اداریہ کالم

مارچ پریڈ،ملی یکجہتی کامظاہرہ

ہر سال یوم پاکستان کے موقع پر اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں مسلح افواج کے شاندار پریڈ ہوا کرتی ہے ، اس پریڈ کے دوران ہم اپنے دفاعی اثاثے کی نمائش کرتے ہیںتاکہ دشمن پر ہیبت طاری ہوسکے،یہ دن نہایت جوش و خروش ،خوشی اور ملی جذبے کے ساتھ منایا جاتا ہے ، اس روز ہم اپنے شہیدوںکے ساتھ وفا کی تجدید کرتے ہیں او ر انہیںان کے خاندانوں کو یہ یقین دلاتے ہیں کہ قوم نے انہیں بھلایا نہیں،چنانچہ اس سال بھی اسلام آبادکے پریڈ گراونڈ میںجو پریڈ منعقد ہوئی اس میں اعلیٰ حکام نے اپنی بہادر افواج سے سلامی لی، ملک بھر میں یوم پاکستان قومی جوش و جذبے سے منایا گیا ،دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا، توپوں کی سلامی دینے کی تقریب میں موجود پاک فوج کے جوانوں نے نعرہ تکبیر بلند کیا، فضا اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھی، جوانوں اور افسران کی جانب سے ملک کی سلامتی کیلئے خصوصی طور پر دعائیں بھی کی گئیں ۔ یوم پاکستان کی مرکزی تقریب شکر پڑیاں پریڈ گراونڈ میں ہوئی ، جہاں مسلح افواج کے دستوں نے اپنی بھرپور طاقت اور نظم کا مظاہرہ کیا ۔افواج پاکستان کی پریڈ کے مہمان خصوصی صدرآصف علی زرداری تھے جبکہ سعودی عرب کے وزیر دفاع سمیت غیر ملکی مہمان بھی شریک ہوئے ۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرسمیت سروسزچیف موجود تھے ، اس کے علاوہ وفاقی وزرا ارکان اسمبلی اور پاکستان میں غیرملکی سفرا شریک ہوئے ۔ پاک فوج کے مختلف یونٹوں کے دستوں نے سلامی پیش کی جبکہ پاک فضائیہ کے جدید طیارے جے ایف 17، ایف سولہ اور میراج طیارے نے فضائی مظاہرہ کیا۔ صدر مملکت نے پریڈ کا معائنہ کیا اور تقریب سے خطاب کیا، پریڈ میں صوبوں کا خصوصی ثقافتی شو بھی ہوا اور فلوٹ مظاہرہ کیا گیا جبکہ دفاع کے شعبہ میں پاکستان کی ترقی اور جدید اسلحہ کی نمائش کی گئی ۔ نماز فجر کے اجتماعات میں ملک و ملت کی سلامتی اوراستحکام کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں، جبکہ دیگر مذاہب کے ماننے والوں کی عبادت گاہوں میں بھی خصوصی دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔ سیاسی اورمذہبی جماعتوں کے زیراہتمام یوم پاکستان کی مناسبت سے سیمینار اور کانفرنسوں کا انعقاد اور ریلیاں نکالی گئیں۔ یوم پاکستان 23 مارچ 1940 کو آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد کی یاد میں منایا جاتا ہے جس کی روشنی میں برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لیے ایک علیحدہ وطن کا خواب دیکھا تھا۔ یہ قرارداد لاہور کے منٹو پارک میں پیش کی گئی تھی جہاں اس کی یادگار کے طور پر مینار پاکستان تعمیر کیا گیا۔صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے تمام اسٹیک ہولڈرز وطن عزیز کی سلامتی، استحکام اور ترقی و خوشحالی کیلیے مل کرکام کریں۔ پاکستان اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا، پاکستانی قوم اور مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں یا کسی اور گروپ کی جانب سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا، پاکستان عالمی امن اور تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، ہم ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہیں اور پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں۔ آج کی یہ ولولہ انگیز پریڈ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کیلئے ہمارےقومی جذبوں اور امنگوں کی عکاس ہے، ہمیں قومی اتفاق رائے کے ساتھ موثر حکمت عملی، دانشمندانہ انتظام، صوبوں اور وفاق کےمابین بہتر روابط کی اشد ضرورت ہے۔یوم پاکستان پریڈ میں لڑاکا طیاروں کا شاندار فلائی پاسٹ، چاروں صوبوں کی ثقافت بھی اجاگر کی گئی ان کا کہنا تھا قوم مایوس نہ ہو، ہم پاکستان کومعاشی لحاظ سے مضبوط اور خودکفیل بنانے کیلئے پرعزم ہیں، معاشی مسائل کے حل اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے ایس آئی ایف سی کا قیام عمل میں لایاجا چکا، ہمیں انسانی وسائل کی ترقی اور ہنرمندی ، زراعت، آئی ٹی، صنعتی ترقی اور گڈ گورننس پر توجہ دینا ہو گی۔ ہم بھارت کے تمام غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے، کشمیری عوام کو یقین دلاتا ہوں پاکستان حق خود ارادیت کی جائز جدوجہد میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا غزہ میں جاری تشدد اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر گہری تشویش ہے، بین الاقوامی برادری غزہ میں میں فوری جنگ بندی کرائے اور اسرائیل کو ظالمانہ اقدامات سے روکے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہماری مسلح افواج ملک کے دفاع کیلئے ہر وقت تیار ہیں، پاکستان کی سلامتی کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھیں گے،الحمدللہ آج ہم دفاعی اعتبار سے ایک مضبوط ملک ہیں، اس وقت پاکستان کو مختلف معاشی، سماجی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے، بڑھتی آبادی، بیروزگاری اور غربت بڑے چیلنجز ہیں،تمام سیاسی جماعتیں مسائل کے حل کیلئے ملکر کام کریں، ہم سب کی ذمہ داری ہے تمام مشکلات کو مل کر حل کریں، ماضی میں بھی مشکلات کا مقابلہ کیا،،بین الاقوامی برادری غزہ میں فوری جنگ بندی کرائے،اسرائیل کو ظالمانہ اقدامات سے روکے، قانونی بھارتی زیر تسلط جموں وکشمیر کے عوام 77سال سے اپنا حق مانگ رہے ہیں۔
پتنگ بازوں کیخلاف کارروائی قابل ستائش اقدام
پنجاب میں ایک مخصوص مافیا پتنگ بازی کے ذریعے پیسہ کمانے میں مصروف ہیں ، مختلف شہروں میں پتنگ کے تہوار مناکر کروڑوں روپے اس فضول رسم میں اڑا دیئے جاتے ہیں ، اس دوران منچلے افراد کی دید ہتھیاروں سے فائرنگ کرتے جس سے قیمتی جانیں ضائع ہوتی ہیں جبکہ دھاتی ڈور کے استعمال کرنے سے کئی افراد کے گلے کٹ جاتے ہیںاور وہ زخمی ہوجاتے ہیں ، بدقسمتی سے پولیس ان واقعات کو کنٹرول نہیں کرسکتی مگر اب وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان کی خلاف ورزیوں پر سخت برہمی کا ا ظہار کیا ہے اور پتنگ بازوں پر سختی کرنے کا حکم دیا ہے جو قابل ستائش ہے ، اس حکم سے قیمتی جانیںضائع ہونے سے بچ سکیں گے ۔ اخباری اطلاعات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے پابندی کے باوجود پتنگ بازی کے پے درپے واقعات پر شدید برہمی کااظہار کیا اور صوبہ بھر میں پتنگ بازی کے سدباب کےلئے مہم چلانے کاحکم دیا۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے پتنگ بازی پر پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایت کی ہے۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے چیف سیکرٹری کو ضلعی انتظامیہ اورپولیس کو احکامات پر عملدرآمد یقینی بنانے کاحکم دیا ہے۔وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی ہدایت پر نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ آئی جی پنجاب سے 48گھنٹے کے اندر فیصل آباد میں پتنگ بازی سے نوجوان کے جا ںبحق ہونے کے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ آئی جی معصوم نوجوان کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کے ذمہ داروں کا تعین کر کے رپورٹ پیش کریں۔پنجاب پروہیبیٹیشن آف کائیٹ فلائنگ آرڈیننس 2001کے تحت پابندی کے باوجود صوبہ بھر میں پتنگ بازی کے واقعات کا ہونا افسوسناک ہے۔ پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے۔
پٹرول مزیدمہنگاکرنے کی تیاریاں
ایک بار پھر آئی ایم ایف کے مطالبے پر عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری شروع کردی گئی ہے ، شنید ہے کہ 50روپے فی لٹر میں اضافہ کرنے کا امکان ہے ، اس سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان کھڑاہوگا ، عوام جو پہلے ہی ذلیل ہورہے مزید خوار ہونگے اور غربت کی لکیر سے مزید نیچھے چلے جائیں گے ، اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کی تجویز پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد ہونے کی صورت میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت سوا 300 روپے سے زائد ہو جائے، آئی ایم ایف کی جانب سے جی ایس ٹی عائد کیے جانے کی تجویز پر حکومت نے عملدرآمد کیا تو ملک میں پٹرول مہنگا ہونے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ جائیں گے۔اس وقت ملک میں پٹرول کی قیمت 280 روپے ہے، اگر آئی ایم ایف کی تجویز پر 18 فیصد جی ایس ٹی عائد ہوا تو پٹرول کم از کم 50 روپے مہنگا ہو جائے گا ۔ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 330 روپے ہو جائے گی۔آئی ایم ایف نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ پٹرول پر 18 فیصد جی ایس ٹی بحال کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri