کالم

مثبت معاشی اعشاریے!

وطن عزیز پاکستان میں اِس وقت مسلم لیگ ن کی جمہوری حکومت قائم ہے جبکہ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف جن کی شہرت جب وُہ وزارت اعلیٰ کے منصب پر فائز تھے تب بھی پوری دُنیا انہیں ”پنجاب سپیڈ“کے نام سے جانتی تھی اور” پنجاب سپیڈ “کی وجہ صوبہ پنجاب میں انقلابی اقدامات اور معاشی طور پر صوبہ کومضبوط بنانے کی وجہ سے ہی پکاراجاتاتھا۔صدر مسلم لیگ (ن)وسابق وزیر اعظم محمد نوازشریف جب وزارت اعظمیٰ کے منصب پر فائز تھے توپنجاب میں وزیر اعلیٰ محمد شہبازشریف تھے یہ اُن دِنوں کی بات ہے جب 2013ءکے بعد معاشی صورتحال کوزیروسے مثبت اعشاریوں میں پہنچایاگیا،دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کیا گیا ، بیرونی قرضوں پر قابوپایاگیا اور پاکستان وایشیاءکی تاریخ کے سب سے بڑے منصوبے چین پاکستان اقتصادی راہداری کا آغازکیاگیا اور یہ سب میاں محمد نوازشریف اور شہباز شریف کی قائدانہ صلاحیتوں اور دِن رات کی کوششوں کا ہی ثمر تھا۔ وطن عزیز کو گزشتہ حکومت میں چند سیاسی بونوں نے اس نہج تک پہنچادیا تھا جہاں سے واپسی ناممکن تھی ،معاشی صورتحال مسلسل گراوٹ کا شکار ہوچکی تھی ،مہنگائی سمیت دیگرمسائل میں دِن بدن اضافہ ہورہاتھا اور اِن سیاسی بونوں نے جب وطن عزیز کی سالمیت اور اداروں کیخلاف بھی سازشیں رچاناشروع کیں توپاکستان کی غیور قوم نے 8فروری کوایک دفعہ پھر مسلم لیگ ن کومنصب اقتدارسونپ دیا اور فیصلہ سنادیا کہ پاکستان پر جب بھی کٹھن وقت آیا میاں براداران نے ہمیشہ ہچکولے کھاتی معیشت کونہ صرف سنبھالا بلکہ وطن عزیز میں انقلابی منصوبوں کی بنیادیں بھی رکھیں۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے منصب وزارت اعظمیٰ سنبھالتے ہی سب سے پہلے معاشی صورتحال کی بہتری کیلئے اقدامات شروع کئے جس کے نہ صرف مثبت نتائج ملے بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں نے بھی اعتماد کا اظہار کیا اور چین جوکہ پاکستان کا ہردکھ سکھ کاساتھی ہے نے بھی سی پیک کے منصوبے پرمزید تیزرفتاری سے کام شروع کردیا۔حکومت کے او روزیر اعظم کی معاشی ٹیم کی دِن رات کاوشوں سے سات ماہ کے دوران ہی معاشی صورتحال کے مثبت اعشاریے آنا شروع ہوگئے ہیں۔گزشتہ روزوفاقی وزیربرائے خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اور نگزیب سے گلوبل ایمرجنگ مارکیٹس اکنامکس کی سربراہ جوہانا چوا ، سٹی گلوبل مارکیٹس اور دنیا کے مختلف حصوں میں اس کے شراکت داروں اور سرمایہ کا روں نے ورچوئل ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان کی معیشت کا جامع جائزہ پیش کیا جس میں گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران حاصل ہونے والے استحکام اور ترقی پر روشنی ڈالی گئی۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ استحکام کیلئے اقدامات کے نتیجہ میں پاکستان میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، حکومت معیشت کے کلیدی شعبوں میں جامع اور اہم اصلاحات کر رہی ہے جس کا مقصدکلی معیشت کے استحکام اور اس کے نتیجہ میں پائیدار نمو کو یقینی بنانا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے پر وگرام کے لیے جانے کے فیصلے کا مقصد کلی معیشت کو مستحکم کرنا اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔ وزیر خزانہ نے معیشت کی حالت، جاری معاشی اصلاحات بشمول نجکاری، ٹیکسیشن، توانائی، آئی ٹی اور زراعت سمیت مختلف شعبوں کے فروغ کے لیے حکومت کی کوششوں کے بارے میں شرکاءکے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔معاشی صورتحال کے حوالے سے ایک اورخوشگوار ہواکاجھونکا جو مثبت معاشی اعشاریہ ہے کہ گزشتہ روز ہی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف سے گوگل کے ایشیاء پیسیفک ریجن کے صدر سکاٹ بیومونٹ کی قیادت میں 4 رکنی وفد نے ملاقات کی، وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ڈیجیٹائز یشن کی جانب گامزن ہے۔ اگلے پانچ سالوں میں 25 بلین امریکی ڈالرز کی برآمدات کے ہدف کو حاصل کرنے کے حکومتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کی تربیت، آئی ٹی انفراسٹرکچر کی بہتری ریگولیٹری نظام کی بہتری کے لیے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو مکمل طور پر ڈیجیٹل کرنے کے حوالیسے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کے حوالے سے گوگل جیسی بڑی آئی ٹی کمپنی کے تعاون کی خواہش کا اظہار کیا ۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان کی ڈیجیٹل معیشت کو آگے بڑھانے میں گوگل کے کردار کو سراہا اور گوگل کے ان اقدامات کی تعریف کی جن کی بدولت گزشتہ چند سالوں میں ہزاروں پاکستانیوں کی زندگیوں میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ملاقات میں وزیراعظم نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ گوگل نے صرف 2023 میں پاکستانی نوجوانوں کو 10 لاکھ کے قریب ملازمتیں حاصل کرنے کے قابل بنایا ہے جو کہ ڈیجیٹل دنیا میں پاکستان کی صلاحیت اور پاکستان کے نوجوانوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے گوگل کے عزم کا عکاس ہے۔ملاقات میں آئی ٹی کے حوالے سے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے سکاٹ بیومونٹ نے کہا کہ گوگل نے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری اور آئی ٹی کے شعبے نوجوانوں کی تربیت کے حوالے سے حکومت سے تعاون کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کا معاشی بہتری کے لئے استعمال، نوجوانوں کی بڑی آبادی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کا گوگل جیسی ٹیک کمپنی کے لیے اہم عوامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2026 تک گوگل پاکستان میں 5 لاکھ کروم بکس تیار کرے گا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمدشہبازشریف اور اِن کی معاشی ٹیم کی دِن رات کاوشوںسے مثبت معاشی اعشاریے خوشگوار ہیں اور یقینا بہت جلد معاشی صورتحال مزید بہتر ہوگی خصوصاً ڈیجٹیل مارکیٹنگ کیلئے حکومتی اقدامات سے نوجوانوں کوبھی بھرپور مواقع میسر ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے