ٹوئٹر پر ایک بیان میں مصطفٰی نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کو کل اپنا استعفیٰ پیش کروں گا ۔
مصطفٰی نواز کھوکھرکا کہنا تھا کہ آج پارٹی کے سینیئر رہنما سے ملاقات ہوئی ، انہوں نے بتایا کہ پارٹی قیادت میرے سیاسی مؤقف سے خوش نہیں تھی اور سینیٹ کی نشست سے میرا استعفیٰ چاہتی ہے ، اس لیے میں بخوشی سینیٹ سے استعفیٰ دینے پر راضی ہوگیا ۔
مصطفٰی نواز کھوکھرکا مزیدکہنا تھا کہ ایک سیاسی کارکن کے طور پر میں عوامی مفاد کے معاملات پر اپنی رائےکا اظہار کرنا اپنا حق سمجھتا ہوں ، سندھ سے سینیٹ کی نشست دینے پر پارٹی قیادت کا مشکور ہوں ۔
مصطفیٰ نواز نے استعفے کے اعلان سے ڈیڑھ گھنٹے پہلے بیان دیا تھا کہ کیا ہم بھارتی لوک سبھا کے ممبر ہیں ؟ ہمارے فونز کو مسلسل ٹیپ کیوں کیا جاتا ہے ؟ نقل وحرکت کی نگرانی کی جاتی ہے ، رازداری پر حملہ کیوں کیا جاتا ہے ؟ سیاستدان ، جج اور صحافی اکثر اس کا شکار ہوتے ہیں ، ہم ریاست کا اتنا ہی حصہ ہیں جتنا کہ کوئی اور ، ہم غدار نہیں ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ مصطفٰی نواز کھوکھر کو فاروق ایچ نائیک نے پارٹی قیادت کا پیغام پہنچایا ۔