کالم

پنجاب حکومت کے خصوصی اقدامات

riaz chu

نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پنجاب کے 25 اضلاع کے چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اورتاجر تنظیموں کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ میں تاجروں او رصنعتکارو ں کیلئے مسائل کے حل کیلئے خصوصی سیل قائم کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ 2روز میں خصوصی سیل قائم کردیا جائیگا۔صنعتکاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرینگے۔ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈاربھی اسلام آباد سے ویڈیولنک کے ذریعے ملاقات میں شریک ہوئے۔ وزیراعلیٰ نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی وزارت خزانہ کی معاونت سے ترسےلات زر سے متعلقہ اےشوز کے حل کےلئے جو خصوصی سےل بناےا جائے گا اس میں نئی صنعتےں لگانے اور نےا کاروبار شروع کرنے کےلئے اےن اوسےز کے اجراءکےلئے ون ونڈو سہولت فراہم کی جائے گی۔ صنعت لگانے کےلئے مختلف محکموں کے این اوسیز کے پرانے نظام کو یکسر بدلیں گے۔ تاجر اور صنعتکار ملکی معیشت کےلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کےلئے کار وبار میں آسانیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزےرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مشکل وقت اور آزمائشیں گزرنے والی ہیں، پاکستان بہتری کی طرف گامزن ہے۔ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، بیرونی ادائیگیوں میں ایک دن کی تاخیر نہیں کی گئی ۔ بہر حال تاجروں اور صنعتکارو ں کوایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا خوش آئند اور قابل تحسین ہے ۔ ملاقات مےں رحیم یار خان اور لاہور میں سندر انڈسٹرےل اسٹیٹس کی روڈز کی کشادگی، سرگودھا بھلوال روڈ کی تعمیر و توسیع کے منصوبے اور فورٹ منرو سٹیل برج کے فیز ون او رفیز تھری کی تکمیل کےلئے اقدامات پر اتفاق کےا گےا۔ غازی یونیورسٹی کی سولرائزیشن کےلئے 470 ملین کے فنڈز جاری ہوںگے۔ ڈیرہ غازی خان سے کوئٹہ روڈ اور راجن پور روڈ کی تعمیر ومرمت اور بحالی کی جائے گی۔ ساہیوال میں انڈسٹریل اسٹیٹ ٹو کے قیام پر غور کےا گےا ۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے ممکنہ سیلاب کے خدشہ کے پےش نظر دریائے راوی کے دورہ اور دریا میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ محکموں اور اداروں کو پانی کے بہاو¿ کو 24گھنٹے مانیٹر کرنے اور انسانی جانوں کے تحفظ کےلئے دریائے راوی کے بیڈ میں موجود آبادیوں کے انخلاءکا حکم دےا۔اس کے ساتھ ہی محکمہ آبپاشی، پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 کو چوکس رہنے اور تمام ضروری انتظامات مکمل رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دریائے راوی کی قریبی آبادیوں میں ریلیف و میڈیکل کیمپس قائم کیے جائیں اور تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ بھارت نے معمول کے مطابق پانی چھوڑا ہے ۔ فی الحال سےلاب کا خطرہ نہےں ۔ صوبائی وزرا ءبھی فےلڈ مےں ہےں اور صورتحال کو مانےٹر کررہے ہےں۔ بھارت نے 185,000 کیوسک پانی اجھ بیراج سے دریائے راوی میں چھوڑاہے اوراس وقت دریائے راوی سے 14 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے۔انتظامیہ نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔گزشتہ برس بھی بھارت نے اتنا ہی پانی چھوڑا تھا اور31ہزار کیوسک پانی یہاں پہنچا تھا۔حالیہ بارشوں اورممکنہ سیلاب کے خدشے کے باعث پوری انتظامیہ الرٹ ہے۔وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس میں بزرگان دین اور اولیاءکرام کے مزارات کی تزئین و آرائش، توسیع اور انتظامی امور میں بہتری لانے کیلئے بڑے فیصلے کیے گئے جن کے تحت عطیات، صدقات اور نذرانہ دینے کیلئے آن لا ئن ڈونیشن پورٹل بنے گا۔ بیرون ملک سے مزاروں پر لنگر، چادر اور پھول چڑھانے کےلئے آن لائن پیمنٹ کی سہولت ہوگی۔ اجلاس میں ہر مزار سے ملحق لائبریری قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا اور مزارات کے ساتھ سرائے، لنگر خانے، واش رومز اور دیگر ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ بابا بلھے شاہ کے مزار سے ملحق میلہ گراو¿نڈ میں زائرین کےلئے انتظار گاہ اور پارکنگ بنائی جائے گی۔ ملتان میں شاہ شمس تبریز کے مزار کی تزئین و آرائش اور توسیع کا کام فوری شروع کرنے کی ہدایت کی اور چنیوٹ کی شاہی مسجد کی تزئین اور بحالی کا پلان تیار کرنے کا حکم دیا۔ محسن نقوی نے مزارات کی تاریخی ہیت اور اصل حالت برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ اندرون شہر میں استاد دامن کی (کھولی) کو تاریخی اور ادبی اہمیت کے پیش نظر بحال کرنے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ نگران پنجاب حکومت نے سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں عوام کے مفت علاج کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ گھریلو ملازمین کے سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں مفت علاج ہوگا۔انکے علاج کے اخراجات پنجاب حکومت ادا کرےگی۔ گھریلو ملازمین کا علاج یقینی بنانے کیلئے 200ملین روپے کی گرانٹ دی جائیگی۔ گھریلو ملازمین ہیلتھ کارڈ پر بھی علاج کرا سکیں گے ۔ ہیلتھ کارڈ کی حد سے زیادہ اخراجات پر ادائیگی حکومت پنجاب کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے