کالم

وزیر اعظم کادورہ کشمیر!

پاکستان میں ہرسال کی طرح امسال بھی یوم یکجہتی کشمیر انتہائی جوش وخروش اور اپنے مظلوم کشمیریوں کے حوالے سے مختلف تقاریب کا انعقاد کیاگیا۔پاکستان کویہ اعزاز حاصل ہے کہ نہ صرف اسلامی ممالک بلکہ دُنیا میں جہاں کہیں بھی مظلوم قومیں،ممالک ہیں اِن کےلئے پاکستان نے ہمیشہ ہرپلیٹ فارم پر آواز بلند کی اور حمایت کااعلان کیا۔مسئلہ کشمیرہویامسئلہ فلسطین پاکستان نے اُمت مسلمہ کاقائدانہ کرداراداکرتے ہوئے دونوں ممالک کے عوام کیلئے ہمیشہ بھر پورکر دار ادا کیا ہے ۔سابق وزیر اعظم وصدر مسلم لیگ ن میاں محمد نوازشریف ،وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے ہمیشہ مسئلہ کے حل کیلئے اپناکرداراداکیاچاہے وُہ اقوام متحدہ کاپلیٹ فارم ہویامذاکرات لیکن بھارت نے ہمیشہ مذاکرات سمیت حل کی بجائے فرار کا راستہ اختیار کیا۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک روزہ دورہ کشمیرپراپنے بھرپور موقف اورپاکستان کی جانب سے پوری دُنیاکوباورکرایا کہ ”کشمیرپاکستان کی شہ رگ ہے “۔مظفر آباد پہنچنے پر وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کوقانون سازاسمبلی میں پولیس کے چاق وچوبند دستے نے گارڈآف آنرپیش کیا۔وزیر اعظم نے مظفر آباد میں یادگارشہداءپر بھی حاضری دی ،پھولوں کادستہ رکھا اور شہداءکشمیر کے ایصال ثواب کیلئے دُعا کی۔وزیر اعظم نے آل پارٹیزحریت کانفرنس کے راہنماﺅں سے بھی ملاقات کی۔وزیر اعظم نے کشمیری راہنماﺅں کیساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرارداددوں کے مطابق حق خودارادیت کے حصول تک اِن کی غیر متزلزل سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔قانون ساز اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا کہ 5فروری کو آزاد جموں و کشمیر کی مجلس قانون ساز کے اجلاس میں شرکت باعث فخر ہے، کشمیری بھائیوں کے ساتھ اپنی، حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کی جانب سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔ 5 فروری ہمارے پختہ عزم کی تجدید اور یقین دہانی کا دن ہے کیونکہ ”نعرہ نہیں ایمان ہے یہ آزادی کے متوالوں کا، کشمیر کا ذرہ ذرہ ہے کشمیر کے رہنے والوں کا”۔ آج ان عظیم شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے میں اپنے خون سے آزادی کی ناقابل فراموش داستانیں رقم کیں، نوجوان برہان وانی شہید سے لے کر مرد آہن سید علی گیلانی تک کشمیری بہادر بچوں، بچیوں سے لے کر آسیہ اندرابی، بہادر اور بے خوف یٰسین ملک، میر واعظ عمر فاروق سمیت جدوجہد آزادی کے ہر قائد، کا رکن، شہری، صحافی اور ہر بچے کو سلام پیش کرتے ہیں، ہم اس جدوجہد میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جب تک وادی میں شہدا کے خون کی بدولت کشمیریوں کو حق آزادی نہیں مل جاتا اور وہ سرخرو ہو نہیں جاتے۔5 فروری بھارت کو پکار پکار کر یاد دلاتا ہے کہ کسی 5 اگست سے کشمیر اس کا حصہ نہیں بن سکتا اور نہ ہی کشمیری اسے مانتے ہیں اور نہ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت دنیا اس کو مانتی ہے اور نہ ہی پاکستان اور پاکستانی عوام اس کو مانتے ہیں۔ قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا، پاکستان کے کشمیر کے ساتھ تعلق کو اس سے بہتر اور جامع الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، یہی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی بنیاد ہے، بابائے قوم حضرت قائداعظم محمد علی جناح نے پاکستان بنانے والوں کے ساتھ مل کر یہ پالیسی بنائی تھی جس پر ریاست پاکستان کار بند تھی، ہے اور رہے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ تنازعہ جموں و کشمیر کا حل کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق رائے دہی کے آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ استعمال کے ذریعے ہوگا، اس خطے اور دنیا میں پائیدار امن کی ضمانت کا یہی واحد حل ہے۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کوئی بھی پلیٹ فارم ہوملکی یابین الاقوامی جہاں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھرپور بات کرتے ہیں وہیں اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کابھی بھرپور مقدمہ لڑتے ہیں۔ فلسطین اور کشمیر کے عوام کو ان کی مرضی سے جینے کا یہ جمہوری حق ملنا دنیا کی جمہوریت پسندی کا امتحان ہے، فلسطین اور کشمیر کے عوام کے جمہوری حق کی حمایت پوری دنیا کے جمہوری مزاج ادارے، تنظیمیں، بین الاقوامی اصول، عالمی قانون اور مہذب انسان کرتے ہیں، کسی ملک یا قوم کو یہ حق نہیں کہ وہ فوجی قوت کی بنیاد پر کسی اور خطے اور وہاں کے رہنے والوں کو غلام بنا لے، فلسطین اور کشمیر میں جمہوریت کے وہی اصول لاگو کرنا ہوں گے جنہیں پوری دنیا تسلیم کرتی، ان پر یقین رکھتی اور ان کی تبلیغ کرتی ہے، دنیا میں دو الگ الگ اصول، انصاف و جمہوریت کے دو الگ الگ معیار اور عالمی قانون کے نفاذ میں امتیاز قبول نہیں۔ فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کرنےوالوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہوگا، یہی انصاف، جمہوریت اور عالمی قانون کا تقاضا اور انسانیت کا مطالبہ ہے جس کےلئے ہم دنیا کے ہر فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ اقوام عالم ،اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کوحل کریں اور کشمیریوں کواِن کا بنیادی حق حق خودارادیت دیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے