بھارت جو پاکستان کا ازلی دشمن ہے ہمیشہ کسی نہ کسی طرح پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ماضی کے مختلف ادوار میں نقصان پہنچانے کے لیے جنگیں کیں اور قیام پاکستان سے لے کر تاحال کبھی پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے مذہبی منافرت پھیلاتا ہے ، کبھی مفاد پرستوں کو فنڈنگ کرکے ملک دشمنی پر اکساتا ہے۔ کبھی دہشتگروں کے ذریعے ہمارے ملک میں حملے کرواتا ہے، کبھی ٹارگٹ کلنگ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ انڈیا میں اگر کچھ بھی ہوجائے تو اپنی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر لگادیتا ہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ پچھلے دنوں مقبوضہ کشمیر میں پہلگام میں ہوا ، غیر ملکی سیاحوں پر حملہ ہوا اور25سے زائد سیاح مارے گئے۔اس موقع پربھارت نے اپنی انٹیلی جنس اور فوجی ناکامی کو قبول کرنے کے بجائے مورد الزام پاکستان کو ٹھہرا دیا ، بس یہیں پر نہیں کی بلکہ اس واقعہ کی آڑ میں پاکستان کو بہانہ بناکرپاکستان کا پانی بند کرنے کی بھونڈی حرکت کی ، پاکستان نے کسی تھرڈ پارٹی ملک سے پہلگام واقعہ کی تفتیش کا کہا تو اس سے بھاگ گیا اور بدلے میں پاکستان کے ساتھ جنگ چھیڑ دی ۔ پاکستان کے مختلف شہروں میں ڈرون حملے کیے گئے۔مساجد اور شہری آبادیوںکونشانہ بنایا گیا، معصوم بچوں اور پاکستانیوں کو شہید کیا گیا۔ ملک کے مختلف علاقوں بہاول پور ، بہاولنگر اور پہاڑی علاقوں میں آزاد کشمیر، باغ وغیرہ میں شدید گولہ باری کی گئی ۔ جنگی جنون کم نہ ہوا تو فرانس کے رافیل طیاروں کے ذریعے جو بھارت کا غرور تھا پاکستان پرفضائی حملوں کی کوشش کی مگر لاالہ الا اللہ کے دیس کے فضائیہ کے شاہینوں نے ان طیاروں کو گرا کر بھارت کا غرور خاک میں ملادیا۔
اس جنگ میں کفر بھارت کے ساتھ کھڑا رہا ، یہودیوں (اسرائیل) کے 84ڈرون پاکستانی افواج نے مار گرائے۔
اس سب دورانیے میں پاکستان عالمی طاقتوں کوکہتا رہا کہ بھارت پاکستان پر جنگ مسلط کرنا چاہتا ہے، بھارتی سازشوں اور ہتھکنڈوں سے دوسرے ممالک کو سفارتی محاذ پر آگاہ کرتا رہا۔یہاں تک پاکستان نے بھرپور ذمہ دارانہ کردار ادا کیا اور تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف اپنا دفاع کیا، جو اس کا حق تھا۔بھارتی ایک طرف تو پاکستان پر حملے کرتے رہے پھر ساتھ ہی بارڈر پر امن کا نشان سفید جھنڈے لہراتے رہے لیکن اپنی مکارانہ سازشوں سے بعض نہ آئے ، میڈیا کے ذریعے پاکستان پر جھوٹ گھڑتے رہے کہ یہ حملے کر رہا ہے وغیرہ وغیرہ۔
ترجمان پاک فوج نے ان کے الزام کی تردید کرتے ہوئے بارہا کہا کہ پاکستان کوئی جنگ نہیں چاہتا ، ہم کوئی حملے نہیں کر رہے لیکن بھارتی میڈیا جھوٹ گھڑتا رہابالآخر ترجمان پاک فوج نے کہہ ہی دیا پاکستان جب بھارت پر حملہ کرے گا تو پوری دنیا کو پتا چلے گا اور پھر 10مئی کی صبح فجر کے وقت دشمن کو سبق سکھانے کے لیے افواج پاکستان نے اپنا جوابی حق استعمال کرتے ہوئے” آپریشن سندور “کے مقابل نہایت مبارک آپریشن ”بنیان مرصوص“کا آغاز کیااور بھارت کے 26مقامات پر حملے کرکے اسے شدید نقصان پہنچایا گیا جن میں خاص مقامات آدم پور، اُدھم پور ،بھٹنڈا، سورت گڑھ، مامون، اکھنور، جموں، سرسہ، برنالہ،بھوج ، پٹھان کوٹ اور ہلوارا کی ائیربیسز اور ائیر فیلڈز سمیت بھارتی اڑی فیلڈ، سپلائی ڈپو،براہموس اسٹوریج سائٹ بھی تباہ کردی گئی،یہ وہ جگہیں ہیں جہاں سے پاکستان پر حملے کیے گئے تھے ۔ کامیابی صرف یہی نہیں بلکہ اربو ں ڈالر کے 6طیارے گرائے گئے، جن میںفرانس کے تین رافیل طیاروں کے تباہ ہونے کا اعتراف بھارت نے کرلیا۔اللہ کے فضل سے اس دوران پاکستان کا ایک بھی ایک کرافٹ نہ ہوا۔پاکستان نے بھارتی فوج کا سیٹلائٹ جام کردیا گیا۔ روس کے طاقتورائیر ڈیفنس سسٹم S-400 کو تباہ کیا گیا۔ سائبر اٹیک سے ہندوستان کے 70فیصد بجلی گرڈ کو ناکارہ کردیا، اہم بھارتی ویب سائٹس کو بھی ہیک کرلیا گیا۔فتح میزائل فائر کرکے بھارت کے 10مقامات کو اہدا ف کا نشانہ بنایا گیا اور انڈیا کو ہلا کر رکھ دیا۔
جب پاکستان نے زور دار طمانچہ رسید کیا تو وہ امریکہ جو پہلے بیان دے رہا تھا کہ پاکستان بھارت اپنا معاملہ خود حل کریں حملے کے بعد فوری بیچ میں آگیا اور بھارتی التجا پر پاکستان سے سیز فائر کی درخواست کردی ۔پوری دنیا نے پاکستان کی جنگی صلاحتیں دیکھی اور معترف ہوئی، پاکستان نے حملہ اس ملک پر کیا جو ہر اعتبار سے زیادہ طاقتور ہے لیکن اللہ کی فوج اور اسلام کے سپاہیوں نے محض 4گھنٹوںمیں پاﺅں پکڑنے پر مجبور کردیا۔ اللہ کی فوج نے اپنے آپ کو ایشیاءکا تھانیدار سمجھنے والے بھارت کو پوری دنیا میںرسوا کیا۔ پاک فضائیہ کے جوانوں نے سرپر کفن باندھ کر انڈیا کے گھر میں جاکر ایسا مارا کے جس کا اثر صدیوں یاد رہے گا۔
اس جنگ میں پوری دنیا کو یہ سمجھادیا گیاہے کہ پاکستان الحمدللہ ناقابل تسخیر ہے اور قیامت تک رہے گا ،جو بھی دنیا کی بڑی سے بڑی طاقت پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھے گی اس کی آنکھ باہر نکال دی جائے گی، اس سب میں خوبصورت بات یہ ہے کہ پوری پاکستانی قوم اپنے اختلاف کو پس پشت ڈالتے ہوئے افواج پاکستان کے ساتھ دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنی رہی اورہر محاذ پر افواج کابھرپور شانہ بشانہ ساتھ دیا ۔ ایک گاﺅں میں جہاں سے انڈیا پر فتح میزائل چلائے گئے افواج کے ساتھ میدان میں غیور قوم ساتھ رہی۔ ایک خوبصورت منظر جو صدیوں یاد رہے گا کہ ایک علاقے میں انڈین ڈرون حملہ کرنے آیا تو ایک شہری فوجی جوان کے ساتھ مل کر ڈرون پر فائرنگ کرتا نظر آیا۔
پاکستانی قوم میں جذبہ جہاد ، جذبہ شہادت اتنا ابھرا کہ ہر پاکستانی لڑنے کو بیتاب نظر آیا۔کئی جگہ ٹینکوں کو گھاس پھوس سے ڈھانپنے میں فوجیوں کی مدد کی ان کے لیے گھروں سے کھانے بنواکر لاتے رہے ۔ پوری قوم لا الہ الا اللہ اور اللہ اکبر کا نعرہ بلند کرتے ہوئے میدان میں آئی۔پاکستانی میڈیا ، حکومت اور سوشل میڈیا صارفین سب نے مل کر انڈیا کے پراپیگنڈااور جھوٹ کی یلغار کو بے نقاب کیا اور پاکستان کو فتح عظیم سے ہمکنار کروایا۔
چین ، ترکی سمیت برادر اور دوست ممالک نے اس گھڑی میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا، حوصلہ بندھایا۔ پاکستانیوں نے یہ جنگ اسلامی اصولوں اور تعلیمات کے مطابق لڑی تواللہ تعالیٰ کا کروڑہا شکر ہے کہ اس نے ہماری مدد کی ، اتنی عظیم فتح دی اور پوری دنیا میں عزت سے نوازا ،پوری دنیا میں جہاں کہیں بھی مسلمان بستے ہیں اس کامیابی سے ان کے دل خوشی سے جھوم اٹھے، یہ فتح پاکستان کی فتح نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کی فتح ہے۔اس کامیابی نے مایوسی ،احساس کمتری ، خوف کو امید میں بدل دیا ہے او ر پوری دنیا میں پاکستان کی عزت بڑھی ہے۔
اس عظیم فتح کے ملنے پر ہمیں ذرہ بھر بھی غرور نہیں کرنا چاہیے بلکہ پوری قوم کوپروردگار کے حضور سربسجود ہونے کی ضرورت ہے،نوافل ادا کریں، اس مالک کے سامنے گرگڑائیں اور ملکی سلامتی کے لیے ہر وقت دعا کرتے رہیں،اس موقع پر محسن پاکستان محترم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ضرور اپنی دعاﺅں میں یاد رکھیں ، اللہ کریم ان کی قبر پر رحمت فرمائے۔آمین
اپنی فتح پر خوش ہوں لیکن خوشی اس طرح منائیںجیسے آقائے کریمﷺنے طریقہ بتایا بلکہ غزوہ بدر، غزہ خیبراور فتح مکہ میں کرکے دکھایا۔ اس کامیابی کا سبق یہی ہے کہ اگر آج بھی مسلمان ایک ہوجائیں، اتحاد کرلیں تو اسی طرح جیسے جنگ بدر میں 313کا لشکر 1000کے لشکر پر غالب آگیا تھا ، ہم بھی دنیا کی طاقتوں کو ہلا کر رکھ سکتے ہیں۔
کالم
قوم کوآپریشن بنیان مرصوص کی عظیم فتح مبارک
- by web desk
- مئی 23, 2025
- 0 Comments
- Less than a minute
- 156 Views
- 2 مہینے ago