارت اپنی بے مقصد ضد وسخت گیر سیاسی پوزیشن سے اجتناب کرکے نہ صرف جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی ضمانت فراہم کرسکتا ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات بحال اور تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل سے خطے میں تجارتی سرگرمیوں کے ذریعے معاشی بحالی کا کا سلسلہ بھی شروع کرسکتا ہے اور وہ قیمتی قومی وسائل جو دونوں ممالک فوجی تیاریوں اور اسلحہ کی خریداری پر صرف کر تے ہیں انہیں اپنے اپنے ملک میں غربت کے خاتمے اور دیگر متعدد مسائل کو حل کرنے پر صرف کر سکتے ہیں لیکن بھارتی حکمران غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے زمینی حقائق کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں وہ ایک جانب اسلحہ کی خریداری پر
اربوں روپے خرچ کر رہے ہیں تو دوسری طرف عوامی جذبات کو ابھار کر نفرت ہیجان اور دشمنی کا راستہ بھی ہموار کرنے میں لگے ہوئے ہیں بنگلہ دیش میں قیادت کی تبدیلی کے بعد سے بھارت خطے میں تنہائی کا شکار ہے اور یہی اس کی بے چینی کا سب سے بڑا سبب ہے عالمی سطح پر بھارت کا اپنا تشخص ایک دہشت گرد اور مذہبی انتہا پسند ریاست کا ہے دنیا کی ہر اطلاعاتی اور خفیہ ایجنسی اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ ریاستی سطح پر بھارت ہمسایہ ممالک میں نہ صرف دہشت گردوں کو تربیت دیتا ہے بلکہ اس کی فنڈنگ اور انہیں محفوظ ٹھکانوں سمیت ان کی بھرپور حمایت میں بھی شامل ہے بھارت دنیا بھر میں ان لوگوں کو ہدف بنا کر قتل کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا جنہیں وہ اپنا دشمن سمجھتا ہے پاکستان میں امن استحکام اور ترقی کے دشمن انتہا پسند گروہوں کی پشت پر بھارت کھڑا ہے وہی ان گروہوں کی مالی مادی سپورٹ کرتا ہے اقوام متحدہ کے پاس پاکستان کا وہ تصدیق شدہ ڈوزیئر تمام ثبوتوں کے ساتھ موجود ہے جس میں بھارت کے دہشت گردی کی تربیت دینے والے87کیمپوں کی نشاندہی کی گئی ہے تاہم بد قسمتی سے اس ضمن میں اقوام متحدہ عالمی اداروں اور بااثر طاقتوں کا ردعمل مایوس رہا بھارت کیساتھ تجارتی اور
سفارتی تعلقات کے باعث بہت سی بڑی طاقتیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کے ارتکاب اور بھارت کے اندر اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے ساتھ بد ترین ناروا سلوک کے مسئلے پر کھل کر بات کرنے سے گریزاں ہیں امریکہ اور اقوامِ متحدہ جیسی عالمی تنظیموں کو بھارت کے اس رویے پر سخت ردِعمل دینا چاہیے تھا لیکن ان کی خاموشی بین الاقوامی ضمیر کے حوالے سے ایک بڑا سوال بن گئی ہے ایسی خاموشی کا مطلب یہ ہے کہ عالمی طاقتیں اپنے تجارتی مفادات اور جغرافیائی مقاصد کو انسانی حقوق سے مقدم سمجھتی ہیں یہی سبب ہے کہ جنوبی ایشیا کے اس خطے میں علاقائی استحکام اور باہمی تعلقات میں قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوسکی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جب سے برسر اقتدار آئے ہیں تب سے پورے خطے کا امن دا پر لگا ہوا ہے بھارت کے قریبی ہمسائے محفوظ ہیں اور نہ دور کے ممالک کشمیر میں جاری بھارتی دہشت گردی تو عالمی دہشت گردی کے حوالے سے ضرب المثل بن چکی ہے لیکن وہاں کے غیور عوام کو سلام ہے جو اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں لیکن اپنے حق خود ارادیت سے دستبردار نہیں ہو رہے بھارت میں مسلمانوں کا قتل عام اور مقبوضہ وادی میں مظالم سے پاکستان اور مسلم دنیا مضطرب ہے یہ اضطراب و تشویش عالمی سطح پر محسوس کی جارہی ہے فی الحال کچھ ممالک تشویش کا اظہار مناسب انداز میں ضرور کر رہے ہیں لیکن اقوام متحدہ کے چارٹرڈ کے منافی بھارت کے اقدامات زیادہ عرصہ برداشت نہیں کئے جا سکیں گے پاکستان سے بقائے باہمی کے اصول پر ساتھ رہنے کا معاہدہ کشمیر کا معاملہ انکی مرضی کے ساتھ طے کئے بغیر بھارت معاشی اہداف حاصل نہیں کر سکتا اور نہ ہی خطے میں امن قائم ہو سکتا ہے بھارتی سول وعسکری قیادت کے جارحانہ عزائم اور پاکستان کے خلاف دھمکی آمیز بیانات جنوبی ایشیا میں جنگ کے نئے خدشات کا سبب بن سکتے ہیں۔
بھارتی قیادت کی زہر افشانی ایک ایسی ذہنیت کی عکاسی کر رہی ہے جو امن کے بجائے دشمنی کو ترجیح دیتی ہے بھارتی سیاسی وعسکری حکام پاکستان کو حاصل ہونے والی عظیم فتح کے اثرات زمینی حقائق کو جھٹلاتے ہوئے ایک بار پھر اپنی قوم کو اندھیرے میں رکھنے کے لئے کوشاں اور بمباری و مکاری پر مصر ہیں بھارتی حکام شدید تنا اور اشتعال کی ملی جلی کیفیت میں ہیں اور خطے میں ایک نئی جنگ چاہتے ہیں۔ پاک بھارت صورت حال انتہائی خطرناک زون میں داخل ہوچکی ہے پاکستان کو یقینا برتری حاصل ہے لیکن بھارت کی کوئی معمولی حرکت بھی صورت حال کو ایک نئے اور خطرناک بحران کی جانب لے جاسکتی ہے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کو جاری رکھنے کے لئے عالمی ثالثوں کو بھارت پر کڑی نظر رکھنی ہوگی تاکہ وہ خطے کے امن کو دوبارہ تہہ وبالا نہ کرسکے۔
کالم
عسکری قیادت دفاع وطن کے لئے پرعزم
- by web desk
- اکتوبر 14, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 13 Views
- 12 گھنٹے ago