کالم

مودی کی اشتعال انگیزی اور پاکستان کا احتجاج

یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نے 26جولائی کو” دراس “کے مقام پر پا کستان کےخلاف شدید لغو بیانی کا مظاہرہ کیا جس پر وزارت خارجہ کی ترجمان نے انتہائی موثر انداز میں بھارت کو جواب دیا مبصرین کے مطابق بھارت میں مسیحی اقلیت اور سکھوں کےخلاف جس طور بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے اس نے عالمی سطح پر دہلی سرکار کا گھناﺅنا چہرہ مزید بے نقاب کر دیا ہے۔ مبصرین کے مطابق کسے علم نہےں کہ کشمیر تقسیم ہند کا نامکمل ایجنڈا ہے کیوں کہ اقوام متحدہ کی منظور کردہ متفقہ قراردادوں کے مطابق جب تک کشمیری عوام کو حق خود ارادیت حاصل نہےں ہوتا تب تلک برصغیر پاک و ہند میں پائیدار امن کا قیام مشکل ہی نہےں بلکہ نا ممکن ہے ۔اس کا جائزہ لیتے مبصرین نے رائے ظاہر کی ہے کہ مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر اور بھارتی مسلمانوں کے خلاف جو ریاستی دہشت گردی کا مکروہ سلسلہ شروع کر رکھا ہے اس کی بابت ہر کوئی بخوبی آگاہ ہے ۔ یاد رہے کہ آر ایس ایس کے سربراہ آئے روز پاکستان اور بھارتی مسلمانوں کےخلاف زہر افشانی کرتے رہتے ہےں اسی تناظر میں انسان دوست حلقوں نے رائے ظاہر کی ہے کہ دہلی کا حکمران ٹولہ گزشتہ 76 برسوں سے ریاست جموں و کشمیر پر اپنا ناجائز تسلط برقرار رکھنے کے لئے ہمیشہ سے طرح طرح کی مکروہ سازشوں میں مصروف رہا ہے تبھی تو پاکستان نے واضح طور پر بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر میں پری پول دھاندلی اور کھلے عام ہیرا پھیری کی دانستہ بھارتی کوششوں کو یکسر مسترد کردیا ہے۔ پاک دفتر خارجہ کے مطابق مقبوضہ علاقے کے عارضی رہائشیوں بشمول بیرونی افرادی قوت اور سیکورٹی اہلکاروں کو بھی بطور ووٹر رجسٹر کرنے کی اجازت دینے کا اعلان مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کے نتائج کو متاثر کرنے کے بھارتی مذموم منصوبہ کا واضح ثبوت ہے۔ اس معاملے کی تفصیلات کا جائزہ لیتے مبصرین نے بجا طور پر کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے ان تمام اقدامات کو مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعادہ کیا جن کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے جس میں نام نہاد حد بندی کمیشن کی تشکیل اور اس کی بے بنیاد رپورٹ، لاکھوں بیرونی افراد غیر کشمیریوں کو جعلی ڈومیسائل کا اجرا اور جائیداد کے قوانین میں تبدیلیاں شامل ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق بھارت 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد اپنے قابل مذمت اقدامات کے باوجود کشمیری عوام کی خواہشات کو توڑنے اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے گا۔ بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں ایسے تمام اقدامات سے باز رہنا چاہیے جو بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹر اور چوتھے جنیوا کنونشن کے برعکس ہوں۔بیان میں پاکستان نے مطالبہ کیا کہ بھارت کو بے بنیاد الزامات کے تحت حراست میں لیے گئے تمام سیاسی قیدیوں کو بھی رہا کرنا چاہیے اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند، وحشیانہ فوجی محاصرہ ختم اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اپنے جائز حق خود ارادیت کا استعمال کرنے دینا چاہیے۔ پاکستان نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں کو متاثر کرنے کی صریح بھارتی کوششوں کا فوری نوٹس لے اور بھارت کو اس کا ذمہ دار ٹھہرائے۔ اس صورتحال کا قدرے تفصیل سے جائزہ لیتے ہوئے مبصرین نے کہا ہے کہ بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر کی بہادر اورنڈر حریت پسند قیادت میں کشمیری عوام نسل در نسل جاری غلامی کے چنگل سے نجات کےلئے غیرمتزلزل جدوجہد کر رہے ہیں۔کشمیری خواتین کی عصمت دری، اور ماورائے عدالت قتل کی صورت میں کشمیری قیادت اورعوام نے بے شمار قربانیاں دی ہیں اوران قربانیوں کاتسلسل تا حال جاری ہے ۔ جدوجہد آزادی کشمیرمیں عام شہریوں کے علاوہ تقریبا سبھی حریت رہنمائبھی غیرمتزلزل حوصلے اور عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے جعلی مقدمات ، نظر بندی اور اذیتوں کا سامنا اور اپنے مقصد کےلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ سیکولر ریاست ہونے کا داعی بھارت درحقیقت ایک ہندو انتہا پسند جنونی ریاست ہے جو آج ہندو انتہاءپسندوں کی نمائندہ بی جے پی کی مودی سرکار کی سرپرستی میں اقلیتوں کے مقتل میں تبدیل ہو چکی ہے جبکہ پاکستان کی سلامتی کمزور کرنا بھارت کے ایجنڈے کا اہم حصہ ہے۔ اسی ایجنڈے کی بنیاد پر بھارت نے پاکستان کی آزاد اور خودمختار حیثیت کو آج تک کھلے دل سے قبول نہیں کیا اور مختلف ہتھکنڈوں سے اس کی سلامتی پر وار کرنے کی گھناﺅنی سازشوں میں ہمہ وقت مصروف رہتا ہے۔ وہ سرحدوں پر بھی اپنے جارحانہ عزائم کی بنیاد پر پاکستان کی سلامتی کےلئے خطرات پیدا کرتا ہے اور اس مقصد کے تحت ہی اس نے کنٹرول لائین پر پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی میںکبھی کمی نہیں آنے دی جبکہ وہ پاکستان کو اشتعال دلانے کےلئے بالخصوص کنٹرول لائین سے ملحقہ شہری آبادیوں کو نشانہ بناتا رہتا ہے تاکہ پاکستان کی کسی جوابی کارروائی کو جواز بنا کر وہ اس پر باقاعدہ جنگ مسلط کر سکے یا پھر کسی جعلی فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے اپنے مذموم عزائم کو تقویت پہنچا سکے اس تمام صورتحال کے پس منظر اور پیش منظر کا جائزہ لیتے سنجیدہ حلقوں نے رائے ظاہر کی ہے کہ اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ دہلی کا حکمران گروہ وطن عزیز کے خلاف ہمیشہ سے مکروہ جال بنتا رہا ہے۔اس وقت نہ صرف بھارتی غیر قانونی قبضے والا کشمیر آر ایس ایس کے غنڈوں کے ہاتھوں تختہ مشق بنا ہوا ہے بلکہ ہندوستان کے دیگر علاقوں میں بھارتی مسلمانوں کی زندگیاں بھارت کے ہاتھوں عذاب بنی ہوئی ہےںتوقع کی جانی چاہےے کہ عالمی برادری اس ضمن میں اپنا فریضہ احسن ڈھنگ سے نبھائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے