پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان برادرانہ تعلقات کی تاریخ کئی دہائیوں پر محیط ہے جو مشترکہ ثقافت مذہب اور اقتصادی تعاون پر مبنی ہے ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہاں کا حالیہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی شراکت داری اور عوامی روابط کی مضبوطی کا عکاس ہے اور باہمی تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔پاکستان اور یو اے ای کے تعلقات 1971 میں متحدہ عرب امارات کے قیام کے بعد سے ہی مستحکم ہو گئے تھے جب پاکستان نے یو اے ای کو سب سے پہلے تسلیم کیا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہوئے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت ثقافت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ ملا متحدہ عرب امارات علاقائی استحکام میں بھی پاکستان کا ایک اہم شراکت دار ہے جبکہ اسوقت 18 لاکھ پاکستانی متحدہ عرب امارات کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔سٹیٹ بینک اف پاکستان کے مطابق گزشتہ برس متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں نے اپنے ملک کو پانچ ارب 53 کروڑ ڈالرکا زرمبادلہ بھیجا۔ابو ظہبی کے ولی عہد شیخ خالد بن محمد بن زید النہان کے دورہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان بینکنگ کانکنی ریلوے اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور سرمایہ کاری سے متعلق مختلف معاہدوں پر دستخط کیے گئے یو اے ای پاکستان کے بڑے اقتصادی اور تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے 2023میں دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ تجارتی حجم آٹھ ارب 78 کروڑ ڈالر تھا امارات کے دفتر خارجہ کے مطابق امارات پچھلی دو دہائیوں میں پاکستان میں 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکا ہے یہ سرمایہ کاری کمیونیکیشن سروسز ٹورازم ،انفارمیشن ٹیکنالوجی ،ائل گیس، بینکنگ اور ہاسنگ کے شعبوں میں کی گئی پاکستان میں اس وقت زراعت ٹیکنالوجی اور گرین انرجی سمیت دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کے وسیع امکانات موجود ہیں متحدہ عرب امارات بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں تجربہ کار ہے اس شعبے میں سرمایہ کاری پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہے ۔متحدہ عرب امارات اپنی جغرافیائی قربت کی وجہ سے بھی پاکستان کےلئے ایک بہترین برآمدی مارکیٹ ہے جو تجارتی لین دین میں سہولت فراہم کرتے ہوئے نقل و حمل اور مال برداری کے اخراجات کو بھی بہت کم کرتا ہے ۔ پاکستان اور یو اے ای میں دو طرفہ تجارتی تعلقات بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں حالیہ کیے گئے معاہدوں پر بروقت عمل درآمد کے ساتھ ساتھ امارات کے ساتھ تجارت بڑھانے کےلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے اس وقت اگرچہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم نو ارب ڈالر کے قریب ہے مگر تجارتی توازن متحدہ عرب امارات کے حق میں ہے پاکستان سے اس وقت امارات کو 1.59 بلین ڈالر کی برآمدات کی جا رہی ہے جبکہ رواں سال میں اس ہدف کو دو بلین ڈالر لے جانے کی توقع کی جا رہی ہے یہ صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب درپیش چیلنجز سے نمٹنے کےلئے خاطر خواہ اقدامات کیے جائیں گے امارات کو چاول ٹیکسٹائل سبزیاں گوشت پراسیس فوڈ اور کنسٹرکشن سے متعلقہ سامان کی برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے گزشتہ برس پاکستان سے سمندری راستے سے امارات کو بھیجے جانےوالے گوشت پر پابندی عائد کر دی گئی تھی جس کی وجہ سے اس کی برآمدات میں کمی آئی پاکستان کو اپنی پیداواری لاگت کم کرنے کےلئے بھی خاطر خواہ اقدامات کرنے ہونگے ۔ابو ظہبی کے ولی عہد اور وزیراعظم شہباز شریف نے اپنی ملاقات میں دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے تجارتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے اور ترقیاتی ترجیحات کے مطابق باہمی شراکت داری بڑھانے پر اتفاق کیا وزیراعظم شہباز شریف نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر بھی امارات کے سربراہ کا شکریہ ادا کیا اور مختلف شعبوں میں پاکستان کی مسلسل اور مضبوط حمایت کو سراہا ولی عہد نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے یو اے ای کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا اور کہا دونوں ممالک بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری میں تبدیل کرنے پر کام کر رہے ہیں۔صدر پاکستان آصف زرداری نے ولی عہد خالد بن محمد بن زید النہان کو پاکستان کے اعلی ترین سول ایوارڈ نشان پاکستان سے نوازا جو دونوں برادر ممالک کےلئے ان کی خدمات کے اعتراف میں دیا گیا اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات تین نسلوں پر محیط ہیں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے، کاروبار ،ثقافت اور عوامی روابط بڑھانے کی ضرورت ہے انہوں نے دو طرفہ تعلقات کی میراث کو آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کے دورہ پاکستان سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اقتصادی شراکت داری میں اضافہ ہوگا اور بڑھتے ہوئے تعلقات دونوں ممالک کے عوام کےلئے خوشی اور ترقی کا باعث بنیں گے۔جبکہ ان معاہدوں پر عمل درامد اور پاکستان میں سرمایہ کاری سے معیشت کی بہتری میں بھی مدد ملے گی۔