نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی زیرصدارت اجلاس میں صوبے کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے متعدد منصوبوں اور ملازمین کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کی منظوری دی جس میں پنجاب سول سروس پنشن رولز میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے بعد 65 فیصد پنشن کی فوری ادائیگی یقینی ہو سکے گی اور جب تک پنشن کے مکمل کاغذات تیار نہیں ہوتے تب تک 65 فیصد پنشن ملتی رہے گی۔ وزیر اعلیٰ نے تمام محکموں کو سرکاری ملازمین کی ترقی کے کیسز جلد نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایک بھی حقدار سرکاری ملازم ترقی سے محروم نہیں رہنا چاہیے۔ میں خود سرکاری ملازمین کی پروموشن کیسز کی مانیٹرنگ کر رہا ہوں۔ پنجاب میں سڑکوں کو ٹوٹ پھوٹ سے بچانے کے لئے ایکسل لوڈ مینجمنٹ رجیم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ فیکٹریوں سے نکلنے والے بڑے ٹرالر کے وزن کو باقاعدہ چیک کیا جائے گا اور زیادہ وزن والے ٹرالر کو سڑک پر نہیں آنے دیا جائے گا۔پنجاب میں سمارٹ کارڈ کا اجراءاور اوورلوڈنگ کی روک تھام کا پروگرام بھی متعارف کرایا گیا ہے۔ جس میں پرانے طرز کی رجسٹریشن کاپی کی بجائے ایک سمارٹ کارڈ کے اجراءکا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں شناختی کارڈ کی طرح کا تمام ڈیٹا موجود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پنجاب بھر میں کمرشل گاڑیوں کو اوورلوڈنگ سے روکنے کےلئے مناسب اقدامات کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کےلئے سرگودھا، چکوال، رحیم یارخان، جھنگ ، چنیوٹ ، مظفر گڑھ ، اٹک، منڈی بہاو¿الدین اور بہاولپور میں مستقل ویٹ سٹیشن قائم کئے جا رہے ہیں کیونکہ اوورلوڈنگ کی وجہ سے کئی دفعہ جان لیوا حادثات بھی جنم لیتے ہیں۔ نگران وزیراعلی پنجاب محسن نقوی نے صوبہ بھر کے بڑے ہسپتالوں میں ہیلتھ کیئر کی سہولیات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ہسپتالوں میں ضروری سہولتوں کی فراہمی اور تعمیر ومرمت کاجامع پلان بنایا جائے گا۔ خدمات کی بہتری کے لئے ہسپتالوں کو پرانی عمارتوں سے نئی بلڈنگز میں منتقل کیا جائے گا۔ بڑے ہسپتالوں میں بائیومیڈیکل مشینیں، طبی آلات اور دیگر سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ پنجاب کے 7بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں میں 60بنیادی سٹینڈرڈ میڈیسنز فراہم کی جائیں گی۔ تمام کارڈیالوجی ہسپتالوں میں 25ضروری میڈیسنز فراہم کی جائیں گی۔ پنجاب میں پیراپلیجک ری ہیبلیٹیشن سینٹرز کے قیام کی منظوری دی گئی۔ پنجاب کے 5 شہروں ملتان، تونسہ، لاہور، فیصل آباد اور واہ میں مفلوج ہونے والے مریضوں کی بحالی کے لئے خصوصی سنٹرز بنائے جائیں گے اور مفلوج مریضو ں کو ضروری میڈیکل آلات بھی دیئے جائیں گے۔ نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے راولپنڈی جمخانہ میں پوٹھوہار انکلوژر اورگیسٹ رومز کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی جمخانہ کے ماڈل کو پنجاب کے دیگر شہروں میں بھی شروع کریں گے۔ پنجاب کا نئے مالی سال کا بجٹ 4 ماہ کے لئے ہو گا۔ بجٹ میں راولپنڈی رنگ روڈ پراجیکٹ کیلئے فنڈز مختص کرکے جلد کام شروع کریں گے۔ کچہری چوک فلائی اوور پر بھی کام کا آغاز کریں گے اور راولپنڈی سیف سٹی کیلئے موجودہ بجٹ میں رقم مختص کریں گے۔ پنجاب میں اپنی مدد آپ کے تحت جمخانہ کلب بننے چاہئیں کیونکہ یہ ماڈل کامیاب ہے۔جمخانہ منصوبہ اور 38 گیسٹ رومز راولپنڈی کے شہریوں اور بزنس کمیونٹی کے تعاون سے بن رہے ہیں مجموعی لاگت 550 ملین روپے ہے۔انکلوژر میں لائبریری، فوڈ ہالز، کافی شاپ، گرینڈ سینما، ٹیبل ٹینس لانج، سنوکر روم اور چلڈرن فن زون تعمیر کئے جائیں گے۔ اس میں کانفرس روم، سیلونز، ایڈمن ونگ اور لانڈری بھی موجود ہوں گے۔ صاف پانی کی فراہمی، جدید سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اورنکاسی آب کے سسٹم سے جہاں بیماریوں پر قابو پانا ممکن ہوگاوہیں پنجاب ترقی کیلئے ایک نئے دور کی جانب گامزن ہوگا۔ ان فنڈز کے استعما ل سے نچلی سطح پر ترقی کا سفرمزید تیز ہوگااورعوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں گے۔شہریوں کو انکی دہلیز پر بنیادی سہولتیں فراہم کرنا پنجاب حکومت کا عزم ہے۔لاہور کے شہریوں کی سہولت کیلئے نئے منصوبے شروع کئے ہیں جن میں ایل ڈی اے کی جانب سے اپارٹمنٹس کی تعمیر کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ان سے کم آمدن طبقات کو اپنی چھت ملے گی۔ یہ منصوبے صوبے میں گڈ گورننس اور فنانشل ڈسپلن کی بہترین مثال ہے۔ ان سے شہریوں کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوں گی اور ان کے دیرینہ مسائل حل ہوں گے۔ پنجاب میں زرعی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے اور کاشتکاروں کیلئے کھاد ، بیج ،کیڑے مار ادویات اور قرضوں کاحصول آسان بنایا گیا ہے۔