کالم

پاک۔ کرغزستان تعلقات نئے دورمیں داخل!

قارئین کرام!پاکستان اِس وقت خارجہ محاذ پر ایک نئے دورمیں داخل ہورہاہے اور پاکستان کی خارجی پالیسی حالیہ پاک بھارت کشیدگی اورآپریشن راہ حق میں کامیابی کے بعد مزیدمضبوط ہوئی ہے ۔خارجہ محاذ پرجہاں پاکستان کے موقف کواقوام عالم نے بھر پور سراہاوہیں بھارت کی مظلوم کشمیریوں پرمظالم اور پاکستان کیخلاف سازشوں کے حوالے سے بھی پاکستان کے موقف کی بھرپور تائید کی ۔ اِس وقت وزیر اعظم محمد شہبازشریف کی کوشش ہے کہ پاکستان وسط ایشیائی ممالک سے بھی اپنے تعلقات کو مزیدمضبوط کرے کیونکہ اِس وقت چین کی توجہ وسطی ایشائی ممالک پرہے جہاں نئی ر اہداریوں کے تحت تجارت بڑھ رہی ہے وہیں وسط ایشیائی ممالک کے تعلقات چین اورتُرکی کیساتھ مزیدمضبوط ہورہے ہیں ۔ وسط ایشیائی ممالک میں آذربائیجان اِس وقت تُرکیہ کا اہم تجارتی اور دفاعی شراکتدار بھی ہے اِسی طرح آذربائیجان کیساتھ پاکستان کے تعلقات میں بھی مزیدگرمجوشی پیداہورہی ہے ۔ تُرکمانستان ، تاجکستان ،کرغزستان کیساتھ بھی پاکستان کے تجارتی تعلقات میں مزیدوسعت پیداہوئی ہے۔گزشتہ روزہی پاکستان اور کرغزستان کے درمیان تجارتی، اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی تعاون کے حوالے سے دو روزہ بین الحکومتی کمیشن کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا،اجلاس کی مشترکہ صدارت وفاقی وزیر برائے توانائی (پاور ڈویژن) سردار اویس احمد خان لغاری اور کرغز جمہوریہ کے نائب چیئرمین کابینہ برائے وزراء ایدل بیسالوف نے کی۔ فریقین نے پچھلے اجلاس سے اب تک کی پیش رفت کا تفصیل سے جائزہ لیا اور اقتصادی و تکنیکی تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور تجارتی حجم کو 100 ملین امریکی ڈالر تک لے جانے کا ہدف بھی مقرر کیا۔ برآمدات و درآمدات میں تنوع، پاکستانـکرغزستان جوائنٹ بزنس کونسل کی بحالی، تجارتی میلوں، بزنس فورمز اور بی ٹو بی تبادلوں کے انعقاد پر اتفاق کیا گیا۔ مختلف اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کیلئے کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی کیے گئے۔معیارات و کوالٹی کے شعبے میں پاکستان کے ادارہ برائے معیار و کنٹرول اور کرغز وزارت معیشت و تجارت کے مرکز برائے معیارات و پیمائش کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے جس کا مقصد معیار، میٹرولوجی، منظوری کے نظام اور مینجمنٹ سسٹمز میں تعاون کو فروغ دینا ہے ۔ سرمایہ کاری کے شعبے میں پاکستان کے بورڈ آف انویسٹمنٹ اور کرغز صدر کے تحت نیشنل انویسٹمنٹ ایجنسی کے درمیان سرمایہ کاری کے فروغ پر مبنی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔حلال تجارتی تعاون، پاکستان حلال اتھارٹی اور کرغز وزارت معیشت و تجارت کے تحت قائم ”مرکز برائے ترقی صنعت حلال” کے درمیان حلال تجارت پر مفاہمت ہوئی ۔ توانائی اور ماحولیات کے شعبے میں کرغزستان نے ایک بجلی کی ترسیلی لائن کے مشترکہ منصوبے کی تجویز دی جو کرغزستان، چین اور شمالی پاکستان کو منسلک کرے گا۔ دونوں ممالک نے بجلی کی درآمد، قابل تجدید توانائی، کان کنی، ہائیڈروکاربنز اور تکنیکی تعاون پر رضامندی ظاہر کی۔ علاقائی روابط اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں بھی نمایاں پیش رفت ہوئی۔ ڈاک، کارگو، ریل ٹرانسپورٹ اور سول ایوی ایشن میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق ہوا۔ پاکستان نے کرغز ایئرلائنز کو چارٹر سے باقاعدہ پروازوں کی جانب منتقل ہونے کی تجویز دی۔ کرغزستان کے چین کے ساتھ نئی فضائی راہداری کی تجویز پر پاکستان نے دلچسپی کا اظہار کیا۔ فائبر آپٹک رابطے کے منصوبے میں پاکستان کو شریک کرنے کی کرغز تجویز پر بھی مثبت گفتگو ہوئی۔مالیاتی شعبے میں تعاون کے لیے دونوں ممالک کے مرکزی بینکوں نے اسلامی بینکاری، مالیاتی آلات کی ترقی اور پاکستان کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس کے ذریعے تربیتی پروگرامز پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔صحت اور دواسازی کے شعبے میں طبی تعلیم، فارماسیوٹیکل، سرجیکل آلات اور ویکسین و بائیولوجیکل مصنوعات میں مشترکہ منصوبوں پر بات چیت تیز کرنے پر اتفاق ہوا۔ کرغز حکومت نے پاکستانی دوا ساز کمپنیوں کی رجسٹریشن اور عوامی خریداری میں شمولیت کی حمایت کی پیشکش کی۔ثقافتی تعاون میں دونوں ممالک نے باہمی تقریبات، کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت، سنیما اور نشریاتی اداروں کے درمیان مواد کے تبادلے اور تربیتی پروگرامز پر رضامندی ظاہر کی۔تعلیم اور سائنسی اشتراک کے حوالے سے مشترکہ تربیتی پروگرامز، تعلیمی تبادلے، ادارہ جاتی روابط اور پاکستان ٹیکنیکل اسسٹنس پروگرام (پی ٹی اے پی) کے تحت کرغز طلبہ کی معاونت پر اتفاق کیا گیا۔ مزدوروں کے تبادلے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے پر بھی بات چیت ہوئی۔اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ چھٹا اجلاس کرغزستان میں منعقد ہوگا جس کی تاریخ سفارتی ذرائع سے طے کی جائے گی۔ پاکستان کی مضبوط خارجہ پالیسی کی بدولت جہاں پاکستان دُنیامیں ایک نئی قوت کے طورپراُبھررہاہے وہیں پاکستان کی بیرونی سرمایہ کاری سمیت مختلف ممالک سے تجارتی تعلقات سے ملکی معیشت بھی مضبوط ہورہی ہے۔وسط ایشیائی ممالک میں پاکستان کی آذربائیجان کے بعد کرغزستان کے ساتھ تجارتی شراکتداری سے نہ صرف علاقائی اقتصادی انضمام کو فروغ ملے گاوہیں دونوں ممالک میں طے پانے والے اقدامات پاکستان اور کرغزستان کی پائیدار ترقی، مشترکہ خوشحالی اور عوامی روابط کوبھی فروغ دیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے