اداریہ کالم

وزیر اعظم پاکستان کی تجویز پر عالمی فنڈ کا قیام

idaria

وزیراعظم پاکستان کی محنت بالآخر رنگ لے آئی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے نقصان کو پورا کرنے کیلئے فنڈ قائم کرنے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے، اقوام متحدہ کے موسمی تغیرات پر مبنی شرم الشیخ میں جاری سمٹ کوپ 27 میں دو ہفتے تک مباحثے کے بعد فنڈز کی منظوری دی گئی۔موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کے اجلاس کوپ 27 میں تاریخی معاہدہ طے پا گیا جس میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ ممالک کو معاوضہ دینے پر اتفاق ہوگیا ہے۔مصر کے شہر شرم الشیخ میں دو ہفتوں سے جاری کانفرنس میں فنڈ قائم کرنے کا معاہدہ کیا گیا، ہر سال موسم میں1.5 ڈگری سینٹی گریڈ اضافہ اور اسکے تدارک کے لئے اقدامات پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔اجلاس میں کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے عمل کو کم کرنے سمیت موسمی تبدیلی میں کاربن گیسوں کے اخراج کا باعث بنے والے ممالک کو محتاط رویہ نہ اپنانے پر خدشات کا بھی اظہار کیا گیا۔وفاقی وزیر شیری رحمان نے کانفرنس سے خطاب میں کوپ 27 کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے بدترین سیلاب کا سامنا کرنا پڑا۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی سربراہی میں جی77اور چین کے پلیٹ فارم سے لاس اینڈ ڈیمیج کے مطالبہ کی منظوری کیلئے پاکستان نے کامیابی سے قیادت کی ہے، ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا کہ مطالبہ کی منظوری بہترین سفارتکاری کا مظہر ہے، جس کے نتیجہ میں اس کو ممکن بنایا گیا ہے،انہوں نے اس حوالے سے کام کرنے پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر تمام ٹیموں کی کاوشوں کو سراہا۔ اقوام متحدہ کے موسمیاتی سربراہی اجلاس میں لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ کے قیام کا فیصلہ موسمیاتی انصاف کے ہدف کی طرف پہلا کلیدی قدم ہے، اب یہ عبوری کمیٹی پر منحصر ہے کہ وہ اس تاریخی پیشرفت کو آگے بڑھائے،شہباز شریف نے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمن اور ان کی ٹیم کے اس ضمن میں کردار اور محنت کو سراہا۔دراصل موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں آنےوالے سیلابوں کی شدید نقصان پہنچا جس کے باعث ان ممالک کے معیشت تقریباً تباہی کے دھانے تک پہنچ گئی ، پاکستان کا شمار بھی انہی ممالک میں ہوتا ہے اور سیلاب کی وجہ سے پاکستان میں کھربوں روپے کا نقصان ہوا اس نقصان کا چشم دید جائزہ لینے کیلئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خود پاکستان دورہ کیا اور ہونے والے نقصان کو اپنے آنکھوں سے دیکھا اور پھر اقوام متحدہ کے رکن ممالک سے اپیل کی کہ پاکستان کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کیلئے فوری طور پر آگے بڑھیں اور امدادی سرگرمیوں کا آغاز کریں ، پاکستان کے روایتی دوست ممالک عوامی جمہوریہ چین ، سعودی عرب ، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات نے اس موقع پر پاکستان کی بھر پور مدد کی ، بحالی کی ان سرگرمیوں میں ایس کے این ٹرسٹ اور الخدمت فاو¿نڈیشن کے رضاکار بھی ملک بھر میں پیش پیش رہے، اس حوالے سے وزیر اعظم شہباز شریف بین الاقوامی فورم پر تجویز پیش کی تغیراتی تبدیلیوں کے باعث جن ممالک کو نقصان پہنچاہے اس کے ازالے کیلئے ایک بین الاقوامی امداد ی فنڈ قائم کیا جائے ، وزیر اعظم پاکستان کی اس تجویز کو عملی جامہ پہنچاتے ہوئے نئے فنڈ کی تشکیل کا جو فیصلہ کیا گیا ہے یہ پاکستان کا ایک اہم کارنامہ ہے اور اس کی فتح ہے ۔
وزیراعلیٰ پنجاب کاصوبے میں ترقیاتی کاموں کا عزم
پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے اجراءمیں چوہدری پرویز الٰہی کا کوئی ثانی نہیں ، وزارت اعلیٰ کے پہلے دور میں انہوں نے 1122، پیٹرولنگ پولیس جیسے ادارے کھڑے کئے جو آج بھی انسانیت کی خدمت کرنے میں مصروف ہیں ، اس کے ساتھ ساتھ صوبے میں تعلیم کو عام کرنے کیلئے انہوں نے صوبہ بھر میںکتابوں کی مفت فراہمی کا سلسلہ بھی شرو ع کیا اور پنجاب کے تمام مڈل سکولوں کو ہائی کا درجہ دے دیا ، اب ایک بار پھر صوبے کا اقتدار ملنے پر انہوں نے ترقیاتی کاموں کی جال بچھانا شروع کردی ہے ، صوبے میں کئی نئے اضلاع کا قیام بھی اسی سلسلے ایک کڑی ہے ، گزشتہ روز وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے ایک تقریب سے خطاب میںکہا کہ عوام کے مسائل ہر صورت حل کئے جائیں، لوگوں کو ریلیف دینا ہماری اولین ترجیح ہے۔عمران خان بتا چکے ہےں کہ حکومت گرانے اور حملے مےں اسٹبلشمنٹ کا کوئی کردار نہےں۔ زرداری صاحب کہہ چکے ہےں کہ آئےنی طرےقے سے آنے والے آرمی چےف کو قبول کرےںگے۔ پنجاب مےں پچھلے دس پندرہ سال صرف ڈرامے بازی ہوئی،کام نہےں ہوا اورمعاملات بگڑ گئے۔سرکاری ہسپتالوں مےں تمام تر خرابےاں شہبازشرےف کا کےا دھرا ہے ۔شہبازشرےف کو کوئی کام نہےں آتا۔شہبازشرےف حکومت مےں آکر بری طرح اےکسپوز ہوگےا۔نواز شرےف کی واپسی کا ان کی فےملی سے پوچھےں۔شہبازشرےف بتائےں کتنی پلےٹےں انہوں نے خرےد لی ہےں۔(ن) لےگ کے لےڈروں کی شکلےں اجڑی اجڑی ہوئی نظر آتی ہےں۔ پنجاب حکومت عمران خان اوران کے رفقاءکی حفاظت کا کام سرانجام دے گی۔وزےراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے نومولود بچوں کے اغواءکے سبدبا ب کےلئے موثر اقدامات کی ہداےت کی۔انہوںنے کہا کہ نئے آئی ٹی بورڈسسٹم کے تحت نومولود بچے کو بلا اجازت باہر لے جانے پر الارم بجنا شروع ہوجائےں گے۔وزےراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے مےوہسپتال کے قرےب اراضی پر تجاوزات ہٹانے کےلئے آپرےشن کا حکم دےا اورکہا کہ سرکاری اراضی پرقبضے کی اجازت نہےں دےںگے۔وزےراعلیٰ پروےزالٰہی نے ہداےت کی کہ تجاوزات سے بے دخل کےے جانے والے افراد کےلئے متبادل کااہتمام بھی کےا جا ئے ۔وزےراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے مےو ہسپتال مےں روبوٹک سرجری سسٹم نصب کرنے کا اعلان کےا اورکہاکہ روبوٹک سرجری سےنٹرزکا دائرکار مزےد وسےع کےا جائے گا۔مےوہسپتال مےں روبوٹک سرجری سےنٹر ز کو ٹرےننگ سےنٹر کا درجہ دےا جائے گا۔عمران خان کے شاندار پروگرام ہےلتھ کارڈ پراجےکٹ کو آگے بڑھائےںگے۔احساس پروگرام فلاحی رےاست کے قےام کی طرف بڑھتا ہوا قدم ہےں۔درےں اثناءوزےراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے گنگارام ہسپتال میں فاطمہ جناح انسٹی ٹیوٹ آف مدر اےنڈ چائلڈ ہیلتھ بلاک کا افتتاح کردےا۔اپنے سابقہ دور حکومت میں انہوں نے صوبے میں صحت ، علاج معالجہ کی بہتر سہولتیں فراہم کرنے کیلئے وزیر اعظم آباد او ر ملتان میں دل کے امراض کے ہسپتال بنائے جہاں آج بھی غریبوں کا علاج مفت کیا جاتا ہے ، چونکہ پرویز الٰہی کی سیاست بلدیاتی اداروں سے شروع ہوئی ہے اس لئے انہیں عام آدمی کے مسائل کا اچھی طرح اندازہ ہے ، یقینا ان کے دور حکومت میں مزید ترقیاتی کاموں کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔
آرمی چیف کا دور ہ لسبیلہ
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بلوچستان کے علاقے لسبیلہ کادورہ کیا، اور سیلاب سے متاثرہ لال گل گوٹھ میں پری فیبریکیٹڈ گھروں کاافتتاح کیا۔ سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے یہ گھر تعمیر کیے گئے ہیں جسے ایف ڈبلیواو نے ریکارڈ مدت میں مکمل کیا،آرمی چیف کو ڈی جی ایف ڈبلیواومیجرجنرل کمال اصفرنے بحالی نوکے منصوبوں سے آگاہ کیا۔ آرمی چیف کو بریفنگ دی گئی کہ متاثرہ گاں میں ایک پرائمری اسکول، شمسی توانائی سے چلنے والاٹیوب ویل تعمیرکیاگیاہے۔ آرمی چیف نے لال گل گوٹھ گاں میں پرائمری اسکول کے اساتذہ اورطلبا سے ملاقات کی۔اس موقع پر آرمی چیف کا کہنا تھا کہ وفاقی اورصوبائی حکومتوں کے بحالی کے منصوبوں میں بھرپورتعاون کیاجائےگا اور پاک فوج بحالی نو کے عمل میں بھرپورکردارادا کرتی رہےگی۔ آرمی چیف نے اپنے دورہ لسبیلہ میں کوئٹہ کور، ایف سی،ایف ڈبلیواو اور کوسٹ گارڈزکے افسران وجوانوں سے بھی بات چیت کی، آرمی چیف نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی اور ریسکیو کے کاموں میں ان کے کردارکو سراہا۔سیلاب کے آنے کے بعد پاک فوج پہلا سرکاری ادارہ ہے جو سرعت کے ساتھ ہر حرکت میں آیا اور متاثرین سیلاب کو بچانے اور ان کی بحالی اور آبادکاری کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ترقیاتی کاموں کا آغازکیا ، قوم کو اپنے اس ادارے پر ہمیشہ فخر رہا ہے کیونکہ دکھ اور مصیبت کی گھڑی ارضی وسماوی آفات میں یہ ادارہ سب سے پہلے اپنے بھائیوں کی امداد کیلئے پہنچتا ہے ، آرمی چیف کا دورہ لسبیلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

güvenilir kumar siteleri