عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ پاکستان کے تعلق کونصف صدی سے زائد کاعرصہ بیت چکا ہے اوران گزرے سالوں میں دونوں ممالک کے مابین دوستی کے رشتے دن بدن مستحکم ہوئے اور دونوں ممالک نے اس دوستی کے رشتے کوکبھی ٹوٹنے نہیں دیا، چینی انقلاب کے بانی موزے تو اور سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو نے کہاتھا کہ پاک چین دوستی ہمالیہ کے پہاڑوں سے بلند اور بحیرہ عرب سے گہری ہے ۔گزشتہ روزورلڈاکنامک فورم کے اجلاس کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ایک غیرملکی ادارے کودیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان موسمیاتی تبدیلی کے خلاف کوششوں اور قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری شعبوں میں یکساں مفاد پر مبنی تعاون کی بدولت دوطرفہ تجارتی تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔ گزشتہ 71 سالوں میں آنے والے دونوں ممالک کے رہنماوں نے دوطرفہ تعلقات کو پروان چڑھایا ہے۔ پاک چین تعلقات باہمی احترام، اعتماد اور افہام و تفہیم پر مبنی ہیں۔ دونوں ممالک بنیادی دلچسپی کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان اور چین علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے پر یقین رکھتے ہیں اور قومی ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے ان کے مشترکہ خواب ہیں۔چین پاکستان اقتصادی راہداری اور 2013میں چین کی طرف سے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے جیسے نئے اقدامات کی وجہ سے بھی پاک چین تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج پاکستان اور چین کے درمیان کثیر جہتی شراکت داری قائم ہے۔ ہمارے درمیان مضبوط سٹریٹجک اور دفاعی تعاون موجود ہے۔ دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں جو سی پیک کے ساتھ ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے مالیاتی، سرمایہ کاری اور صنعتی شعبوں میں قریبی روابط ہیں۔چین پاکستان کے طلبا کےلئے اولین منزل بن گیا ہے اور دونوں جانب کے لوگوں کے درمیان مضبوط روابط ہیں جن کو فنکاروں، ماہرین تعلیم، سائنسی برادری اور میڈیا نے پروان چڑھایا ہے۔پاک چین دوستی کی بنیاد کاسہرا سابق وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کوجاتاہے کہ جنہو ں نے بطوروزیرخارجہ جس دوستی کی بنیادرکھی اورچین کے ساتھ تمام سرحدی تنازعات کو طے کرکے ایک نئے سنگ میل کا آغاز کیا۔پاک چین دوستی تواس وقت شروع ہوگئی تھی جب پاکستان نے چین کوآزادملک کے طورپر تسلیم کیاتھا اوراس وقت پاکستان دنیاکاپہلاملک تھا جس نے نہ صرف اسے تسلیم کیا بلکہ اقوام متحدہ میں اس کی رکنیت کے لئے راہ بھی ہموارکی ۔پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے دنیا کی واحد ایئرلائن تھی جسے عوامی جمہوریہ چین کے شہروں تک رسائی حاصل تھی۔چین کے سابق وزیراعظم چواین لائی کے دوران میںدوستی کا یہ رشتہ اپنے باہمی عروج پرتھاجس کے دوران چین نے پاکستان کے اندر سرمایہ کاری کرنے کافیصلہ کیااورپاکستان کو ہیوی مکینیکل انڈسٹریل کمپلیکس ٹیکسلا کاتحفہ دیا اس کے بعد پاکستان سپورٹس کمپلیکس اسلام آباد بھی پاک چین دوستی کی ایک عظیم مثال کے طورپرسامنے آیا۔اس کے ساتھ ساتھ عوامی جمہوریہ چین نے پاکستانی طلباءکو اپنی یونیورسٹیوں میں داخلوں کی اجازت دی جواس وقت بھی ہزاروں طلباءچائنیزجامعات میں زیرتعلیم ہیں۔موجودہ دورمیں سی پیک دوستی کے ایک عظیم منصوبے کے طورپر سامنے آیاجبکہ پاکستان میں توانائی کے منصوبوں غازی بروتھاڈیم اوردیامیربھاشاڈیم ،نیلم جہلم پراجیکٹ اور جناح ہائیڈرل پاورپراجیکٹ بھی اسی دوستی کی یادگارسمجھے جاتے ہیںجبکہ بجلی کی تیاری کے لئے عوامی جمہوریہ چین نے چشمہ ایٹمی ری ایکٹرکاتحفہ بھی دیاجواب تیسرے فیزمیں منتقل ہوچکا ہے ۔ دوستی کے ان رشتوں کوپروان چڑھانے میں ان منصوبوں کابڑااہم اوربنیادی کردارہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ایروناٹیکل کمپلیکس کامرہ میں تیارکیاجانیوالاجے ایف تھنڈر17طیارہ بھی دوستی کی ایک بہترین یادگارکے طورپریادرکھاجائے گا ۔یہ طیارہ جدیدسہولیات سے مزین ایف16 کے ہم پلہ ٹیکنالوجی کاحامل ہے۔پاک چین تجارت کے فروغ کے حجم میں بھی اضافہ ہوا ہے ،دونوں ممالک کے مابین دوستی کے رشتے دن بدن مستحکم ہورہے ہیں ۔پاکستان کے مالی خسارے کو کم کرنے اور معیشت کی بہتری کے لئے چین نے پاکستان کی اربوں ڈالر کی مدد بھی کی ہے ۔ہم ان سطورکے ذریعے دعاگوہیں کہ دوستی کے یہ رشتے تاقیامت قائم رہیں اور دونوں ممالک کسی بھی آزمائش میں ایک دوسرے کی توقعات پرپورااترتے رہیں۔
سویڈن میں قرآ ن پاک کی بے حرمتی کاافسوسناک واقعہ
قرآن پاک انسانیت کی فلاح وبہبو د کے لئے آسمان سے اتاری جانے والی واحد کتاب ہے جو پوری انسانیت کوراہ نجات کی طرف لے جانے میں بنیادی کرداراداکرتی ہے ،اللہ کایہ کلام تاقیامت مشعل راہ کے طورپراپناکام کرتارہے گاکیونکہ اس میں انسانیت کے لئے واضح طورپر ہدایات دی گئی ہیں مگربدقسمتی سے غیرمسلم اقوام اس آسمانی کتاب کی تاکیدکرنے میں پیش پیش رہتی ہیں ویسے توانسانی حقوق کی تنظیمیں کسی جانے کے مرنے پرپوری دنیامیں طوفان اٹھادیتی ہیں مگر ایک ارب سے زائدمسلمانوں کے دلی جذبات سے کھیلتے وقت ان کی غیرت اور اہمیت نہیں جاگتی۔اسی طرح کاایک افسوسناک واقعہ سویڈن میں پیش آیا جس پر پاکستان کے دفترخارجہ نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتا ہے، پاکستان سویڈن کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر رہا ہے، سویڈن پاکستانی عوام اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھے اور اسلامو فوبک کارروائیوں کو روکنے کیلئے اقدامات کرے۔ مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا اظہار رائے کی آزادی میں کسی صورت نہیں آتا، انسانی حقوق کے علمبردار نفرت انگیز عمل نہ کرنے اور لوگوں کو تشدد پر نہ اکسانے کی ذمہ داری نبھائیں، اسلام امن کا مذہب ہے، دنیا بھر کے مسلمان تمام مذاہب کے احترام پر یقین رکھتے ہیں۔عالمی برادری کو اسلامو فوبیا، زینو فوبیا، عدم برداشت اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد پر اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرنے اور بین المذاہب ہم آہنگی، پرامن بقائے باہمی کے فروغ کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
خیبرپختونخوامیں دہشت گردی کی لہر
ملک بھرمیںدہشت گردی کاخاتمہ اوران کے نیٹ ورک کوتوڑنے کاسلسلہ پوری قوت کے ساتھ جاری ہے ۔ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ میں ڈھیری زرداد پولیس چوکی پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 2اہلکار شہید ہوگئے۔خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں پولیس و سکیورٹی اہلکاروں سمیت درجنوں افرادشہید اور کئی زخمی ہوئے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور جوابی کارروائی میں بڑی تعداد میں دہشت گرد مارے گئے۔ بیشتر دہشت گردوں نے ہتھیار ڈال کر خود کو سکیورٹی اہلکاروں کے حوالے کیا ہے۔دوسری جانب سی ٹی ڈی نے خفیہ آپریشن کے دوران لاہور سمیت تین اضلاع سے کالعدم ٹی ٹی پی اور ایس ایس کے 5دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا جن کے خلاف مقدمات درج کر کے مزید تفتیش کےلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ۔ حکام کے مطابق دہشت گردی کے خلاف آپریشن میں سی ٹی ڈی نے بڑی کامیابی حاصل کی ، خفیہ آپریشن کے دوران لاہور ، بہاولپور ، شیخوپورہ سے 5 دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ، لاہور سے گرفتار دہشت گرد کی شناخت محمود موسی کے نام سے ہوئی جس کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی سے ہے ، لاہور سے گرفتار دہشت گرد کالعدم تنظیم کا اہم کارندہ ہے ، دیگر گرفتار دہشت گردوں میں عبدالحنان ، رحمت علی ، معاویہ ، محمد عربی شامل ہیں۔ ملزمان کے خلاف چار مقدمات درج کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ۔ دہشت گرد پنجاب میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی کا منصوبہ بناچکے تھے۔ آئی جی پنجاب کی ہدایت پر رواں ہفتے 458 کومبنگ آپریشن کیے ، کومبنگ آپریشن کے دوران 97مشتبہ افراد گرفتار اور مشتبہ افراد کے خلاف 52مقدمات درج کیے گئے ۔ گرفتار افراد کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ادھرگھوٹکی کے علاقے اوباڑو میں ڈاکوﺅں کے خلاف کچے میں آپریشن جاری ہے۔ڈاکوﺅں کےخلاف موثر کارروائی کی جائے۔
اداریہ
کالم
پاک چین دوستی اوروزیرخارجہ کااظہارخیال
- by Daily Pakistan
- جنوری 23, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 593 Views
- 2 سال ago