کالم

قیامت خیز گرمی یوم تکبیر اور وزیراعلیٰ پنجاب

اس بار مئی تو بے رحم اور قاتل بنتاجا رہا ہے طلوع ہوتا سورج اپنے ساتھ آگ برساتی کرنیں لے کر کچھ اس طرح سے چڑھائی کرتا ہے کہ دوپہر سے پہلے گلیاں بازار سنسان ہو جاتے ہیں ،باقی کی کسر اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نکال دیتی ہے اور یہ سلسلہ ہے کہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہا اور ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق گیارہ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور دوسرے شہروں میں اموات کے علاوہ گرمی کے شکار بڑی تعداد میں لوگ ہسپتالوں کے مہمان بن چکے ہیں جب کہ اس غیر متوقع گرم موسم کی طرح ملکی سیاست بھی ہر گزرتے لمحے کےساتھ گرم ہو رہی ہے۔26 سالوں کے طویل عرصہ کے بعد اچانک حکمرانوں کو یوم تکبیر منانے کا خیال آیا اور ساتھ ہی بڑی عجلت کے ساتھ پورے ملک میں سرکاری چھٹی کا اعلان بھی کر دیا گیا۔اس چھٹی سے نئی نسل کو پتہ چلا کہ کس طرح ہمارے بہادر حکمرانوں سیاست دانوں اور افواج پاکستان نے طویل جدوجہد اور ہر قسم کے عالمی دبا و¿اور عالمی طاقتوں کی مخالفت کے باوجود وطن عزیز کی سلامتی و بقا کے لیے ایٹم بم بنا کر اور بیک وقت چاغی کے پہاڑوں میں پانچ دھماکے اور 30 مئی کو گوادر کے مقام پر چھٹا دھماکہ کر کے ساتویں ایٹمی طاقت کا اعزاز اپنے نام کر کے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا۔ سلام ہے ذولفقار علی بھٹو بے نظیر بھٹو جنرل جہانگیر کرامت جنرل محمد ضیا الحق میاں محمد نواز شریف ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کی ٹیم کو کہ ہم محفوظ ملک ہیں ۔اس تاریخی دن کے موقع پر مسلم لیگ نون نے چھ سالوں کے بعد ایک مرتبہ پھر میاں محمد نواز شریف کو بلا مقابلہ پارٹی کا صدر منتخب کر کے ثابت کر دیا کہ سیاستدان جیل میں ہو یا باہر سیاسی جماعتیں اپنے رہنماو¿ں کی خدمات کو یاد رکھتی ہیں۔ میاں محمد نواز شریف پارٹی صدر بن کر کون سا بیانیہ اختیار کریں گے چھوٹا بھائی وزیراعظم بیٹی وزیراعلیٰ ہے اس طرح صوبوں اور مرکز میں ان کی حکومتیں ہیں۔ ان کی پہلی صدارتی تقریر میں شکوے شکایات اداروں اور شخصیات سے تو ظاہر ہو رہی ہیں مگر آئندہ کیا لائحہ عمل ہوگا اس بارے میں آنے والے دنوں میں پتہ چلے گا ۔ایک بڑی سیاسی پارٹی کا صدر بننے کے بعد میاں صاحب کو سوچنا ہوگا کہ محض جوہری طاقت بن جانے سے قومیں ترقی نہیں کرتی۔ دورے جدید میں دفاع کا تصور مضبوط معیشت خلائی میدان میں سبقت و ٹیکنالوجی کی ترقی اور دستیاب وسائل سے بھرپور استفادہ سمیت مختلف النوع شعبوں سے جڑا ہوا ہے لیکن ماضی کی تقریبا تمام حکومتوں جن میں خود میاں صاحب کی حکمرانی بھی شامل ہے، میں کچھ اس طرح کی پالیسیاں اور پروگرام وضع ہوئے کہ جنہوں نے خوردنی اشیا اور ضروری ادویات سمیت سبھی بنیادی معاملات میں ہم دنیا کے دست نگر بن چکے ہیں۔ قدرت نے ہمیں پانچ موسم اور معدنیات سے بھرپور زمین دینے کے علاوہ جفا کش اور محنتی ہنر مند لوگ دے رکھے ہیں، چھوٹے میاں نے وزارت اعظمیٰ کا منصب سنبھاتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں ملک و قوم کی خوشحالی کے لیے مشکل اور خطرناک فیصلے کرنے ہوں گے۔ اب وہ مضبوط سیاسی پوزیشن میں ہیں بڑے میاں انہیں مشورہ دے سکتے ہیں کہ سب سے پہلے آئی پی پیز کے عوام دشمن معاہدوں کو ختم کریں یا پھر ان میں ایسی ترامیم لائیں کہ جس سے قومی دولت کا بڑا حصہ پلیٹ میں رکھ کر پیش کرنے والے معاملات ختم ہوں بڑے میاں یہ مشورہ بھی دے سکتے ہیں کہ پورے خطہ کی نسبت ہمارے ہاں بجلی کی فی یونٹ قیمت سب سے زیادہ ہے، اسے کنٹرول کرنے کے لیے سولر انرجی کی فوری حوصلہ افزائی ہنگامی بلکہ جنگی بنیادوں پر کر کے عام آدمی کو گھریلو انرجی سے لے کر صنعتی اور کاروباری انرجی تک کو اس قدر سستا کر دیا جائے کہ گھر روشن اور فیکٹریوں کی چمنیاں ایک بار پھر دھواں اگلنا شروع ہو جائیں بڑے میاں مشورہ دے سکتے ہیں کہ جب بھارت اور دیگر ممالک ایران سے سستی گیس اور بجلی لے رہے ہیں تو ایرانی گیس پر ہنگامی بنیادوں پر کام کر کے عام آدمی کو سستی بجلی گیس پٹرول ڈیزل دے کر ترقی کے پہیہ کو تیز کیا جائے بڑے میاں یہ مشورہ بھی دے سکتے ہیں کہ زرعی زمینوں پر کالونیاں کاشت کرنے کو سنگین جرم قرار دیا جائے اور زرعی زمینوں کو پھر سے سر سبز کرنے کے لیے چینی ماہروں کو فی الفور یہاں بلا کر ان کی زرعی ٹیکنالوجی سے چھوٹے بڑے کاشتکاروں کو زیادہ جھاڑ اور زیادہ پیداوار کا علم فراہم کیا جائے بڑے میاں یہ بھی مشورہ دے سکتے ہیں کہ بھارت کی طرح محکمہ زراعت کے افسروں کو وائی فائی کیمرے لگا کر ٹھنڈے کمروں سے کھیتوں میں بھیجا جائے اور روزانہ کی بنیادوں پر ان کی کارکردگی مانیٹر کر کے زراعت کی ترقی کے اہداف پورے کیے جائیں بڑے میاں یہ مشورہ بھی دے سکتے ہیں کہ اپنے مفاد کمیشن اور کک بیک جیسی لعنتوں میں چھپ کر عوام دشمن پالیسیاں بنانے والے افسران کی جائیدادیں ضبط کر کے ان کے سزا موت تجویز ہو بڑے میاں کچے کے ڈاکو کے خاتمہ کے لیے ہزاروں بلکہ لاکھوں ایکڑ پر پھیلے زرخیز رقبے کو واگزار کر کے یہاں پولیس لائنز فوجی چھونیاں اور مثالی زرعی فارمز بنا کر عوام کا تحفظ کریں بڑے میاں یہ مشورہ بھی دے سکتے ہیں کہ تمام سرکاری محکموں کے افسران اور ملازمین میں رشوت کی سزا موت کا قانون بنا کر مشکل فیصلہ کریں مشورے تو بڑے میاں کے لیے اور بھی ہیں مگر کالم کا حجم اجازت نہیں دے رہا بڑے میاں کو مبارکباد کے چیف منسٹر پنجاب مریم نواز نے مختصر عرصے میں لا تعداد بہترین پالیسیاں وضع کر کے اور تیز رفتاری سے ان پر عمل کروا کے جو سپیڈ پکڑی ہوئی ہے اگر راستے میں کہیں بریک نہ لگائی تو وہ چوہدری پرویز الہٰی اور میاں شہباز شریف کے ادوار کو پیچھے چھوڑ سکتی ہیں جب میں یہاں پہنچا ہوں تو مجھے اپنے دوست ملک چین کی ایک عدالت سے چائنہ ہوارونگ انٹرنیشنل ہولڈنگزلمیٹڈ کے سابق جنرل مینیجر ہائی تیان ہوئی کو پندرا کروڑ پچاس لاکھ ڈالر رشوت لینے کے جرم میں سزاموت سنا دی ہے، عدالت نے حکم دیا ہے کہ مجرم کی تمام ذاتی جائیداد ضبط کر لی جائے اور تمام ناجائز فوائد کو واپس لے کر سرکاری خزانے میں جمع کروایا جائے، عدالت نے کہا ہے کہ ہائی تیان نے 2014 اور2018 کے درمیان اپنے مختلف عہدوں کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منصوبوں اور کاروباری قرض جیسے امور میں دوسروں کی معاونت کر کے رشوت وصول کی سوچ رہا ہوں کہ اگر ہمیں قومی ترقی کے لیے ایسے فیصلے کرنا پڑے تو ہم مختصر عرصے میں ترقی کے معاملے میں چین سے بھی اگے جاسکتے ہیں اور یہ بڑے میاں کی قیادت میں ممکن بھی ہو سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے