وفاق اکائی،یگانگت ،اتحاد کا نام ہے جس کی عملی تصویراِس وقت وفاقی حکومت پیش کررہی ہے ۔تمام صوبوں کے ساتھ یکساں اور ترقی کیلئے مل کر بھرپور کام کیاجارہاہے ۔خیبرپختونخوا میں وفاق کیساتھ تعاون کے بجائے ہمیشہ کچھ اور سُننے کوملتا ہے لیکن اِس کے باوجود وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اور وفاقی حکومت تمام صوبوں میں یگانگت اور ترقی کیلئے کام کررہے ہیں ۔گزشتہ روزوزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے روشنیوں کے شہرکراچی کا دورہ کیا۔جہاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ،گورنر سندھ کامران ٹیسوری سمیت اعلیٰ حکام نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔قارئین کرام! 9 سال قبل لگایا جانے والا سٹاک مارکیٹوں کے انضمام کا پودا اب تناور درخت بن چکا ہے اور اِس کے ثمرات بھی ملنا شروع ہوچکے ہیں ۔گزشتہ سال پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے کہ دنیا کی دوسری بہترین کارکردگی پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے دکھائی ۔پاکستان کو پائیدارنمو کی طرف لے جانے میں سٹاک مارکیٹ کاکردارانتہائی کلیدی اہمیت کاحامل ہے ۔ گزشتہ ایک سال میں انڈیکس میں 65 ہزار پوائنٹس کااضافہ ہواہے اوراس میں مزید بہتری بھی آرہی ہے جبکہ لسٹڈ کمپنیوں کی تعدادمیں بھی اضافہ ہورہاہے۔وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے اسٹاک ایکسچینج پہنچنے کے بعد اِس کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہا کہ ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے اور اب ہمیں میکرو سطح پر استحکام کو معاشی نمو میں تبدیل کرنا ہے۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے اسٹاک ایکسچینج میں گفتگو کرتے ہوئے بڑی خوبصورت بات کی کہ معاشی ترقی ہمارا اصل ہدف اور ایک چیلنج بھی ہے جس کے لیے سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کی تجاویز بہت اہم ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر ہے اور ہماری تجارت، مالیات اور برآمدات کا مرکز ہے اور اس شہر کے سرمایہ کاروں کی تجاویز اور آراءہماری ترقی کے لیے زیادہ سود مند ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کاروباری رہنما¶ں اور سرمایہ کاروں کو وفاقی دارالحکومت آنے کی دعوت بھی دی تاکہ معیشت کے حوالے سے ان کے ساتھ کھل کر بات چیت ہو۔ٹیکس وصولی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران آئی ایم ایف کا ہدف جی ڈی پی کے تناسب سے 10.5 فیصد تھا لیکن ہم نے 10.8 فیصد حاصل کر لیا اور اب مزید رفتار بڑھانے کے لیے ہمیں بینکوں سے سرمائے اور قرضوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پالیسی ریٹ میں 22 فیصد سے 13 فیصد تک کمی پر خوشی کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم خود کو چوکنا رہ کر اسے مزید نیچے کی طرف لے جائیں گے۔بعدازاں وزیر اعظم نے اپنے دورہ کراچی کے موقع پر فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے کہا کہ ایف بی آر کسٹمز اور کراچی پورٹ کے افسران کی خدمات قابل تعریف ہیں، اس کامیابی کی قوم کو طویل عرصہ سے توقع تھی، ملک کی معاشی ترقی اور خوشحالی کیلئے یہ ناگزیر امر تھا، اس نظام سے درآمد کنندگان اور کسٹمز افسران کے درمیان براہ راست انسانی مداخلت کم ہو گی۔ اس نظام سے کھیپ کی کلیئرنس کو جلد سے جلد نمٹانے میں مدد ملے گی، ایک ہی چھت تلے تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں، چاہتا ہوں کہ انسانی مداخلت بالکل ختم ہو۔ تین ہفتوں سے یہ نظام کام کر رہا ہے، جدید نظام کے تحت کلیئرنس کا عمل 107 گھنٹوں سے کم ہو کر 19 گھنٹوں پر آ چکا ہے جو کہ نمایاں کامیابی ہے، 88 فیصد درآمد کنندگان اس نظام سے مطمئن ہیں۔ ماضی کے بوسیدہ نظام کے ذریعے ملک کے وسائل کو لوٹا گیا، اضافی ریکوری پر مراعات دی جائیں گی، اس حوالہ سے پالیسی بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل شروع کیا، گذشتہ سال کے مقابلہ میں وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے، کسٹم، سیلز ٹیکس سمیت دیگر محصولات میں اضافہ ضروری ہے۔ ملک میں سرمایہ کاری لانے کیلئے ٹیکسوں میں کمی کرنا ہو گی، ٹیکس چوری میں کمی ہو گی تو سرمایہ کاروں کا حوصلہ بڑھے گا اور ملک میں سرمایہ کاری آئے گی، ہمارے محصولات کے اہداف میں 400 ارب روپے کا فرق ہے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 10.6 فیصد ہدف تھا جو 10.8 فیصد حاصل کر چکے ہیں، ایف بی آر کو ٹیکس محصولات کا ہدف حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے، ٹیکس چوری کے ذریعے ملک کا پیسہ کھایا جا رہا ہے، ہم نے اس کی روک تھام پر بھرپور توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔حکومتی کوششوں کے باعث معاشی اشاریے مستحکم ہیں، پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 13 فیصد پر آ گیا ہے، مہنگائی 38 فیصد سے 4.1 فیصد پر آ گئی، برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، ٹیکسٹائل کی برآمدات 11 فیصد بڑھی ہیں، ترسیلات زر میں 24 فیصد، آئی ٹی برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا۔ معاشی ترقی ہدف ہے جس کیلئے پیداوار میں اضافہ، ملازمتوں کی فراہمی، برآمدات اور صنعتوں کے فروغ کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اور اِن کی معاشی ٹیم کی دِن رات کاوشوں کا ہی نتیجہ ہے کہ پاکستان کی معیشت انتہائی مثبت سمت گامزن ہے۔حالیہ دِنوں نے ہی وزیر اعظم کی جانب سے ”اُڑان پاکستان “جیسے بڑے منصوبے کے آغاز سے مزید کامیابیاں حاصل ہوں گی ۔