نومئی سانحہ ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔اس لیے کہ اس میں ملکی سطح پر بہت ادھم مچایا گیا اور جلا ﺅ گھیراﺅ ،فوجی تنصیبات، ریڈیو ،ٹی وی او رکور کمانڈر ہاﺅس لاہور پرحملہ ہوا ۔ کہایہ جاتا ہے کہ یہ پی ٹی آئی احتجاجی کال کے نتیجے میں ہوا اور یہی ذمہ دار ہیں۔اس سلسلے میں تب سے لے کر اب تک پی ٹی آئی کارکنان مسلسل حراست میں ہیں ۔ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے اب جا کر کچھ نہ کچھ ریلیف ملنا شروع ہوا ہے ۔ یہ کیس اب تک جاری و ساری ہے ۔اس کیس کو ساری دنیا دیکھ رہی ہے ۔تمام پارٹیز کی اس پر نظرہے۔ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ بھی اس کیس میں فریق ہیں مگر پتہ نہیں کیا بات ہے کہ نومئی واقعہ اتنابڑا بتایا جاتا ہے مگر عدلیہ میں اپنی جگہ نہیں بنارہا ہے۔ ہر بندہ جو نومئی میں گرفتار تھا ان میں بےشتر عدم ثبوت کے باعث چھوٹ چکے ہیں ،کچھ اور بھی رہا ہو جائیں گے ۔ تھوڑے بہت جو رہ گئے ہیں وہ بھی رہا ہوتے نظر آتے ہیں ۔آخر ایسا کیوں؟ ہوناتو یہ چاہیے تھا کہ ایسے افراد کےخلاف سخت کارروائی ہوتی اور یہ سزا پاتے مگر کیا ہے کہ ایسا بالکل بھی نہیں ہوپایا یا ہو رہا ہے ۔اگر یہ نو مئی معاملہ اتنا ہی بڑا معاملہ ہے تو یہ معاملہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کو کیوں نظر آتا ہے ججز کو دکھائی کیوں نہیں دیتا ہے؟ ہماری پولیس اور ادارے جو بال کی کھال اتار دیتے ہیں جو مرضی چاہیں کرشمہ سازکریں ، کیا بات ہے کہ یہاں پر اب تک کوئی بھی ایسا ثبوت /پروف کیوں نہیں دے پار ہے کہ معاملہ واضح ہو جائے کہ سانحہ نومئی کس نے کروایا اور کیوں اور اس کا اصل ذمہ دارکون ہے؟ٹی وی پر سانحہ نومئی کے جلا ﺅ گھیراﺅ توڑ پھوڑ کلپس مختلف پروگرامز میں مسلسل چلتے رہتے ہیں کیا وہ ثبوت سزادینے کیلئے کافی نہ ہیں۔ اب تک سانحہ نو مئی کی صورتحال جو نظر آرہی ہے اس سے تو لگتا ہے کہ جیسے حکومت کے پاس ٹھوس او رجامع ثبوتوں کی کمی ہے جو اب تک سانحہ نومئی کے ملزم بچے آرہے ہیں ۔ وگرنہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے کہ ثبوت بھی ہوں اور ملزم بھی بچ جائیں۔ سمجھ نہیں آتا ہے کہ یہ سانحہ نومئی دراصل معاملہ ہے کیاکہ اب تک پراسرار سی خاموشی ہے بس ہر طرف حکومت سے لے کر اسٹیبلشمنٹ تک نومئی کی ہی گردان ہے مگر کام کی بات ذراسی بھی نہیں ہے۔ مجھے تعجب ہوتا ہے کہ ہمارے انٹیلی جنس ادارے اتنے شاندار ، اعلیٰ صلاحیتوں کے مالک ، دشمن کی بو تک سونگھ لیتے ہیں یہاں پر کیسے اتنی بڑی چوک کھا گئے ۔کیسی حیران کن بات ہے کہ ایک جگہ نہیں ، کئی مقامات پر وہ وہ نقصان ہوا کہ دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے اور ریاستی اداروں کی سستی و کوتاہی پر رنجید ہ و افسردہ ہے ۔ آپ کو رکمانڈر ہاﺅس کو ہی دیکھ لیں کہ اتنی بھاری سکیورٹی ہوتی ہے وہ حملہ وقت کیا کررہی تھی اور کہاں تھی؟نومئی سانحہ یقینا ایک دکھ کی گھڑی ہے نہیں ہونا چاہیے تھا مگر افسوس ناک بات یہ ہے کہ یہ کیوں ہوا ؟کن لوگوں نے کیا؟اب تک پورا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے ۔ آخر ہمیں سانحہ نو مئی کے ماسٹر مائنڈوں تک پہنچنے میں اتنی ناکامی کیوں ہورہی ہے کہ ہم نو مئی معاملہ پر ہر فورم ، ہرادارے ، ہر عدالت میں ملزموں کو کیفر کردارتک پہنچانے میں یکسر ناکام ہیں ۔ ثبوتوں کی عدم دستیابی یا معاملہ کچھ اور ۔ نو مئی کے حوالے سے اصل حقائق کیا ؟ بحیثیت ذمہ داران قوم کے سامنے لانا ہوںگے کہ قوم کوبھی پتہ چلے کہ ہمارے اصل مجرم کون ؟ یہ اشاروں کناﺅں میں ایک سیاسی جماعت پر وار اور بات اچھی بات نہ ہے۔ چند حکومتی افراد کی جانب سے پی ٹی آئی پربِلا جواز الزام تراشی کسی طرح بھی جمہوری عمل نہیں ہے ۔ ہر چیز ثبوت پر چلتی ہے اگر ثبوت ہیں تو پھر الزام کیوں ؟کاروائی بنتی ہے وگرنہ یہ روزروز سانحہ نومئی پر باتیں اور الزامات محض وقت کا ضیاع ہے ۔حکومت اور اپوزیشن اس معاملے پر آپس میں دست وگریبان ، وضاحتوں او ردلیلوں کے انبار میں لڑرہی ہے ۔ ایک ہو کاعالم ہے اورقوم مسلسل سکتے میں ہے۔