کالم

محسن سپیڈ نے اپنے حصہ کا کام کردیا

قارئین کرام جتنی تیزی سے لاہور سمیت دیگر شہروں میں فلائی اوور انڈر پاسز کا کام مکمل ہوا ہے تاریخ محسن نقوی کو سنہری حروف میں یاد ضرور رکھے گی محسن نقوی کے دور حکومت میں بیدیاں روڈ نواز شریف انٹرچینج انڈر پاس خالد بٹ چوک انڈر پاس سمن آباد انڈر پاس شاہدہ فلائی اوور اکبر چوک فلائی اوور چونگی امر سدھو فلائی گھوڑا چوک فلائی اوور اوور یہ سب منصوبے نہ صرف وقت سے پہلے مکمل ہوئے اور قوم کے پیسوں کی بھی بچت ہوئی مجھے بہت قریب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو دیکھنے کا موقع ملا ہے اکثر دوروں میں انکی منصوبہ کےلئے دلچسپی چاہے رنگ روڈ ایس ایل تھری پراجیکٹ ہو یا گوجرانوالہ ایمن آباد وٹر وے کا کام ہو یہ کام بلا شعبہ بہت بڑے کام ہیں ان منصوبوں سے شہریوں کو بہت فاعدہ ہورہا ہے صرف اکبر چوک ہی دیکھ لیں جہاں پر سگنل بند ہونے سے سینکڑوں گاڑیاں پھنس جایا کرتی تھی اب وہاں پر کم از کم فلائی اوور اور سگنل فری روڈ بننے سے شہریوں کے ٹائم اور فیول کی مد میں پیسوں کی بچت ہوگی لیکن یاہاں پر بات کرتا چلو کے وزیر اعظم پاکستان نے بھج دورہ لاہور کیا تھا اور شاہدرہ فلائی اوور کا معائنہ بھی کیا اسی طرح ایس ایل تھری کا دورہ بھی کیا مگر یہ امامیہ کالونی شاہدرہ فلائی اوور پر وزیر اعظم کے اعلان کے باجود کام سست روی کا شکار ہے وزیر اعلیٰ نے تو اپنے حصہ کا کام وقت سے پہلے مکمل کروادیا مگر وفاق کب جاگے گا لاہور رنگ روڈ ایس تھری پراجیکٹ بھی مکمل ہونے کو ہے اسی طرح اس اہم ترین منصوبہ سے جڑے ایس فور منصوبہ کا تو کام ہی نہیں سہی طرح شروع ہوسکتا ہے یہ وہ پراجیکٹ ہے جس سے ہیوی ٹریفک مانگا منڈی اور سندر کے درمیان سے ہوتی ہوئی موٹر وے سے جا ملے گی یہ ایک شاندار منصوبہ ہے وفاق کو اس منصوبے میں گہری دلچسپی لینے کی ضرورت ہے اسی طرح امید ہے کے 31 جنوری تک صوبہ کے ڈیڑھ سو سے زائد ہسپتالوں کی ری ویمپنگ مکمل ہوجائے گی جو کے شعبہ صحت میں ایک اہم سنگ میل ہوگا لوگوں کو ہسپتالوں کی دنیا بدلی ہوئی ملے گی کابینہ نے نرسز کی کمی کو دور کرنے کےلئے باقاعدہ فنڈز کی منظوری بھی دے دی ہے اسی طرح ہسپتالوں کی حالت زار بدلنے سے بہت سے مسائل ختم ہوچکے ہونگے پر تاریخ نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔
٭٭٭٭٭

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے