پاکستان ،خطہ فردوس بریں،نورکامسکن،امن کا آشیاں جسے اللہ تعالیٰ نے ہرنعمت سے نوازا ہے جہاں پاکستان میں صحرا، پہاڑ ، وادیاں ، میدان،زرخیزدھرتی ہے تووہیں دریا اورسمندر بھی ۔اِس مملکت خُدادادجس کانام ہی ہمارے پرکھوں نے ”پاکستان “رکھا۔اِس وطن ،دھرتی کی بنیادودں میں جہاں لاکھوں شہداءکی قربانیاں شامل ہیں وہیں آج یہ دھرتی اِن قربانیوں کی بدولت ہی اِس مقام پر ہے۔ پاکستان عصرحاضر میں دُنیا میں ایک نئی پہچان کےساتھ اُبھررہاہے،وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے ایک سال میں اپنی شبانہ روزکاوشوں سے ثابت کردیاہے کہ قیادت اچھی ہوتوملکوں،قوموں کی تقدیریں بدل جاتی ہیں۔اِسی طرح پاکستان کی چٹان صفت مسلح افواج کے سپہ سالار،آرمی چیف ، سیدحافظ جنرل عاصم منیر جن کی قیادت میں نہ صرف پاک افواج پاکستان کے دُشمنوں ، خارجیوں اور دہشتگردوں کاصفایا کرر ہی ہیں اوروطن کی سرحدوں کی محافظ بھی ہیں ۔گزشتہ روزایس آئی ایف سی کے زیر اہتمام پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کاانعقاد کیاگیا۔تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف تھے جبکہ تقریب میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر ، وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزراءسمیت دنیا بھر سے 300 سے زائد مندوبین شریک ہوئے۔اس موقع پر پاکستان میں معدنیات اور کان کنی کے شعبہ کی ترقی اور معدنی وسائل کے فروغ کیلئے مختلف حکومتی اور غیرملکی کمپنیوں کے مابین مفاہمت کی یادداشتوںسمیت معاہدوں گئے جن میں جیالو جیکل سروے آف پاکستان اور چائنہ جیالو جیکل سروے کے درمیان مفاہمت کی یادداشت کا تبادلہ کیا گیا جس کے تحت جیالو جیکل سروے آف پاکستان اور چائنہ جیالو جیکل ملک میں معدنی وسائل کی تلاش کے اقدامات کرینگے۔اسی طرح جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور برطانیہ کی جیو سائنس سروسز نے بھی ایم او یو کا تبادلہ کیا جس کے تحت معدنیات اور کان کنی کے شعبہ میں معیار کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے جائینگے۔ فورم کے موقع پر جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور روس کی جے ایس سی کمپنی کے درمیان جیوسائنٹیفک ریسرچ کے حوالہ سے بھی ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ مزید برآں جیالوجیکل سروے آف پاکستان اور جنوبی افریقہ کی کمپنی نے معدنیات اور کان کنی کے شعبہ میں ڈیجیٹائزیشن اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ کیلئے ایم او یو کا تبادلہ کیا جبکہ اس موقع پر بلوچستان کے کان کنی اور معدنیات کے محکمہ اور چینی کمپنی ای سی سی کے درمیان بھی ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ ماڑی منرلز اور لیبیا مائننگ جبکہ پی پی ایل اور میٹسو کے علاوہ پی پی ایل اور بارٹی لمیٹڈ کے درمیان بھی ایم او یوز کا تبادلہ کیا گیا۔ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025ءکے موقع پر بلوچستان میں تر قیاتی منصوبوں کیلئے ایف ڈبلیو او، نارن مائننگ، بی ایم آر ایل اور مقامی عمائدین کے درمیان بھی ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ فورم کے موقع پر کئے گئے باہمی تعاون کے معاہدوں میں ایف ڈبلیو اور آذربائیجان کی کمپنی آذر گولڈ، معدنی ذخائر کی تلاش کیلئے او جی ڈی سی ایل اور این آر ایل کے مابین مفاہمت کی یادداشت بھی شامل ہے۔ ایم ایس پی اور بیرک گولڈ کے درمیان پاکستان منرلز سکیورٹی شراکت داری کیلئے بھی ایم او یو پر دستخط کئے گئے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر سے استفادہ کر کے قرضوں سے آزادی حاصل کر سکتا ہے، معدنیات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دیں گے، یہ سرمایہ کاری سب کیلئے فائدہ مند ہے، سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانوں کو ہنر کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں، مل کر پاکستا ن کو دنیاکا عظیم ملک بنائینگے۔ تقریب سے آرمی چیف سیدحافظ جنرل عاصم منیر نے بھی خطاب کیا۔آرمی چیف نے کہا کہ ہم بین الاقوامی اداروں کو خوش آمدید کہتے ہیں کہ وہ اپنی مہارت سے پاکستان کو روشناس کرائیں، سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریںاوروسائل کی وسیع صلاحیت کی ترقی میں ہمارے ساتھ شراکت داری کریں۔پاکستان کی معدنیات کی دولت کو اخذ کرنے کیلئے انجینئر، جیالوجسٹ، آپریٹر اور بہت سے ماہر کان کن درکار ہیں، اسی لیے ہم اس شعبے کی ترقی کے لیے طلبا کو بیرون ملک تربیت کے لیے بھی بھیج رہے ہیں۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مزیدکہا کہ اس وقت بلوچستان کے 27 پاکستانی طلبا زیمبیا اور ارجنٹینا میں منرل ایکسپلوریشن میں تربیت حاصل کر رہے ہیں، ہمارا مقصد معدنی شعبے کے لیے افرادی قوت، مہارت اور انسانی وسائل پیدا کرنا بھی ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ اقتصادی سلامتی، قومی سلامتی کے ایک اہم جُزو کے طور پر ابھری ہے، پاک فوج اپنے شراکت داروں اور سرمایہ کاروں کے مفادات اور اعتماد کے تحفظ کیلئے ایک مضبوط سکیورٹی فریم ورک اور فعال اقدامات کو یقینی بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اَپ سٹریم اور ڈا¶ن سٹریم معدنی صنعتوں کی ترقی کو بھی یقینی بنایا جائے گا، یہ بات اہم ہے کہ لاگت کو بہتر بنانے اور منڈیوں کو متنوع بنانے کے لیے پاکستان میں ریفائننگ اور ویلیو ایڈیشن میں سرمایہ کاری کی جائے۔ پاکستانی عوام کے پیروں کے نیچے وسیع معدنی ذخائر، ہاتھوں میں مہارت اور شفاف معدنی پالیسی کے ہوتے ہوئے مایوسی اور بے عملی کی کوئی گنجائش نہیں ، آگے بڑھیں اور جدوجہد کریں ملک کے لیے اور اپنے لیے۔آنیوالے چندسالوں میں پاکستان معدنیات کے حوالے سے دُنیا کے صف اول میں شامل ہوگاخصوصاًاُڑان پاکستان پروگرام کے تحت بھی زراعت،کان کنی،ٹیکنالوجی کے حوالے سے شروع کئے گئے اقدامات انتہائی اہم ہیں جوآنیوالے سالوں میں پاکستان کونہ صرف قرضوں کے بوجھ سے آزادکریں گے بلکہ پاکستان ایک معاشی قوت بن کراُبھرے گا۔