ایک اورکشتی حادثہ،درجنوں تارکین وطن عشق یورپ کی نذر،پانی کی گہرائیوںمیں اُترکرآسمانوں کی طرف لوٹ گئے، خبرکے مطابق افریقی ملک موریطانیہ سے غیرقانونی طور پر سپین کی طرف سفرکرنے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن جان کی بازی ہارگئے ، 2 جنوری کو موریطانیہ سے روانہ ہونےوالی کشتی میں 86 تارکین وطن سوار تھے ، مراکشی حکام کے مطابق کشتی میں کل 66 پاکستانی سوار تھے جن میں سے 36 افرادکو بچا لیا گیا ۔ وزیراعظم میاںشہباز شریف کے سخت ترین احکامات کی روشنی میں ایف آئی اے اہل کاروں سمیت ہونےوالی گرفتاریوں کے باوجود انسانی اسمگلنگ کا سلسلہ رک نہیں پایا۔ خبرکے مطابق 2023ءکے المناک یونان کشتی حادثے کی انکوائری میں ٹھوس شواہد پر انسانی اسمگلروں سے ملے ایف آئی اے کے 38 افسروں کو نوکری سے فارغ کیاگیا، 12 ڈپٹی ڈائریکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو گزشتہ اور رواں ماہ وزارت داخلہ بھجوادیاگیا،ناقص نگرانی پر4زونل ڈائریکٹروں کو وضاحتی نوٹس جاری کئے جانے کی اطلاعات ہیں،مجموعی طور پر 182انسانی اسمگلرز گرفتار ہو چکے ، 523ملین روپے کی جائیدادیں اور اکاﺅنٹس بھی ضبط کئے گئے یونان کے دو کشتی حادثات میں مجموعی طور پر 346 انسانی سمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے، دسمبر 2024ءکے یونان کشتی حادثے کے بعد ملک بھر میں انسانی سمگلروں کیخلاف مہم کا آغاز کیا گیا ، 182 انسانی سمگلرز کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ 20ایف آئی اے افسران کوبھی گرفتار کیا گیا ہے۔ریکروٹنگ ایجنٹوں کے بھیس میں اندرون ملک پھیلے انسانی اسمگلرزسادہ لوح افراد کویورپی ممالک بھیجنے کا جھانسہ دیتے ہیں،محفوظ اورآسان ترین سفر ، سنہرے مستقبل کے خوابوں کی تعبیر،یورپ پہنچتے ہی بہترین روزگار اور رہائش کی فراہمی جیسے دل فریب وعدے کرتے ہیں۔ گزشتہ ماہ بھی یونان کے قریب غیرقانونی تارکین وطن کی ایک کشتی کو حادثہ پیش آیاتھاجس میں 40پاکستانی تارکین وطن جاں بحق ہوگئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق اُس وقت بھی ہزاروں کی تعداد میں غیرقانونی پاکستانی تارکین وطن انسانی اسمگلروں کے قبضے میںیورپ کے انتہائی تکلیف دہ زمینی اورجان لیوا سمندری سفر پر تھے جبکہ ہزاروں خواہشمند گھرکاسامان،مال مویشی بیچ کریاقرض لے کرایجنٹوں کو ادائیگیاں کرچکنے کے بعدیورپ کی جانب سفر کے منتظرہیں،انسانی اسمگلنگ وہ جرم ہے جس میں چندلوگ یاگرو اپنے مالی مفادات کیلئے بہترروزگاراورخوشحالی کے متلاشی سادہ لوح لوگوں کا استحصال کرتے ہیں،انسانی اسمگلنگ میں ملوث گرو متاثرین کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان پر نفسیاتی اور جسمانی تشدد کرتے ہیںیہاں تک کہ جان سے مارنے سے بھی گریزنہیں کرتے۔ اسپین کشتی حادثے کے بعد کچھ ایسی اطلاعات بھی آرہی ہیں جن کے مطابق انسانی اسمگلروں نے غیرقانونی تارکین وطن سے مزید رقوم کا تقاضا کرتے ہوئے کشتی کو 8روزتک کھلے سمندر میںروکے رکھا اور اس دوران کئی افراد کودانستہ تشدد کے بعد پانی میں پھینک دیا اور بلاآخر کشتی ہی سمندر میںغرق کردی گئی۔ایک رپورٹ کے مطابق صرف سال 2024ءکے دوران 10 ہزار 457 کی تعداد میںمختلف ملکوںسے تعلق رکھنے والے تارکین وطن اسپین پہنچنے کی کوشش میں لقمہ اجل بن گئے۔ ایک طرف انسانی اسمگلرزہیں جن کولوگ جیسے تیسے کرکے لاکھوں روپے بھی اداکرتے ہیں اورپھرخودکویااپنے پیاروںکوان کے رحم وکرم پربھی چھوڑدیتے ہیں ،دوسری طرف اپنے پیارے حاکم ہیں جن کاکوئی اعتبارہی نہیں کرتا،کم ازکم حکمرانوں پر اعتبار کرنے میں قریبی تکلیف دے موت کارسک تو نہیں ہے،بہت ترقی نہ سہی بڑی خوشحالی نہیں توکیاہوااپنے وطن میں مزدوری کرکے مشکل ہی سہی زندگی توگزرہی رہی ہے۔ انسانی اسمگلروں کے بیانات و خواہشات کوبھی میڈیاکوریج ملے توکچھ اندازہ ہوسکتاہے کہ ان کے پاس کون سی گیدڑسنگی ہے جولوگ ان کااعتبارکرلیتے ہیں ۔ یہاں پاکستان میں گھربنانے کیلئے 15 لاکھ ، چھوٹے سے درمیانے کاروبار کیلئے 15لاکھ اورپھرآسان کاروبار کیلئے 3کروڑ،کھیتی باڑی اور جانور پالنے کیلئے لاکھوں کے بلاسودقرض آسان شرائط پرمل رہے ہیں ، تعلیم کیلئے سکالرشپ پروگرام،لیب ٹاپ سکیم ، ای بائیک اورعلاج معالجہ کی سہولیات گھرکی دہلیز پرفراہم کرنے سے لیکرچھوٹے بڑے کاروباری طبقے کیلئے آسانیاں پیدا کرنے ، بجلی کی قیمت میں بڑی کمی اورٹیکس نظام میں بہتری لا کر کاروبار کو آسان بنانے کی نویدسنائی جارہی ہے ، 3کروڑ قرض لے کر کاروبارکرنے والوںکو مزیدکسی مشکل میں ساتھ دینے کے وعدوںکی گونج بھی سنائی دے رہی ہے,مستحق شہریوں کو مفت 3 مرلے کے پلاٹ دئیے جارہے ہیں،پاکستان سٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلندترین سطح پر ٹریڈکررہی ہے،معاشی استحکام کے بعدترقی کا سفرپوری آب وتاب کے ساتھ جاری ہے ، مہنگائی کی سطح آسمان سے زمین تک گرچکی ہے ، پاکستان آئی ایم ایف کوہمیشہ کیلئے گڈبائے کہنے کی پوزیشن میں آنے کے قریب ہے تو پاکستانیوںکو گھبراہٹ کس بات کی ہے؟سابق وزیراعظم فرمایا کرتے تھے گھبرانانہیں،موجودہ حاکمین بھی گھبرانے والے معلوم نہیں ہوتے ، یہاں پاکستان کے اندر خوشحالی کی تازہ بہارآنے کوہے اوروہاں یورپ کی طرف غیرقانونی ہجرت کرنے والے تاریک وطن کی ایک اورکشتی ڈوبنے کی خبرہے ،یہاں پاکستان میں گھبرانانہیں کاپارٹ ٹوتسلی رکھوجاری ہے پھربھی لوگ حکوت پاکستان سے 15لاکھ یا3کروڑ روپے لے کربہترین اورآسان ترین کاروبارکرنے کی بجائے یورپ پہنچنے کیلئے اپنے گھر،مال مویشی اوردیگراثاثے بیچ کریابھاری سودپرقرض اُٹھاکر دوران سفر موت کارسک بھی باخوشی اٹھارہے ہیں ؟ ۔ پاکستان ماہانہ لاکھوں کروڑوں یونٹ بجلی ، لاکھوںکروڑوں لیٹر پٹرول مفت دینے ، بیرون ملک دوروں پر اربوں روپے اورجوبجلی کبھی بنی ہی نہیں اس کے بدلے اربوں ڈالرادا کرنے اوراپنے شہریوںپر دیگربے شمار وسائل نچھاور کرنے کی صلاحیت سے مالامال ملک ہے پھربھی لوگ یورپ جانے کیلئے زندگیوںسے کیوں گزرجاتے ہیں؟ ۔جولوگ یورپ کے سفرپرپاکستان سے روانہ ہوچکے ہیں اُن کیلئے تودُعاہی کرسکتے ہیں البتہ جوابھی یورپ جانے کے متعلق سوچ رہے ہیں یا انتظام کررہے ہیں وہ پہلے ذرہ اپنے حکمرانوں کے بیانات اور خواہشات کی طرف توجہ فرمائیں۔ممکن ہے یورپ جانے کاخیال دل سے نکل جائے اور وطن عزیزمیں دل لگ جائے ۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا22واں اجلاس منعقد ہوا،پنجاب میں اپنی نوعیت کی پہلی ” پنجاب آسان کاروبار فنانس “ سکیم اور سی ایم پنجاب آسان کاروبار کارڈ کی منظوری دے دی گئی، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آسان کاروبار سکیم کےلئے مفت اراضی دینے کااعلان کیا، آسان کاروبار کےلئے3کروڑ روپے تک بلا سود قرضے دینے کا فیصلہ۔وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے لاہور میں آسان کاروبار فنانس اور آسان کاروبار کارڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن کو 3 کروڑ سے زیادہ کا قرضہ چاہیے وہ بھی اپلائی کر سکتے ہیں، قرضہ ملنے کے بعد بھی کوئی مشکل آتی ہے تو ہم مدد کرینگے۔ اپنا کاروبار کرنا اس سے پہلے اتنا آسان نہیں تھا، آسان شرائط پر قرضہ دیں گے ،طلبہ کو ایک لاکھ ای بائیکس، 65 فیصد سے زائد نمبروں پر لیپ ٹاپ بھی دینے کا اعلان ، وزیراعظم محمد شہباز شریف نے یوتھ پروگرام کے تحت قرض کی رقم 5 لاکھ سے بڑھا کر 15 لاکھ روپے کرنے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو دی جانےوالی سہولیات کو بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کےلئے ترقی یافتہ ممالک کے ماڈلز کا اطلاق یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایم ایز معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت کی حامل ہیں۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا، انہوں نے چھوٹے پیمانے کے کاروبار میں خواتین کیلئے خصوصی پیکیج تشکیل دیکر جلد پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وزارت توانائی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز کیلئے بجلی کے خصوصی رعایتی نرخ کا اعلان کر دیا گیا ہے، پاور ڈویژن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چارجنگ سٹیشنز کیلئے بجلی کا خصوصی رعایتی نرخ موجودہ 71 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 39.70 روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی توانائی کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کی قیمت 10 سے 12 روپے فی یونٹ کم کرسکتے ہیں، گھریلو صارفین کےلئے بجلی 4 روپے تک سستی ہو چکی ہے ، آئی ایم ایف کے ساتھ کیپٹو پاور پلانٹس پر بات چیت کر رہے ہیں ، اویس لغاری کا کہنا ہے کہ کیپٹو پاور پلانٹس کا معاملہ اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے، خواہش ہے کہ بجلی کا ریٹ 50 روپے کم ہو جائے ۔ پاکستانیوں تھوڑا نہیں پورا سوچو کیاایسی خبروں کے بعد بھی یورپ سے عشق کرنا بنتا ہے ؟ اپناوطن اوراپنے پیاروں کو چھوڑ کرموت کی طرف سفر پر نکلنا درست لگتاہے؟غیرقانونی توکیاقانونی طریقے سے بھی یورپ جانے کی خواہش رکھنے والے خواتین وحضرات سے گزارش ہے کہ اپنے حکمرانوں پراعتبارنہیں تو کیا ہوااپنے پیدا کرنےوالے رب رحمان جس نے رزق دینے کا وعدہ فرمایا ہے پربھروسہ کریں ، خودکواوراپنے پیاروں کو غیرممالک جانے کی کوشش میںخودکشی کے سفرسے روکیں !