یورپی یونین کے ادارے ای یو ڈس انفو لیب نے بھارتی سازش کا بھانڈہ پھوڑ دیا ۔ کشمیر کا معاملہ ہو یا سرحدی حدود کی خلاف ورزی،بھارت کی جانب سے شر پسندی پاکستان مخالف بے بنیاد خبروں کا اجراءکوئی نئی بات نہیں ہے۔ پاکستان اس کا کئی بین الا قوامی فورم پر اظہار کر چکا ہے۔ اب یورپی یونین کے ادارے نے اپنی رپورٹ میں بھی حقائق کا انکشاف کیا ہے جس سے پاکستانی موقف کی تائید ہوئی ہے۔فیک نیوز کے خلاف کام کرنے والے یورپی یونین کے ادارے ای یو ڈس انفو لیب نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی سرکاری خبر رساں ادارہ اے این آئی جن عالمی صحافیوں، تنظیموں اور بلاگرز کا حوالہ دے کر پاکستان، پاک فوج اور چین کے خلاف جعلی رپورٹس پھیلا رہا ہے ان کا کوئی وجود ہی نہیں ملا۔ پاکستان اور پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والی بھارتی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایشین نیوز انٹرنیشنل مسلسل اپنی خبروں سے ایسے کرداروں کے حوالے سے پاکستان مخالف بیانیہ بنانے میں مصروف ہے جن کا کوئی وجود ہی نہیں۔ای یو ڈس انفو لیب نے ہیڈ سورسز رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اے این آئی نے اپنے آرٹیکل میں ایک ایسے تھنک ٹینک کی رپورٹ کا حوالہ دیا جو کینیڈا کے سابق رکن پارلیمنٹ نے 2012 میں بنایا جبکہ 2014 میں اس تھنک ٹینک کو بند کردیا گیا تھا۔ ای یو ڈس انفو لیب نے "پالیسی ریسرچ گروپ” نامی تھنک ٹینک کو بہت ڈھونڈا لیکن اس کا سراغ نہ لگ سکا۔مبینہ تھنک ٹینک میں شامل تین افراد میں سے ایک جیمز ڈگلس کرکٹن نے 2016 میں سابق صدر پرویز مشرف کے سوئٹزرلینڈ میں مبینہ خفیہ بینک اکاو¿نٹ کے حوالے سے خبر دی جو جعلی ثابت ہوئی۔ اے این آئی نے اس جھوٹی بات کو بھی پروپیگنڈہ کے طور پر اچھالا۔بھارتی خبر ایجنسی نے فروری 2021 میں ایک مبینہ اینٹی ٹیررازم ٹاسک فورس کے ماہر لکھاری رونلڈ ڈچمین کے نام سے پاکستان اور مسلح تنظیموں کے حوالے سے ایک جعلی رپورٹ چلائی۔ درحقیقت اس خیالی لکھاری کا بھی کوئی اتہ پتہ نہیں مل سکا۔رپورٹ کے مطابق ’انٹرنیشنل فورم فار رائٹس اینڈ سکیورٹی‘ نامی تھنک ٹینک 2014 میں بند ہوچکا ہے۔اس کے باوجود 2020 سے 2022 تک اس نام نہاد تھنک ٹینک کے نام سے 19 جعلی کانفرنسزکی گئیں۔ اس تھنک ٹینک کے بینر تلے 500 سے زائد آرٹیکلز چھاپے گئے۔ ان میں سے 200 سے زائد ا?رٹیکلز کا حوالہ اے این ا ٓئی نے اپنی خبروں میں دیا ،لیکن ان لکھاریوں کا بھی وجود نہیں ملتا۔عالمی تحقیقی ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی خبررساں ادارے میں شامل صحافی سب کچھ جانتے ہوئے بھی پاکستان کے حوالے سے جھوٹی خبریں پھیلانے کی مہم کا حصہ لگتے ہیں۔ اگرانہیں یہ معلوم نہیں کہ ایسی رپورٹس کے ذرائع جھوٹے ہیں تو یہ صورتحال ان کی ناکامی کا اعتراف ہے۔ان سب کارروائیوں کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی ساتھ کو متاثر کرنا ہے۔یورپی یونین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15 برس سے بھارت جعلی خبروں کے ذریعے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں ملوث تھا۔ اس نیٹ ورک کو سری واستو گروپ اور اے این آئی نیوز ایجنسی مل کر چلا رہے تھے۔ بہت سی فوت شدہ عالمی شخصیات کے ناموں کو بھارتی نیٹ ورک اپنے پاکستان مخالف پروپیگنڈے کےلئے استعمال کر رہا تھا۔ اس مقصد کےلئے بھارت بہت سی جعلی این جی اوز کے نام بھی استعمال کر رہا تھا۔ بھارت ان شرپسندانہ حرکات کے باوجود پاکستان کے نام اور ساکھ کو متاثر کرنے میں ناکام رہا۔اس طرح کی ساری کوششیں اس لیے ناکام ہوئی ہیں کیونکہ پاکستان پہلے ناقابل تردید ثبوت اور دستاویزات پیش کر چکا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کےلئے بھارت منظم منصوبہ بندی، فنڈنگ اور دہشت گردوں کو ابھار رہا ہے۔بین الاقوامی سطح پر یہ نیٹ ورک بھارت کی قوت کو مستحکم اور تشخص کو بہتر بنانے کے ساتھ حریف ممالک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کےلئے کام کررہا تھا تاکہ بھارت کو یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ جیسے اداروں کی مزید حمایت سے فائدہ حاصل ہو ۔ بھارت تو پاکستان اور پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کرتا ہی رہتا ہے مسئلہ تو یہ ہے کہ ہمارے ہاں بھی کچھ عناصر پاک فوج کےخلاف مہم شروع کئے ہوئے ہیں۔ کچھ پاکستانی بھی بھارتی ایونٹس میں شرکت کرتے رہے ہیں۔یہ عناصر بظاہر بڑے محب وطن بنتے ہیں مگر اصل میں بھارت کے بازو ہیں۔ اس کے سہولت کارہیں ۔ وطن عزیز کو بدنام کرنے میں ان کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ ان کے ہوتے ہوئے بھارت کو کوئی پریشانی نہیں کہ وطن عزیز کے اداروں کی ساکھ کے خلاف یہی عناصر کافی ہیں۔ یہ لوگ کھاتے پاکستان کا ہے، رہتے پاکستان میں ہیں مگر پاکستان کے خلاف ہی باتیں کرتے ہیں۔ یہ سب کچھ وہ اپنے بیرونی آقاو¿ں کی مرضی سے کرتے ہیں۔ گویا ان عناصر کے منہ میں بھارتی زبان ہے جس سے وہ زہر ٹپکاتے رہتے ہیں۔ ہم دنیا سے بھارتی سازشوں کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔بھارت نے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کےلئے ہرقسم کے وسائل کا استعمال کیا۔ پاکستان بھارتی سازشوں سے دنیا کو آگاہ کررہا ہے۔دنیا کو بتادیا کہ بھارت پاکستان کےخلاف دہشت گردوں کی مالی معاونت کرتا ہے، امن کےلئے کیے گئے اقدامات کودنیابھرمیں سراہا جارہا ہے ۔ بھارت نے جن اداروں کوپاکستان کے خلاف استعمال کیا ان کوآگاہ کرچکے ہیں۔پاکستان میں انتشار پھیلانے کےلئے جی بی، بلوچستان کا ایشو ان جعلی نیٹ ورک سے اٹھایا جاتا ہے۔ دنیا میں ہر جگہ اپنا مدعا بیان کرتے رہیں گے۔ ہم دنیا سے امن اور معیشت کی بہتری کےلئے تعلقات بڑھا رہے ہیں۔
کالم
پاکستان کا امیج خراب کرنے کی بھارتی سازش
- by Daily Pakistan
- فروری 27, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 565 Views
- 2 سال ago