قطر امریکہ مصر متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی کوششوں سے حماس کی منظورہ کے بعد غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ۔ قطری وزیراعظم عبد الرحمن نے ایک پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا۔ الجزیرہ بی بی سی عرب نیوز نے اس کی تصدیق کردی ۔ معاہدے کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ سے سات سو کلومیٹر دور رہے گی۔ تیتس اسرائیلی مغوی فوجیوں کے بدلے اسرائیل دو ہزار فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔ غزہ کے زخمیوں کو علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت ہو گی ۔ مصری ہلال احمر کی نگرانی میں ہزاروں ٹن خوراک اور ادویات کی سپلائی شروع ہو چکی ہے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے پندرہ ماہ سے آگ اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی تھی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ظلم اور بربریت کے سارے ریکارڈ توڑ دئے۔ اب تک 50000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے اور ہزاروں زخمی ہسپتالوں میں پڑے ہیں۔ نیتن یاہو ایک طے شدہ منصوبے کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ اسرائیلی ٹینکوں کی بمباری سے غزہ کے باشندوں کے گھروں اور فلیٹس کو مسمار کیا گیا ۔ غزہ کے علاقے کا بنیادی ڈھانچا تباہ و برباد کر دیا گیا ۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزیں کیمپوں پر بھی بمباری کی گئی ۔ تعلیمی اداروں مارکیٹوں مسجدوں گرجا گھروں ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ فلسطینی بوڑھے بچے اور بیمار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ خوراک ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات زندگی کی شدید قلت ہے۔ دنیا بھر سے خوراک سے بھرے ہوے ٹرالرز اور ٹرکس لائینوں میں کھڑے ہیں لیکن اسرائیلی حکام اور فوج اس سامان کو متاثرین تک پہنچانے کی اجازت نہیں دے رہی۔ حماس نے دس میزائل داغ کر اسرائیلی سیکورٹی کے حصار کو توڑ دیا تھا لیکن اسرائیلی افواج نے لبنان میں حماس اور حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر ان کی طاقت کا پول کھول دیا اس کے باوجود حزب اللہ اور حماس اسرائیل کے لئے بہت بڑا چیلنج ہیں۔ ایران اسرائیل کو آنکھیں دکھاتا تھا لیکن اب ایسا لگ رہا ہے کہ داخلی خلفشار کی وجہ سے ایران بھی اسرائیل کا کچھ بھی بگاڑ نہیں سکے گا۔ مبینہ طور پر اسرائیل کی طرف سے ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر کی ہلاکت سے کمزور ایرانی سیکورٹی کا پتہ چلتا ہے۔ اسرائیلی بربریت کے خلاف لندن فرانس جرمنی اور دنیا بھر کے دیگر ممالک میں جنگ مخالف ہنگاموں اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے لیکن نیتن یاہو کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ۔اب تو اسرائیل کے اندر بھی نیتن یاہو کی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ اسرائیل نےگریٹر اسرائیل کا نقشہ پیش کر دیا ہے اور اس میں بتایا گیا ہے کہ کون کون سے مسلم ممالک اس عظیم اسرائیل کا حصہ ہوں گے۔ ان ممالک میں سعودی عرب متحدہ عرب امارات مصر اور ترکی کے کچھ علاے بھی شامل ہیں۔ نامور مذہبی اسکالر ڈاکٹر اسرار احمد نے کئی سال قبل گریٹر اسرائیل کے قیام کی پیشین گوئی کر دی تھی اور انہوں نے اس کی حدود بھی بتا دی تھیں ۔ ایران اور روس شام میں طویل خانہ جنگی کے باوجود بشار الاسد کا اقتدار نہیں بچا سکے اور شام کے صدر بشار الاسد کو روس میں سیاسی پناہ لینی پڑی ۔ شام کے وسیع علاقے پر اسرائیلی فوج قابض ہے۔ روس میں اتنا دم خم نہیں کہ وہ امریکہ کا مقابلہ کر سکے ۔ اب امریکہ ہی دنیا کی واحد سپر پاور رہ گیا ہے اسے کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں لیکن قدرت کا اپنا نظام ہے امریکہ کی ریاست کیلے فورنیا کے علاقے لاس اینجلز کے جنگل کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا امریکہ کی تمام جدید ٹیکنالوجیز اس آگ پر قابو پانے میں ناکام ہو چکی ہیں ۔ اس جنگل میں آگ ہر سال لگتی تھی لیکن امریکی اس پر قابو پالیتے تھے ۔ اس آگ سے ہزاروں ایکڑ پر محیط امرا تاجروں اور ہالی وڈ اداکاروں کے محل نما مکانات راکھ کا ڈھیر بن چکے ہیں ہے اس علاقے کے رہائشیوں نے اپنے مہنگے مکانات بے بسی کے عالم میں اپنی آنکھوں کے سامنے جلتے ہوئے دیکھے ۔ یہ مکانات اتنی بلند پہاڑی پر تھے کہ وہاں سے بحرالکاہل کے خوبصورت منظر کا نظارہ کیا جا سکتا تھا ۔ آسی علاقے میں ہالی وڈ واقع ہے۔ تیز ہواں کی وجہ سے کئی ہفتوں کی کوششوں کے باوجود اس آگ پر قابو نہیں پایا جا سکا ۔ یہاں کے شہریوں کی اکثریت غزہ کی تباہی اور بربادی پر خوش ہوا کرتی تھی ۔ ہالی وڈ کے کئی مشہور اداکار اپنے ٹی وی چینلز پر فلسطینیوں کی تباہی پر خوش ہوتے تھے اور اب اپنے محل نما مکانات کو جلتا دیکھ رہے ہیں یہ ہوتا ہے قدرت کا انتقام۔ دنیا کی واحد سپر پاور امریکہ تمام تراکیب استعمال کرنے کے باوجود اس آگ پر قابو نہیں پا سکی۔ چونکہ روس یوکرین جنگ میں امریکہ یوکرین کی مالی امداد کرتا رہا ہے اس لئے اب یوکرین کے فائر فائیٹرز بھی لاس اینجلز کی آگ بجھانے میں امریکہ کی مدد کو پہنچ چکے ہیں لیکن آگ بے قابو ہوتی جا رہی ہے۔ اس وقت تمام تر مادی وسائل کے باوجود امریکہ بے بسی کی تصویر بنا ہوا ہے۔