کالم

وزیر اعظم محمد شہبازشریف کا دورہ آستانہ!

وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اِس وقت سنٹرل ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں،گزشتہ روز وزیر اعظم کامیاب دورہ دوشنبہ کے بعدشنگھائی تعاون تنظیم کونسل آف اسٹیٹ اجلاس (CHS) اور ایس سی اوپلس SCO Plusکے سربراہی اجلاسوں میں شرکت کیلئے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ پہنچے جہاں پر قازقستان کے وزیر اعظم نے انتہائی گرمجوشی سے استقبال کیا۔آستانہ پہنچنے کے بعد وزیر اعظم محمد شہبازشریف سے روس کے صدر ولادی میرپیوٹن نے ملاقات کی اس موقع پر وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے روسی صدر کو دوبارہ صدرمنتخب ہونے پر مبارکباد دی ۔ ملاقات میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے روس کے ساتھ باہمی تعلقات ہیں، پاکستان اور روس عرصہ دراز سے دوست ممالک ہیں، ہمیں مستقبل میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہوگا،پاکستان کے روس کے ساتھ دیرینہ اور کاروباری تعلقات ہیں،پاکستان اور روس کے تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہیں،وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ میں آپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہوں تاکہ ان تعلقات کو مزید مستحکم بنایا جا سکے، ہم آپ کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور باہمی تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں جو اس وقت ایک ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے۔ روس کے صدر ولادی میرپیوٹن کا کہناتھا کہ آپ سے دوبارہ مل کر بہت خوشی ہو رہی ہے، دو سال پہلے ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر سمرقند میں ملے تھے، ہم نے دو طرفہ امور کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی روابط کی بدولت دو طرفہ تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے۔ روس کے صدر نے کہا کہ توانائی اور زراعت کے شعبوں میں ہم اپنے تعاون کو بڑھا سکتے ہیں، غذائی تحفظ کے شعبے میں بھی پاکستان کے ساتھ تعاون بڑھائیں گے۔
بعد ازاں پاکستان، ترکیہ اور آذر بائیجان کے مابین سہ فریقی بات چیت کا دور ہوا جس میں وزیراعظم محمد شہباز شریف،ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف شریک تھے۔ اجلاس میں دنیا کے تین اہم خطوں کے ممالک کے درمیان باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں علاقائی اور عالمی امن و خوشحالی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا اور پائیدار معاشی ترقی کی ترویج کےلئے علاقائی تعاون کے فروغ کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ترکیہ اور آذر بائیجان کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ وزیراعظم نے تینوں ممالک کے مابین معیشت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں سی فریقی تعاون کو فروغ دینے کے لئے حکمت عملی ترتیب دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان ترکیہ اور آذر بائیجان کے ساتھ معیشت، توانائی، سیاحت، موسمیات، ثقافت،تعلیم اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سہ فریقی تعاون کو فروغ دینے پر یقین رکھتا ہے۔ اس سے پہلے تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے مابین سہ فریقی بات چیت کا دور ہو چکا ہے۔بعد ازاں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف سے ازبکستان کے صدر شوکت مرزیوئیف کی ملاقات ہوئی، وزیراعظم اور ازبکستان کے صدر نے پاکستان اور ازبکستان کے درمیان کثیر جہتی تعلقات، تجارت، روابط، دفاع، سلامتی، ثقافت اور عوام سے عوام کے رابطوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا، دونوں رہنماں نے اتفاق کیا کہ ازبکستان خطے کے ممالک کے لئے تجارت کی توسیع کے حوالے سے ایک ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، دونوں رہنماﺅں نے اس حوالے دستیاب مختلف آپشنز کی جانچ شروع کرنے پر اتفاق کیا۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو بڑھانے کےلئے کراچی پورٹ کو ترمز سے منسلک کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک خوشحال وسطی ایشیا اور بڑھے ہوئے علاقائی روابط کےلئے پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا ، دونوں رہنماں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ترجیحی تجارتی معاہدے اور پاکستان ازبکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ کو عملی جامہ پہنانے سے دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔ دونوں رہنماﺅں نے افغانستان جو خطے کی ترقی و خوشحالی میں شراکت دار ہو سکتا ہے، کی صورتحال اور پرامن اور مستحکم افغانستان کےلئے پاکستان اور ازبکستان دونوں کے مشترکہ عزم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے منصوبے کی جلد تکمیل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف جو بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمان کہ کام،کام اور صرف کامکے مطابق دِن رات ایک کئے ہوئے ہیں،چاہے غیر ملکی دورے ہوں،دوست ممالک چین،سعودی عرب ، ترکی سبھی نہ صرف میاں برادران کی قیادت پر اعتماد رکھتے ہیں بلکہ ہر مشکل وقت میں دوست ممالک نے پاکستان کا ہاتھ تھامااور عصر حاضر میں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کی کاوشیں پہلے سے بھی زیادہ ہیں اور اِس کی سب سے بڑی وجہ ملکی معاشی صورتحال ہے جسے گزشتہ چارسالوں میں نہ صرف شدید نقصان پہنچایا گیابلکہ ملک کو اس نہج پر لاکھڑاکردیا گیا تھا کہ قریب تھا کہ ملک ڈیفالٹ ہوجاتالیکن وزیر اعظم محمد شہبازشریف اور اِن کی پوری ٹیم کی کاوشیں قابل ستائش ہیں کہ جنہوں نے دِن رات ایک کرکے وطن عزیز کودرست سمت گامزن کردیا ۔انشااللہ وہ وقت دور نہیں جب یہ خطہ فردوس بریں،نور کا مسکن،امن کا آشیاں ، پیارا پاکستان دنیا میں معاشی طور پر بھی ایشین ٹائیگر بن کر ابھرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے