کالم

عمران خان،خواجہ آصف اور ہرجانے کا دعویٰ

سیالکوٹ کے سپوت اور مسلم لیگ کے سینئر لیڈر خواجہ آصف کے وکیل نے کمال کر دیا۔فی الحال وکیل کو الگ رکھیئے کہ اکثر قانون دان اپنی فنی موشگافیوں سے حقیقت کو بدلنے میں ماہر ہوتے ہیں۔خواجہ آصف کولیجئے جو ایک دلیر اور باہمت انسان ہیں،وہ بولتے ہیں تو پھر کسی ہما شما کو بولنے نہیں دیتے۔کہا جاتا ہے خواجہ آصف کے سامنے کم ہی کسی کا چراغ جلتا ہے۔دیکھنے والوں نے بارہا دیکھا کہ قومی اسممبلی میں ان کے ایک شعلے نے جلا بڑے بڑے فانوس دیئے۔ان کے بارے میں مشہور ہے کہ سیالکوٹ کا خواجہ بولے تو پھر کوئی ہور بولے، یہ ہو نہیں سکتا۔گئے وقتوں میں عمران خان نے اقتدار کے گھمنڈ میں اپنی الزام تراشی اور بہتان طرازی کو سچ ثابت کرنے کےلئے خواجہ آصف کے خلاف اسلام آباد کی سیشن عدالت میں دس ارب روپے کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ ہتک عزت پر اربوں روپے کا دعویٰ بھگتنا بچوں کا کھیل نہیں،یہ انہی کا کام ہے جن کے حوصلے ہیں زیادہ۔گزشتہ سے پیوستہ روز اسی ہرجانہ کیس کی سماعت تھی جس میں خواجہ آصف کے وکیل نے اپنی پیشہ وارانہ قابلیت کے جوہر دکھائے تو ویڈیو لنک پر عدالت میں موجود مدعی عمران خان کو پسینے آگئے۔
عمران خان نے خواجہ آصف کے خلاف اسی ہتک عزت کے دعوی کیس میں جرح کے دوران تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے شوکت خانم کے 3 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری بورڈ کی منظوری کے بغیر ایک ہاسنگ پراجیکٹ میں کی تھی،انہوں نے عدالت میں کہا بعد میں وہ پیسے واپس کر دئیے گئے تھے۔ ایڈیشنل سیشن جج امید علی بلوچ نے کیس کی سماعت کی۔ عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے زمان پارک سے عدالت میں پیش ہوئے۔خواجہ آصف کے وکیل نے عمران خان پر اریب قریب سوا گھنٹہ جرح کی اور شوکت خانم کی ہاوسنگ پراجیکٹ میں سرمایہ کاری سے متعلق سوالات اٹھائے۔عمران خان نے وکیل صفائی کی جرح کے دوران بتایا کہ تین ملین ڈالرز سرمایہ کاری کے حوالے سے شوکت خانم کے بورڈ کی جانب سے مجھے بتایا گیا تھا، اس وقت یاد نہیں کہ ہاوسنگ پراجیکٹ کا نام کیا تھا۔ وکیل نے سوال کیا کہ کیا آپ کو بورڈ کی طرف سے اس حوالے سے تحریری طور پر آگاہ کیا گیا تھا ؟اس پر عمران خان نے کہا کہ اس وقت مجھے یاد نہیں کہ تحریری طور پر آگاہ کیا گیا تھا یا نہیں،البتہ جو تین ملین ڈالرز تھے وہ بورڈ ممبر کی جانب سے واپس جمع کرا دیئے گئے تھے تو معاملہ ختم ہوگیا۔ وکیل نے کہا کہ معاملہ ختم نہیں ہوا، معاملہ تو وہیں سے شروع ہوتا ہے جب 3 ملین کی سرمایہ کاری کی گئی، اس وقت ڈالر کا ریٹ 60روپے تھا، جب واپس آئے تو 120 روپے کا تھا۔ عمران خان نے کمال بے نیازی سے ہنستے ہوئے وکیل سے کہا کہ آپ ادھر ادھر کے سوال کرنے کی بجائے سچ پر آئیں تو معاملہ جلد ختم ہو سکتا ہے۔
اب آپ اسی عدالتی کارروائی سے اندازہ کیجئے کہ ایک آدمی نام تو ریاست مدینہ بنانے کا لیتا تھا لیکن اس کا نجی اور شخصی کردار یہ ہے کہ زکو،خیرات ،صدقات اور عطیات کے پیسے وہ کاروباری مفاد کےلئے استعمال کرتا ہے۔اب اس پر کیا کہئے ؟عمران خان کے اس اعتراف کے بعد سوشل میڈیا پر ایک دھوم مچی ہے کہ عوام کے خیرات کے پیسوں سے عمران خان کیا کیا گلچھڑے اڑاتے رہے۔وہ اپنی تقریروں اور عوامی جلسوں میں تلقین تو دیانت اور امانت کی کرتے ہیں لیکن ان کا اپنا کردار اس لحاظ سے کا فی داغدار ٹھہرا۔دوسری جانب سوشل میڈیا کے صارفین نے خواجہ آصف کی بھی کھل کر تحسین کی کہ انہوں نے عمران خان سے خوب ٹکر لی۔اسی وجہ سے عمران خان کو مذکورہ کیس کا سہارا لینا پڑا۔صارفین ،ناظرین اور قارئین نے یہ بھی کہا کہ یہ خواجہ آصف کا ہی اعزاز ہے کہ عمران خان کو ان کے کیس کی وجہ سے ہی ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہونا پڑا۔ورنہ تو عمران خان عدالتوں کو خاطر میں نہیں لاتے۔الیکشن کمیشن کے خلاف توہیں عدالت کا مقدمہ ہو،لانگ مارچ میں پولیس پر تشدد کا کیس ہو،پارلیمنٹ پر حملہ کیس ہو،پی ٹی وی پر حملہ کیس ہو،توشہ خانہ تحائف فروخت کرنے کا کیس ہو کہ اپنی نااہلی کےخلاف اعلیٰ عدالتوں میں دائر کی ہوئی اپیلیں،وہ کسی ایک کیس میں بھی پیش نہیں ہوئے۔ہر بار ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں اٹھائے فواد چودھری کے بھائی فیصل چودھری پیش ہوتے آئے ہیں۔
خواجہ آصف اس لحاظ سے منفرد اور ممتاز ہیں کہ وہ کسی سے دبنے یا ڈرنے والے نہیں ۔اسی وجہ سے رانا ثنا اللہ اور خواجہ آصف دونوں عمران خان کی ہٹ لسٹ پر رہے ہیں۔رانا ثنااللہ کو تو جھکانے کے لئے انتہائی اقدام کرنا پڑا کہ ان پر منشیات کا سنگین اور شدید مقدمہ بنایا گیا ۔انہوں نے جیلیں کاٹیں،عدالتوں میں پیشیاں بھگتیں اور پھر بالآخر عدالتوں سے ہی سرخرو ہوئے۔اب باری خواجہ آصف کی ہے کہ وہ کب سرفراز ہوتے ہیں۔سیالکوٹ اور خواجہ آصف کی تاریخ تو یہی بتاتی ہے کہ جیت ان کا مقدر رہی ہے۔ویسے بھی مذکورہ کارروائی سے خواجہ آصف کا پلڑا بھاری نکلا ہے اور ان کے وکیل نے مہان مہارت سے جرح کی ہے۔خواجہ آصف کا یہ کیس بھی مدتوں یاد رہے گا کہ سچ بولنے پر سیالکوٹ کے سپوت کو جھکانے اور دبانے کے لئے ہتک عزت کے نام پر دس ارب روپے کا ہرجانہ مانگا گیا لیکن وہ پھر بھی جھکا نہیں ، سینہ تان کر اور خم ٹھونک کرڈٹا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri