کالم

محمد سلیم ساگر کی بطور ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرا ءتعیناتی

riaz chu

حال ہی میں معروف شاعر، مصنف محترم محمد سلیم ساگر ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمراءآرٹ کونسل کے عہدے پر تعینات ہوئے ہیں ۔ عہدہ سنبھالنے پر ان کا کہنا تھا کہ زبان وادب،تہذیب وثقافت،تمدن،اقدار کی ترقی کےلئے کام کریں گے۔میری ترجیحات میں آرٹ اورآرٹسٹ کی خدمات سرفہرست ہوگی ۔ الحمراءمحبت بانٹنے والا ادارہ ہے۔اس کے حسن کو مزید نکھاریں گے۔محمد سلیم ساگر اعلیٰ انتظامی افسر، شاعر اور کئی کتابوں کے مصنف ہیں ۔ان کی علم وادب سے گہری وابستگی گزشتہ پینتیس برسوں سے چل رہی ہے۔ان کے شعری مجموعے شائع ہو چکے ہیں۔ان کی تعیناتی پر پنجاب کے ادیبوں شاعروں نے محسن نقوی وزیر اعلیٰ پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کا لاہور کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ الحمرا جیسے ادبی و ثقافتی مرکز کی باگ ڈور ایسے فرد کو دی گئی ہے جو نہ صرف بے پناہ انتظامی صلاحیتوں کا مالک ہے بلکہ علم و ادب کی بہتری اور فروغ کےلئے ہمہ وقت کوشاں رہتا ہے ۔ ادیبوں شاعروں نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ الحمرا میں ریگولر بنیادوں پر ادبی تقریبات کا انعقاد کیا جائیگا۔ الحمرا ادبی بیٹھک کو شام ادیبوں شاعروں کے بیٹھنے اور تقریبات کے انعقاد کےلئے مہیا کیا جائے گا۔محمد سلیم ساگرنے تمام ادیبوں شاعروں اور لاہور کے ادبی تنظیموں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ الحمرا کو ادبی و ثقافتی سرگرمیوں کا مرکز بنائیں گے اور ادب و ثقافت کے فروغ کےلئے مثالی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرا محمد سلیم ساگر نے الحمرا اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے دورے کے دوران موسیقی،سٹار، گٹار، کی بورڈ، ہارمونیم، پینٹنگ،خطاطی و مجسمہ سازی کی کلاسز میں گئے ،اساتذہ و نوجوانوں سے ملاقات کی اور نوجوان طلبہ و طالبات کا کام دیکھا اور بھرپور سراہا۔ اس موقع پر محمد سلیم ساگر نے کہا کہ الحمرا اکیڈمی فنون لطیفہ کی تعلیم اور تربیت کا تاریخی تدریسی ادارہ ہے، الحمرا اکیڈمی میں فنون لطیفہ کے 12 شعبوں میں کلاسز جاری ہیں، ہمارا نوجوان زندگی کے ہر شعبہ میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہا ہے۔ ٹیلنٹ نکھار کر الحمرا کے پلیٹ فارم سے موقع فراہم کرنا خدمت ہے۔ نوجوانوں کا فنون سیکھنے کا شوق قابل دید ہے۔ انہی سے مستقبل کے سٹارز پیدا ہونگے۔ دیر پا نتائج کے حامل اقدامات اٹھائے جائیں۔ ترجیحات میں فن اورفنکار کی ترقی و خوشحالی سرفہرست ہے۔ الحمراءبارے محمد سلیم ساگر نے کہا کہ الحمرا کلچرل کمپلیکس (قذافی سٹیڈیم) میں واقع الحمراءآرٹ میوزیم نئی سوچ،نئے ولوے کا موجب ہے۔ ہمارا مصور بے پناہ صلاحیتوں کا مالک ہے۔ فن پارے اعلیٰ انسانی اقدار کو معاشرے میں پنپنے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔ الحمراءآرٹ میوزیم تاریخی درسگاہ کی حیثیت رکھتاہے۔مصوری کاشعبہ معاشرہ کو خوبصورت بنانے میں کلیدی کردار ہے۔ نئی نسل کے مصوروں کوعالمی شہرہ آفاق آرٹسٹوں کے کام سے ہم آہنگ کرنے کیلئے یہ پلیٹ فارم اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہا ہے۔ الحمرا آرٹ میوزیم دیکھنے کیلئے کالجز،یونیورسٹوں کو باقاعدہ مدعو کردیا گیا ہے۔گاہے بگاہے مختلف وفود آرٹ میوزیم کا دورہ کرتے رہتے ہیں، یہاں آرٹسٹ ٹاک شو بھی منعقد کئے جارہے ہیں۔ لحمراءآرٹ میوزیم کی ٹیم نے اینا مولیکا، کولن ڈیوڈمعین نجمی،غلام رسول،محمود بٹ، احمد شہباز، سلیمہ ہاشمی اور میاں اعجاز الحسن کے فن پاروں کو ان کی اصل شکل میں بحال کرکے ایک اہم سنگ میل عبور کیا ہے۔یہ فن پارے آج الحمراءآرٹ میوزیم میں آویزاں میں جو انسانی سوچ کو وسعت عطا کررہے ہیں ۔ ثقافت کی وسعتیں اور مقصدیت لامحدود ہیں۔ مختصراً ثقافت کا مقصد جہاں ماضی کو حال سے جوڑ کر اپنی شناخت کا ادراک حاصل کرنا ہے ۔ وہاں اس کا مقصد بہترین معاشرے کی تشکیل بھی ہے کیونکہ تہذیبی قدروں کے وجود اور ان میں ترقی و ترویج سے زندگی میں حرارت بھی پیدا ہوتی ہے اور توازن بھی۔الحمرا ہماری تہذیب و ثقافت کا گہوارہ ہے۔ 10دسمبر 1949ءکو وجود پذیر ہونے کے بعد اس نے مختلف ادوار دیکھے۔ 1970ءکی دہائی میں حکومت کی جامع ثقافتی پالیسی کے تحت حکومتِ پنجاب کی تحویل میں آیا اور 1983ءمیں پنجاب آرٹس کونسل کی ڈویژنل شاخ بنا۔ حکومت نے اسے تعمیر و تشکیل اور کارکردگی کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا ثقافتی ادارہ بنایا اور اسے بین الاقوامی شناخت دی اور گزشتہ 50برسوں میں ملک گیر شہرت اور اہمیت کا کوئی ایسا فنکار، مصور، موسیقار، گلوکار یا تخلیق کار ایسا نہیں جس نے براہ راست یا بالواسطہ الحمرا سے فیض حاصل نہ کیا ہو۔پاکستان کے ثقافتی دارالخلافہ لاہور کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا کلچرل کمپلیکس تکمیلی مراحل کو پہنچا جس کا ڈیزائن معروف ماہر تعمیرات نیئر علی دادا نے تیار کیا۔فروری 1974ءکے آخری ہفتے کے دوران اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پر لاہور قلعہ میں اسلامی مملکت کے سربراہوں کےلئے ڈنر کے بعد ثقافتی شو پیش کرنا تھا۔ محمد سلیم ساگر کا کہنا تھا کہ ایسی پالیسی اختیار کی جائے گی جس کے نتیجہ میں زیادہ سے زیادہ عوام کو اپنی اقدار کو جوڑا جائے۔ آرٹ اینڈ کلچر کے میدان میں ترقی کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ آرٹسٹوں کی فلاح و بہبود کےلئے ٹھوس اقدامات کررہے ہیں جومستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ آرٹ، موسیقی، ڈرامہ و ادب کے فروغ کےلئے ہمارا ہوم ورک مکمل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے