نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے رائیونڈ میں نشے کے عادی افراد کی بحالی کے سنٹر”روشن گھر“ کا دورہ کے موقع پر کہا کہ نشہ کی لعنت نے کئی گھر تباہ کر دیئے ہیں، کوشش ہے کہ نشے کے عادی افراد کو زندگی کی طرف واپس لایا جائے۔ نشے کے عادی افراد کی بحالی کے لئے فراہم کردہ سہولتوں کا جائزہ لیتے ہوئے انہیں نشہ چھوڑنے کی تلقین کی، نشے کے عادی افراد کی بحالی وعلاج معالجہ کی سہولتوں کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی اور نشے کے عادی افراد کی بحالی کےلئے نئے سنٹرز بنانے کا حکم دیا۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے سیکرٹری سوشل ویلفیئر اورسیکرٹری ہیلتھ کونشے کے عادی افراد کی بحالی کےلئے مزید سنٹرز بنانے کا ٹاسک دیتے ہوئے ہدایت کی کہ 2 ہفتے میں لاہور کے مختلف علاقوں میں مجموعی طورپر400بیڈز کی گنجائش والے نئے سنٹرز مکمل کئے جائیں ۔ ”روشن گھر“ میں نشے کے عادی افراد کو معیاری کھانا اور باقاعدگی سے پھل بھی دیئے جائیں۔پنجاب حکومت نے نشے کے عادی افراد کے علاج اور بحالی کیلئے ہر طرح کے وسائل فراہم کرنے کا اعلان کیا اورنشے کے عادی افراد کا تمام ریکارڈ ڈیجیٹلائزڈ کرنے کی ہدایت کی۔محسن نقوی نے نشے کے عادی افراد کےلئے کمپیوٹر لیب اور ٹیلرنگ ڈومیسٹک لیب کا دورہ بھی کیا۔نشہ آور اشیاءکا دھندہ روکنے کیلئے پنجاب بھر میں کریک ڈاو¿ن کا حکم دیا ہے۔ محسن نقوی نے ایل ڈی اے ون ونڈو سیل کے دورہ پر موجود شہریوں سے ملاقات کی اور درخواستوں پر پراگرس کے بارے میں پوچھا ۔درخواستیں تاخیر سے نمٹانے کے حوالے سے شکایات پر وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو طلب کر کے درخواستوں کو مقرر کردہ مدت میں نمٹانے کا حکم دیااورشہریوں کی شکایات کے ازالے کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے اور کہا کہ بزرگ شہریوں کو این او سی ہر صورت ان کی رہائش گاہ پر ڈلیور کیا جائے جبکہ دیگر شہریو ں کو بھی حتمی دستاویزات ان کی دہلیز پر مہیا کرنے کے نظام کو جلد حتمی شکل دی جائے۔ ون ونڈو سیل ٹیم انچارج کو ہدایت کی کہ اوورسیز پاکستانیوں کی درخواستوں کو 14 روز کی بجائے 10 روز میں نمٹایا جائے۔ ون ونڈو سیل میں 2 شفٹ میں رات 9 بجے تک کام ہو رہا ہے اورشہریوں کی سہولت کیلئے ون ونڈو سیل کے اوقات کار میں اضافہ کیا گیا ہے۔ شہریوں نے ون ونڈو سیل میں سہولتیں بڑھانے اور درخواستوں پر فوری کارروائی کے حوالے سے وزیر اعلی محسن نقوی کا شکریہ ادا کیا۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے منشیات کا دھندا کرنے والے ڈرگ ڈیلرزکے خلاف بڑے پیمانے پرمشترکہ کریک ڈاو¿ن کا حکم دیا ہے جبکہ تعلیمی اداروں میں طلبہ کی رینڈم سکریننگ کا فیصلہ بھی کیاگیا۔ نئی نسل کو منشیات کی لعنت سے بچانے کیلئے مشترکہ حکمت عملی کے تحت موثراقدامات اٹھائے جائیں گے۔ پنجاب حکومت کے متعلقہ اداروں اور اینٹی نار کوٹکس فورس کے درمیان اشتراک کار کو مزید بہتربنایا جائےگا ۔ محسن نقوی نے آئس کے نشے کی روک تھام کیلئے بھی موثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئس کی سپلائی چین اور آن لائن دستیابی روکنے کیلئے جامع انداز سے کام کیا جائے۔تعلیمی اداروں کو منشیات کی وبا سے بچانے کیلئے فی الفور سخت اقدامات کرنا ہونگے۔ نئی نسل کو منشیات سے بچانا قومی اور سماجی ذمہ داری ہے۔ منشیات فروشی کو ملک و قوم سے غداری قرار دے کر خصوصی عدالتوں سے سزائے موت ،ضبطی جائیداد جیسی سزائیں دینے اور ان پر بلا رو رعائیت عملدر آمد کی ضرورت ہے۔ یہ منشیات فروش ہمارے معاشرے کے جانے پہچانے کردار ہوتے ہیں جن سے علاقے کے لوگ اور قانون نافذ کرنےوالے بخوبی واقف ہوتے ہیں اس لیئے ان لوگوں کو قانون کی گرفت میں لانا اور قرار واقعی سزا دینا بالکل مشکل نہیں۔ ضرورت ایسے عدالتی طریقہ کار کی ہے جسکی بدولت منشیات فروشوں اور انکے معاونین اور سہولت کاروں کو 2ماہ کے عرصے میں کھلے عام سزائیں دی جاسکیں اگر ایسا ہو جائے تو کوئی مائی کا لعل ایسا گھناوئنا دھندہ کرنے کی جرا¿ت بھی نہیں کرسکے گا۔ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے تمام یونیورسٹیوں کو مراسلے کے ذریعے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے اپنے ادارے میں طلبہ کا سروے کریں اور منشیات کا استعمال کرنے والے طلبہ کی فہرست تیار کریں اور ایسی سرگرمیوں کی روک تھام کےلئے مناسب اقدامات کریں ۔ تعلیمی ادارے منشیات کی روک تھام کےلئے اے این ایف اور منشیات کے خلاف آگاہی فراہم کرنےوالے اداروں کے ساتھ رابطے میں رہیں اور ڈوپ ٹیسٹ کرانے میں ان ادروں سے رہنمائی لے سکیں ۔منشیات کےخلاف تعلیمی اداروں کے اندار مربوط اور جامع پالیسی کا اجراءکیا جائے۔ آگاہی مہم اور پریونیشن کی مختلف پالیسوں کے ذریعے نوجوانوں میں منشیات کے رحجان کو کم کرنے میں مدد لی جائے۔