قیام پاکستان سے پہلے قائد اعظم سے کسی نے پوچھا جناح تم کبھی لکھن¶ جاتے ہو کبھی ڈھاکہ میں قیام کرتے ہو تو کبھی لاہور میں شب و روز گزارتے ہو۔تم بر صغیر کیا تلاش کر رہے ہو۔تو۔قائد اعظم محمد علی جناح نے فرمایا تھا کہ میں نگینے ڈھونڈ رہا ہوں جن کی میں ایک مالا بناوں گا جس کا نام ہوگا پاکستان۔اور پھر یہ قیام شب و روز و نگینے مل کر پاکستان کی ایک ایسی نوید بن کر صفہ قرطاس پر جاوداں ہوئے کہ جنہیں اج 76 گزرنے کے باوجود بھی کرہ ارض پر موجود امت مسلمہ اپنا فخر تسلیم کرتی ہے۔گزشتہ روز26 نومبر بروز اتوار کو پاکستان ٹیلی ویژن کے قیام کی 59 ویں سالگرہ پی ٹی وی اسٹیشن لاہور میں پورے جوش و جذبے اور باکمال نظم و ضبط کے ساتھ منائی گئی ۔ سالگرہ کی تقریب میں جنرل منیجرپی ٹی وی لاہور ملک عابد کشمیری اور پروگرامنگ منیجرافتخار ورک نے اپنے افسران بالا اور مہمانان گرامی کےلئے پی ٹی وی لاہور میں ان کی امد پر انتظام و انصرام کا اہتمام اتنا اچھا کیاتھا کہ جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے۔پی ٹی وی کے سینکڑوں اہلکاروں کے لباس اور ان کے چہروں پر خوشی سے یوں محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے کوئی مذہبی تہوار ہو یہ سب ڈسپلن اور مسرتیں ہر دیکھنے والی انکھ کو باسانی محسوس کروا رہی تھییں کہ جن اداروں کے سربراہ ذمہ دار محب وطن فرض شناس اور مزدور دوست ہوتے ہیں وہ ادارے نہ صرف تا ابد قائم رہتے ہیں بلکہ ان کی ترقی کامیابی سالمیت اور سربلندی کے سفر کو قیام پاکستان کے سفر کی طرح روکنا بڑے سے بڑے مخالف کے لیے بھی ناممکن ہو جاتا ہے۔جب راقم نے تھوڑی سی تحقیق کی تو پتہ چلا کہ یہ ساری گہما گہمی جوش و خروش ولولہ اور خوشیاں اس لیے زیادہ ہیں کہ پاکستان ٹیلی ویژن کی چیئرمین کا اختیار و اقتدار حکومت وقت نے ایک انتہائی تجربہ کار باصلاحیت خوبصورت ترین محب وطن سحر انگیز شخصیت محترمہ شاہیراہ شاہد کو تفویض کر رکھا ہے جنہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کی طرح ہی پاکستان بھر سے اپنے جیسے با صلاحیت محب وطن تجربہ کار اورکام کام کام کو نصب العین بنانے والے سید مبشر توقیر شاہ۔فرحت علی جنجوعہ جٹ۔ملک عابد کشمیری اور افتخار ورک جیسے نگینے تعینات کر رکھے ہیں جو قائد اعظم محمد علی جناح کے خوابوں کے مطابق تفریحی رفاہی فلاحی تاریخی اصلاحی ڈراموں کھیلوں پروگراموں کے ذریعے پاکستانیوں کو جذبہ حب الوطنی سے سرشار ذمہ داری فرض شناسی سے مکمل لبریز ایک قوم بنا کر حسب روایت نمایاں مقام کا حامل ضرور بنا کر دکھانا چاہتے ہیں۔راقم کی معلومات کے مطابق محترمہ شاہیراہ شاہد وہ عظیم خاتون ہیں جنہوں نے نہ صرف اپنے دور میں پی ٹی وی اسٹیشنز کراچی کوئٹہ پشاور ملتان لاہور میں موجود 6000 سے زائد چھوٹے سے چھوٹے اہلکاروں کے حقوق کےلئے نہ صرف حکومت وقت سے اپنی نوکری کی پرواہ کیے بغیر اکثر ٹکر لی ہے بلکہ پی ٹی وی کے ملازموں کی چھوٹی چھوٹی انفرادی شکایات کے ازالے کے لئے بھی انقلابی اور ہنگامی اقدامات کو بھی اپنا وطیرا بنایا ہوا ہے جس کی وجہ سے سینکڑوں نہیں ہزاروں پی ٹی وی ملازمین کے ہاتھ ہر نماز کے بعد ان کے لیے دعا گو رہتے ہیں۔پی ٹی وی کے ملازمین کے حقوق کےلئے بورڈز کی تشکیل والدین کوٹہ میں سینکڑوں ملازمین کی بھرتی اور پھر مستقلی کے احکامات 44 فیصد ہا¶س رینٹ میں اضافہ و سابقہ دور میں ملازمین کی بھرتی پر بار بار ٹیسٹ اور ان کے سامنے سینہ سپر ہونا محترمہ شاہیرا شاہد کی ملازمین کے حقوق کے تحفظ کی بے شمار تاریخ ساز مثالوں میں سے وہ چند مثالیں ہیں جنہیں بھلایا ہی نہیں جا سکتا۔راقم کے استاد محترم عتیق حسین کھوکھر جو اسلام آباد میں ڈی جی تعینات رہے ہیں ان کے بقول محترمہ شاہیرا شاہد ایک درویش صفت با کمال ذمہ دار باصلاحیت سحر انگیز شخصیت کی حامل خاتون ہیں جن کی صلاحیتوں کا ذکر نہ کرنا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں ہے۔راقم۔کو بھی گزشتہ دنوں مینجنگ ڈائریکٹر پاکستان ٹیلی ویژن سید مبشر توقیر سے گفتگو کا اتفاق ہوا، اعزاز حاصل ہوا ہزاروں اہلکاروں کے سیاہ و سفید کا مالک ہونے کے باوجود لہجے میں محبت خلوص عاجزی اور وقار باکمال تھا۔اسی طرح ایڈمن پاکستان ٹیلی ویژن فرحت علی جنجوعہ سے بھی ٹیلی فونک رابطے کا اتفاق ہوا۔ ان کے با اخلاق لہجے سے بھی ثابت ہوا کہ محترمہ شاہیرا شاہد نے قائد اعظم محمد علی جنا ح کی طرح میڈیا کی دنیا میں اپنا منفرد مقام قائم دائم رکھنے کے لیے پاکستان ٹیلی ویژن میں ملک بھر سے قابل ترین باصلاحیت با اخلاق خوش گفتار باوقار اور با کمال خوبیوں کے حامل تعلیم یافتہ نگینے چن چن کر تعینات کیے ہیں جو قیام پاکستان کی طرح پاکستان ٹیلی ویژن کو اپنی کوششوں لگن خلوص اور انفرادی صلاحیتوں سے بہت جلد الیکٹرانک میڈیا کی دنیا میں منفرد و اعلی مقام دلوا کر دکھا دیں گے۔
٭٭٭٭
