کالم

وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے انٹرویوز

آزادجموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے ایک نجی ٹی وی کے اینکر پرسن اور کشمیر افیئرز کے سربراہ خواجہ اے متین اور ناصر ہاشمی کو خطے کی صورتحال ،مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی اور موجودہ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے انٹرویوز دئیے جنہیں پوڈ کاسٹ کی شکل میں نشر کیا گیا ۔ وزیراعظم آزادکشمیر نے خاص طور پر مسلح افواج پاکستان کی قربانیوں اور آزادکشمیر میں پاک فوج کے کردار کو خراج عقیدت و خراج تحسین پیش کیا ۔وزیراعظم نے کہا کہ خونی لکیر پر مسلح افواج پاکستان آزادکشمیر کے شہریوں کی جمہوری آزادیوں کے تحفظ اور امن کےلئے اپنے لہو سے تاریخ رقم کررہی ہیں۔ سر حد پار مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے درندگی کا راج قائم کر رکھا ہے ،انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بربریت کی المناک داستانیں ہیں ، یہاں بھی چند نام نہاد دانشور قابض و محافظ افواج میں فرق کرنے سے عاری ہیں ، اگر مسلح افواج پاکستان یہاں موجود نہ ہوں تو بھارتی افواج نے یہاں درندگی کا بازار گرم کر رکھا ہو ۔انہوں نے کہا کہ بھارت پلوچستان میں دہشت گردوں کی بربریت لائیو ٹیلی کاسٹ کرتا ہے لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال پر مکمل خاموش ہے ، انہوں نے کہا کہ بھارت کو اسی کی زبان میں جواب دیا جائے گا ۔ میرے منصب کا تقاضا ہے کہ مصلحت صرف اپنے لوگوں کے لیے ہے ، جب بھی ایل و سی پار پیغام دوں گا تو پوری طاقت اور جرآت سے دوں گا ، معلومات ہیں کہ بھارت کینیڈا کی طرح یہاں بھی ٹارگٹ کلنگ کرنے کی کوشش کرسکتا ہے ، انہوں نے کہا کہ میرا ایمان ہے کہ اگرہم نظریاتی سرحدوں کی حفاظت نہیں کریں گے تو سزا آنے والی نسلیں بھگتیں گی ۔حلف اٹھاتے ہی اقتدار کی نحوست کا خاتمہ کیا ہے ، اپنا سٹاف کم کرکے عوام سے احساس محرومی کا خاتمہ کیا ہے ، وزیراعظم ہاس کے اخراجات کم کرکے 31 کروڑ کی بچت کی ہے ، بائیو میٹرک نظام قائم کیا ، کوئی نئی گاڑی نہیں خریدی ، گورننس کے ساتھ مراعات کی سوچ کا خاتمہ کیا ، اس سال 28 ارب ڈویلپمنٹ اور پونے 200ارب ریکرینگ بجٹ کی مد میں خرچ کریں گے ، 2سال میں ایک میگا کرپشن سکینڈل نہیں ، ڈیڈ پراجیکٹس کو رواں کیا ، ای ٹینڈر نگ کے ذریعے کرپشن کا خاتمہ کیا ، انفراسٹرکچر بہتر بنا کر ٹورازم کے فروغ کےساتھ ساتھ ہائیڈل پوٹینشل پر بھی کام کیا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ الحمداللہ اب کوئی بددیانتی کی جرآت نہیں کرسکتا۔ آزادکشمیر میں عوام کا مینڈیٹ بلدیاتی نمائندوں اور قانون ساز اسمبلی کے پاس ہے ، بلدیاتی نمائندوں سے مذاکرات پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں ، آنے والے دنوں میں ایم ایل ایز کے فنڈز کے معاملہ کاآئینی راستہ نکال لیں گے ، کشمیر ہاس اسلام آباد مرکزی حکومت سے تعلقات کا استعارہ ہے ، یہاں بیٹھ کر ہمیں مرکزی حکومت کے ساتھ بھی کام کرنا ہوتا ہے ، پچھلے سال وفاقی عبوری حکومت کے ساتھ کشمیر ہاس میں ہی بیٹھ کر ماضی کے بیشتر معاملات کو حل کرکے آزادکشمیر کو مالی فائدہ پہنچایا گیا ہے ۔آزادکشمیر کی ہر ڈویژن میں 2 یا 3 یونیورسٹیز قائم ہیں ، جب منصب سنبھالا تو جامعات کی فیڈرل گرانٹ بند ہو چکی تھی ، ہم نے سسٹم کو ریشنلائز کیا اور جامعات کو بھی اربوں کی گرانٹ دی ، میڈیکل کالجز کو اپنے پاو¿ں پر کھڑا کیا ۔انہوں نے کہا کہ مکار دشمن بھارت حجم میں ہم سے بڑا ہے ، اس وقت سرحدوں کو پامال کر نے کا جنگوں کا تصور ختم ہو چکا ہے ، اب جنگیں جھوٹے بیانیے کو پروموٹ کر کے انتشار پھیلا کر لڑی جاتی ہیں ، مختلف ممالک سے رینجرز فورس پر جھوٹے پروپیگنڈے کر کے آزادکشمیر کی یوتھ کو ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی گئی ، معلوم ہے کہ آزادکشمیر میں کس طرح منفی بیانیہ پھیلا کر پاکستان سے رشتہ کمزور کرنے کی سازش کی جارہی ہے ، رینجر فورس پر پہلے لوگوں کو کنفیوژ کیا گیا، پھر کہا گیا کہ اس فورس کی ضرورت کیا ہے ، آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ حکومت چلانے والے بہتر جانتے ہیں کہ خطے کی مجموعی صورتحال کے پیش نظر کیا تیاری کرنی ہے ، جھوٹ پھیلانے والے سرعام معافی مانگیں یا پھر قانون اپنا راستہ لے گا۔آزادکشمیر رینجر ز دراصل ریزرو فورس ہے ، اس فورس میں آزادکشمیر کے شہری ہی ہوں گے اور اس فورس کا سٹرکچر بھی پہلے سے موجود ہے ، رینجرز فورس پر واویلا چند شر پسند عناصر کی سازش تھی ، آنے والے دنوں میں ان کو ایکسپوز کریں گے ۔انہوں نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں رینجرز فورس کے قیام کے پراسیس کی اپرول باقاعدہ طور پر لی گئی ہے ، اس کے لیے رولز بھی فریم کیے گئے ہیں ، اس کی کمانڈ بھی آزادکشمیر کے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرح آزاد کشمیر سے ہی کی جائے گی، رینجر فورس میں کوئی غیر ریاستی باشندہ بھرتی نہیں ہوگا لیکن چند شر پسند عناصر کی جانب سے اداروں کے حوالے سے متنازعہ بیان بازی افسو سناک امر ہے ، آزادکشمیر کے شہریوں کو دہشتگردی کی عفریت سے محفوظ رکھنے کےلئے کانٹر ٹیررارزم ڈیپارٹمنٹ قائم کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیرچوہدری انوار الحق نے کہا کہ ریاست ہے تو سیاست ہے ،شہدا کی قربانیوں کی قدر نہ کی تو خمیازہ آنے والی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا ، ناقدین کی جانب سے کہا گیا کہ آٹے اور بجلی پر سبسڈی کی وجہ سے دسمبر سے پہلے حکومت دیوالیہ ہو جائے لیکن 71 ارب کے خسارے کے باوجود عید سے پہلے تنخواہوں کی ادائیگی ، بلدیاتی اداروں کو فنڈز اور یونیورسٹیز کو گرانٹ دینے کے ساتھ ساتھ ڈیڈ پراجیکٹس کو بھی رواں کیا گیا ، میڈیکل کالجز سمیت دیگر خسارے میں جانے والے تمام اداروں کو بھی منافع بخش بنایا گیا ہے ،، انھوں نے کہا کہ جب بھی بھرتیاں کی ہیں تو شرائط کے ساتھ کی ہیں جہاں غیر ریاستی بھرتیاں ہوئیں ، وہاں بھی باقاعدہ طور پر اشتہارات دئیے گے ، فقط دور آفتادہ علاقوں کے لیے ڈاکٹرز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ریاستی شہری کی شرط ختم کی گئی ، انہوں نے کہا کہ رینجرز و پولیس کے رولز میں غیر ریاستی شہری کی شرط کی گنجائش ہی پیدا نہیں ہوسکتی، ایسا زہریلا پروپیگنڈہ کرنا ناقابل معافی جرم ہے ، مافیاز کی حکومت اور عوام کے درمیان رشتہ کمزور کرنے کی کاوشوں بارے آگاہ ہیں ، غیر ریاستی کی بحث اس وقت طول کیوں نہیں پکڑتی جب قدرتی آفات آتی ہیں ، پاک فوج اور پورا پاکستان ، آزاد کشمیر میں مشکل حالات میں بھرپور معاونت کرتا ہے ، ایل و سی پر پاک فوج 77 سالوں سے انگنت قربانیاں دے رہی ہے ، بلاواجواز ہرزہ سرائی قبول نہیں ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزادجموں و کشمیر بینک کو شیڈول بینک بنانے کیلئے شرائط کو 30 جون سے قبل پورا کر لیں گے ،ڈیجیٹلائزیشن کے حوالے سے بھی معاملات حل کر لیے گے ہیں ، شیڈول بینک کے لیے حکومت کے ذمہ کاموں کو مکمل کر لیا گیا ہے دیگر معاملات بینک انتظامیہ دیکھ رہی ، جلد کشمیر بینک دیگر بینکوں کی طرح شیڈول بینک بن جائے گا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں موجودہ دہشتگردی کی لہر کے پیچھے ہمارے روایتی دشمن بھارت کا ہاتھ ہے ، بھارتی خفیہ ایجنسی”را “دیگر دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتی ہے، اگر اس کا بروقت تدارک نہ کیا گیا تو نتائج خوفناک ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے