اداریہ کالم

وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اہم اجلاس

idaria

رمضان المبارک کی آمدآمدہے اورہرسال کی طرح اس بار بھی رمضان گرمیوں کے آغاز میں آرہاہے اورگرمیوں میں بجلی کی کھپت معمول سے ہوکر ہوتی ہے چنانچہ اس وقت حکومت کو یہ پریشانی بھی لاحق ہوچکی ہے کہ بجلی کی کمی کو کیسے پورا کیاجائے اس حوالے سے وزیراعظم پاکستان کی زیرصدارت موسم گرما میں بجلی کی ترسیل اور لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرمیوں میں بجلی کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے، لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے جلد اور مناسب اقدامات کئے جائیں، گرمی کی آمد سے پہلے متعلقہ اداروں کے پاس ایک ٹھوس اور جامع پلان موجود ہو، رمضان المبارک کے دوران خاص طور پر کم سے کم لوڈشیڈنگ کی جائے۔خوش آئند ہے کہ بجلی کی پیداوار کے حوالے سے انرجی مکس میں مقامی ایندھن اور متبادل وسائل کا حصہ مسلسل بڑھ رہا ہے، حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کو مکمل آپریشنل بنانے کیلئے فی الفور اقدامات کئے جائیں، وزیراعظم کو بجلی کی پیداوار اور لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔نیزوزیراعظم محمد شہبازشریف سے اراکین قومی اسمبلی شیخ روحیل اصغر اور قیصر احمد شیخ نے الگ الگ ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں متعلقہ حلقوں کے امور اور ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔وزیراعظم سے سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے بھی ملاقات کی۔وزیر اعظم شہباز شریف سے بار کونسلز کے نو منتخب اعلیٰ عہدیداران کے وفد نے ملاقات کی، اس موقع پر وزیر اعظم نے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد دی۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وکلا نے ملک میں قانون کی بالادستی کیلئے طویل جدوجہد کی، آئین اور قانون کیلئے وکلا برادری کی قربانیوں کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، حکومت بار کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہی ہے۔نیزوزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن)کا اہم مشاورتی اجلاس ہوا جس میں سینئر پارٹی رہنماﺅں نے شرکت کی۔ اجلاس میں مسلم لیگ(ن)نے قانونی حکمت عملی تیار کی۔ اس موقع پر چیف جسٹس پاکستان سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی مبینہ آڈیو لیکس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا ۔ اجلاس کے دوران مسلم لیگ (ن)نے عمران خان کے جاری کیسز پر بھی غور کیا، اس کے علاوہ صدر کی جانب سے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق تاریخ کے اعلان پر تفصیلی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔پاکستان دنیا کاواحد ملک ہے جس پراللہ تعالیٰ کی نوازشات کی انتہا نہیں ۔اللہ نے اسے چارموسم عطاءکررکھے ہیں اس کے ساتھ ساتھ جنگل، پہاڑ، صحرا ،دریا بھی عطا کررکھے ہیں۔ پاکستان میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے پانی ،ہوااوردھوپ موجود ہیں مگر ہم ان سے کوئی فائدہ نہیں اٹھارہے اور مہنگے تیل سے بجلی بنانے پر سارازورڈالے ہوئے ہیںجس کے باعث ہرروز بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا چلاجارہاہے اگر نئے آبی ذخائربناکران سے ہائیڈل پاورپراجیکٹ کے ذریعے بجلی پیدا کی جائے ۔بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں ہوا کے ذریعے بجلی کے منصوبے بنائے جائیں جبکہ تھر،چولستان کے علاقوں میں شمسی توانائی کے پینل لگا دیئے جائیں تو ملک کے اندر بجلی کی کمی کو باآسانی پور اکیاجاسکتاہے مگر ارباب اختیار چاہے جان بوجھ کراس طرف نہیں آتے کیونکہ اگر ایک عام آدمی کو بجلی سستے داموں میسرآئے گی تو پھربالادست طبقات کی بیٹریاں، سولرپینل اورجنریٹرکادھنداکیسے چلے گاشاید یہی سوچ کربجلی کے نئے منصوبے نہیں بنائے جارہے اورعوام کو گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے عذاب کوبرداشت کرنے پرمجبور کیاجارہاہے ۔کیا یہ اچھاہوتا کہ حکومت اپنے عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کوئی تعمیری منصوبے بناتی تاکہ وہ سکھ کاسانس لیتی مگرشاید ابھی پاکستانی عوام کی زندگی میں دشواریا ں باقی ہیں ۔گزشتہ روزوزیراعظم نے اپنے وکلاءکے ساتھ مشاورتی میٹنگ بھی کی جس میں انہوں نے چودھری پرویزالٰہی کے حوالے سے مشاورتی سیشن کیا حکومت ہرطرف سے مختلف قسم کے بحرانوں میں پھنسی نظرآتی ہے اوراس سے نکلنے کے لئے اسی طرح ہاتھ پاﺅں ماررہی ہے جس طرح کوئی اناڑی پانی کے بھنورمیں پھنس کرڈوبنے سے بچنے کے لئے ہاتھ پاﺅں مارتاہے ۔ہماری دعاہے کہ اللہ تعالیٰ اس حکومت کو عقل سلیم عطاکرے اوروطن عزیز کو درپیش مسائل سے نکلنے کے لئے کوئی غیبی مددفرمائے تاکہ ہم ترقی کی شاہراہ پرگامزن ہوسکیں۔
کُل جماعتی حریت وفد کی صدرمملکت سے ملاقات
پاکستان کشمیر کانمائندہ اوروکیل ہے اوراپنی اس حیثیت میں رہتے ہوئے کشمیریوں کا مقدمہ گزشتہ پچھترسالوںسے لڑتاچلاآرہاہے اور کشمیریوں کامقدمہ لڑتے لڑتے آدھا پاکستان گنواچکے ہیں اس کے ساتھ ساتھ بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چارجنگیں بھی لڑ چکاہے ۔دنیابھرکی کشمیریوں کی نمائندہ جماعت آل پارٹیز حریت کانفرنس ہے جسے کشمیرکے تمام سیاسی گروپس کی حمایت اورتائید حاصل ہے ۔اسی جماعت کے پاکستانی چیپٹرکے ایک وفد نے گزشتہ روزصدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی، جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ صورتحال کے حوالے آگاہ کیا گیا،صدر مملکت نے غیر قانونی طور پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سکیورٹی فورسز کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور گھناﺅنے جرائم کو اجاگر کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی مظالم کو ہر فورم پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو سکے، پاکستان کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا،صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی ہر ممکن اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ جینوسائڈ واچ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر نسل کشی کے دہانے پر ہے،ملاقات کے دوران صدر نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کی رپورٹس کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کیلئے کمیشن آف انکوائری کے قیام کا مطالبہ کیا گیا تھا، بین الاقوامی برادری سلامتی کونسل کی قراردادوں کو نافذ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے جرائم پر جوابدہ بنایا جائے۔اس موقع پر حریت قیادت نے صدر مملکت کو وادی کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں اب تک 6لاکھ کشمیری شہید ہو چکے، مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں گھر جلا کر تباہ کر دیئے گئے جبکہ کشمیر کو 9لاکھ افواج کے ہاتھوں یرغمال بنا رکھا ہے، کشمیری عوام کے بنیادی حقوق اور آزادیوں پر بے مثال فوجی محاصرہ اور پابندیاں بھی عائد ہیں،حریت قیادت نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ کشمیری قیادت کو جیل میں ڈالنا، ماورائے عدالت قتل، گرفتاریاں اور کشمیری نوجوانوں پر تشدد ایک معمول بن چکا ہے، بھارت کشمیریوں کی شناخت اور ثقافت کو نقصان پہنچا رہا ہے، بھارت کشمیری عوام کو دبانے کے اپنے عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔
چیئرمین نیب آفتاب سلطان عہدے سے مستعفی
چیئرمین نیب کے اچانک استعفیٰ نے پاکستانی سیاست میں ہلچل مچادی ہے اور تمام تجزیہ کاروں کو سرپرائزدیاہے آفتاب سلطان نیک اوراچھی شہرت کے حامل افسررہے ہیں جن کا کردار ہمیشہ بے داغ رہاہے اورانہوں نے اپنی پوری سروس دیانتداری سے کی ہے مگر جب ان کی تعیناتی چیئرمین نیب کے طورپرہوئی تو عمران خان نے ان کی شخصیت کو بھی متنازعہ بنانے کی کوشش کی اور ان پرالزام عائد کیاکہ وہ نوازشریف کے گھریلوملازم ہیں مگر کل جب ان کااستعفیٰ سامنے آیا توپوری تحریک انصاف نے تعریف وتوثیق کے ڈھیر لگادیئے۔ چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ،چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے 21جولائی 2022کو اپنے عہدے سنبھالا تھا ، چیئرمین نیب آفتاب سلطان کا کہنا تھا کہ اپنے کام میں مداخلت پر استعفیٰ دیا ، مجھے کچھ چیزوں کا کہا گیا ، جس پر تحفظات تھے ، استعفیٰ کچھ روز قبل دیا تھا ، چیئر مین نیب آفتاب سلطان نے وزیراعظم سے ملاقات کرکے استعفے سے آگاہ کیا ، چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کہا کہ 2روز قبل وزیراعظم کو استعفیٰ پیش کیا ، استعفیٰ منظور ہوچکا ہے ، مزید کام جاری رکھ نہیں سکتا ، نہیں چاہتا تھا کوئی ایسا کام ہو جس سے ادارے پر سوال اٹھے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے