یہ امر توجہ طلب ہے کہ دو روز قبل جعفر ایکسپریس ٹرین پر ہونے والے دہشت گردی کے حملے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس حملے میں درجنوں معصوم جانوں کا نقصان ہوا اور کئی افراد زخمی ہوئے، جس کے بعد ملکی اور بین الاقوامی سطح پر سخت ردعمل دیکھنے میں آیا اوردہشت گردی کی اس مذموم کارروائی کی شدید مذمت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف سخت اقدامات کرے۔ اس حملے کی خبر جیسے ہی بین الاقوامی میڈیا پر آئی، مختلف ممالک نے اس کی مذمت کی اور پاکستان کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا۔ اقوامِ متحدہ، یورپی یونین، امریکہ، چین، ترکی، سعودی عرب اور دیگر کئی ممالک نے اس دہشت گرد حملے پر افسوس کا اظہار کیا اور پاکستانی حکومت کو مکمل تعاون کی پیشکش کی۔ یاد رہے کہ اسی ضمن میں اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دہشت گردی کسی بھی شکل میں ناقابلِ قبول ہے اور دنیا کو اس کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے پاکستان کے عوام اور متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ ہمدردی کیا۔ علاوہ ازیں امریکی محکمہ خارجہ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں۔ امریکہ نے دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کےلئے ہر ممکن مدد کی پیشکش بھی کی ۔ دوسری جانب چین نے حملے کو پاکستان کی سلامتی پر ایک گھنا¶نا حملہ قرار دیا اور کہا کہ دہشت گردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔ چینی حکومت نے پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔علاوہ ازیں سعودی حکومت نے بھی حملے کی مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے لیے تعزیتی پیغام بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا مکمل ساتھ دیا جائے گا۔ اسی حوالے سے ترکی نے اس واقعے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیا اور کہا کہ ترکی، پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا تاکہ ایسے حملے دوبارہ نہ ہوں۔یہ امر خصوصی توجہ کا حامل ہے کہ وزیر اطلاعات و نشریات عطائاللہ تارڑ نے جعفر ایکسپریس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انڈین میڈیا، بی ایل اے اور پی ٹی آئی جعفر ایکسپریس واقعہ پر ایک زبان بول رہے تھے، حملے سے متعلق جعلی ویڈیوز اور جھوٹی خبریں پھیلائی گئیںلیکن سیکورٹی فورسز نے بہادری کے ساتھ دہشت گردوں کا مقابلہ کیا اور 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔یاد رہے کہ آپریشن کے دوران کسی مسافر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، 4 فوجی جوانوں اور 21 شہریوں کی شہادت آپریشن سے پہلے ہوئی، دوران آپریشن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور یوں پاک فوج، ایس ایس جی، ایف سی، رینجرز اور پولیس کی مہارت سے ملک بہت بڑے نقصان سے محفوظ رہا۔جعفر ایکسپریس کے دلسوز واقعہ کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر حملہ آور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا، 33 دہشت گرد پاکستانی شہریوں کو یرغمال بنانے آئے تھے جنہیں جہنم واصل کیا گیا، 21 شہری اور 4 ایف سی کے جوان آپریشن سے پہلے شہید ہوئے۔ تفصیل اس سارے معاملے کی کچھ یوں ہے کہ دہشت گرد خودکش جیکٹیں پہنے ہوئے یرغمالیوں کے درمیان موجود تھے، ان دہشت گردوں کو انتہائی مہارت کے ساتھ جہنم واصل کیا گیا۔ خودکش جیکٹس پہنے ہوئے دہشت گردوں کو جب ٹارگٹ کر کے ختم کیا گیا تو یرغمالیوں کو وہاں سے نکلنے کا موقع مل گیا ۔ یرغمالیوں کو بحفاظت ان کے گھروں اور محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا جو پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے کیوں کہ پاک فوج، ایس ایس جی، ایئر فورس، ایف سی اور رینجرز نے بڑی مہارت سے یہ آپریشن مکمل کیا اور قوم کو بڑے نقصان سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کے حوالے سے بھارتی میڈیا کی طرف سے پروپیگنڈا کیا گیا، ایسا لگ رہا تھا کہ وہ اس چیز کے لئے پہلے سے تیار تھے اور فوری طور پر ان تک تمام چیزیں پہنچ رہی تھیں، ان ویڈیوز کو کیسے جھٹلائیں گے، ڈرون فوٹیج سامنے آگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجیکل ایڈوانسمنٹ کو بروئے کار لاتے ہوئے پاک فوج نے بھرپور آپریشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پاکستان میں اس اندوہناک واقعہ کو اپنی سیاست چمکانے کے لئے استعمال کیا، انڈین میڈیا، بی ایل اے اور پی ٹی آئی اس واقعہ پر ایک ہی زبان بول رہے تھے۔اس تمام پس منظر میں غیر جانبدار حلقوں نے بجا طور پر رائے ظاہر کی ہے کہ اس بدتردہشتگردی کو کسی بھی اخلاقی ،مذہبی اور کسی بھی انسانی حوالے سے جائز اور قابل قبول قرار نہےں دیا جا سکتا ۔ایسے میں امید کی جانی چاہےے کہ را ،بی ایل اے اورو ٹی ٹی پی کے خلاف فوری اور منظم کاروائی کی جائے گی۔