یوں تووطن عزیز ، سرسبز دھرتی،پاکستان کے ہرعلاقہ کی اپنی مخصوص روایات اور خوبصورت کلچر ہے لیکن پنجاب جس کی تاریخ ہزاروں سالوں پرمحیط ہے جہاں زراعت کے ابتدائی ایام میںبھی پنجاب ایک بھرپور کلچر اور روایات کا پاسدار رہاہے ۔پانچ دریاﺅں کی یہ دھرتی جہاں اپنے اندربھرپو رزرخیزی رکھتی ہے وہیں بھرپو رکلچر اور روایات کی امین بھی ہے۔پنجاب میں بیٹیوں کااحترام،اِن سے محبت،انسیت یہاں کی خاص پہچان ہے ۔اِس وقت پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا قلمدان بھی ایک بیٹی پنجاب کی ”دھی رانی “کے پاس ہے ۔جس نے انتہائی قلیل مدت میں ثابت کیا کہ وُہ ”پنجاب کی دھی رانی“ایک قابل وزیر اعلیٰ اور زیرک سیاستدان ہیں ۔مریم نوازصاحبہ کی سیاسی تربیت میں تین بڑے نام شامل ہیں جن میں اللہ غریق رحمت فرمائے محترمہ کلثوم نوازصاحبہ جواپنی شرافت ، حساسیت اورایک نیک خاتون تھیں ،پھرمیاں محمد نوازشریف جیسی زیرک ، مدبر شخصیت اور اِس کے بعد میاں محمد شہبازشریف جن کی لگن،کام ، ”شہباز سپیڈ“ جیسی خصوصیات شامل ہیں کے زیر سایہ مریم نوازنے سیاسی پرورش پائی۔آج پنجاب میں ایک سال کے دوران جس کامیابی اور تیزرفتاری سے ترقیاتی اور انقلابی منصوبے تکمیل ہورہے ہیں اِس سے ثابت ہوتا ہے کہ مریم نوازشریف واقعی ”پنجاب کی دھی رانی “ہیں۔ایک سیاسی جماعت کی جانب سے جہاں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کی کردارکشی کی گئی وہیں خواتین کابھی پاس لحاظ نہیں رکھاگیا،خصوصاًمیاں برادران کیخلاف وُہ بدتمیزی کا بازارگرم رکھاگیا کہ جس کی سیاسی تاریخ میں مثال نہیں ملتی لیکن سلام ہے میاں محمد نوازشریف کے ظرف کوجنہوں کبھی بدتمیزی کا جواب بدتمیزی سے نہ دیا اور نہ ہی اپنی پارٹی اور اپنے خاندان کواِس کی اجازت دی ۔دیکھاجائے توباطونی بونے سیاستدان کردارکشی کے علاوہ یہ بھی کہتے تھے کہ مریم نوازابھی سیاست میں تجربہ نہیں رکھتیں اور نہ بطور وزیر اعلیٰ کامیاب ہوں گی لیکن اِن سیاسی بونوں کا جواب ایک سالہ کارکردگی ہے اوراُن کے ادواروزارت اعلیٰ میں توپانچ سال ایک وزیر اعلیٰ کے پاس سوائے خاموشی کے اور کوئی کارکردگی نہ تھی اور یہ حقیقت ہے جس سے انکار ممکن نہیں ۔بات ہورہی تھی ”پنجاب کی دھی رانی“کی توگزشتہ دِنوں اہلخانہ کے ہمراہ ضلع چکوال جانا ہوا جہاں ہمارے عزیزوں کے ہمسائیہ میں ایک بیوہ خاتون رہتی ہیں اُن کی ایک ہی دُختر تھی ،خاتون خود عارضہ قلب میں مبتلا ہیں جبکہ گھر کا نظم ونسق بیٹی ہی چلارہی ہے ،ایک اچھی پڑھی لکھی اور سُلجھی بیٹی ہے اُن کے گھرخیریت دریافت کرنے گئے توخاتون نے بتایا کہ اللہ کا شکرہے بیٹی بھی اپنے گھر والی ہوگئی ہے اورداماد بھی بہت اچھا ہے دونوں مل کر بہت خدمت کرتے ہیں ۔مزیدگفتگو کرنے پر معلوم ہوا کہ گزشتہ دِنوں وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نوازشریف کی جانب سے شروع کئے گئے پروگرام”دھی رانی“کے تحت اِن کی بچی کی شادی ہوئی اور الحمداللہ آج وُہ اپنے گھر والی ہے ۔جب مزیدکچھ جانناچاہا تووُہ خاتون بس ہاتھ اُٹھائے دُعائیں دے رہی تھیں ۔ایسے کتنی ہی ماﺅں کی لخت جگربچیوں کی شادیاں ”دھی رانی “پروگرام کے تحت ہورہی ہیں اور اِس کا سہرا بھی وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نوازشریف کوجاتا ہے ۔”دھی رانی“پروگرام کے پہلے مرحلے میں پنجاب بھر میں 1500”دھی رانیوں“کی شادیاں کرائی جاچکی ہیں جبکہ دوسرے مرحلے کا بھی آغاز ہوچکا ہے دوسرے مرحلے میں بھی مزید 1500بچیوں کی شادی کے اخراجات حکومت پنجاب دے گی ۔”دھی رانی “پروگرام کے علاوہ سُتھرا پنجاب،صحت کی جدید اور آسان سہولیات،سی ایم پنجاب آسان کاروبار پروگرام،ای بائیکس ، سولر پینلز ، جیسے انقلابی اقدامات جاری ہیں جن کے نہ صرف عوام تک ثمرات پہنچ رہے ہیں بلکہ اِس کے علاوہ بھی جلدنئے انقلابی منصوبوں پر کام جاری ہے ۔گزشتہ دِنوں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نوازشریف نے بڑی خوبصورت اور جامع گفتگو کی کہ ”مخالفین کچھ بھی کہتے رہیں لیکن سمجھ سب کو آگئی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے پاکستان ٹیک آف کی پوزیشن پہ آگیا ہے۔کتنی احتجاجی کالز دی گئی ہیں کہ باہر نکلو جلا¶ گھیرا¶ کرو لیکن ایک بندہ نہیں نکلا پنجاب سے کیونکہ عوام جان چکے ہیں کہ کون کام کرکے دکھارہا ہے اور کون نہیں“۔سیاسی اختلافات،نظریات سے بالاترہوکردیکھیں توپنجاب واقعی بدلتا نظر آئے گااورجس قلیل عرصے میں اتنے انقلابی منصوبوں پرعملدرآمدیقینی ہواوُہ بھی ایک کامیاب ایڈمنسٹریشن کی عمدہ مثال ہے اوروزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نوازشریف نے ثابت کردیاہے کہ وُہ اپنے چچاوزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف کے نقش قدم پرچلتے ہوئے نہ توکوالٹی پرکوئی کمپرومائزکرتی ہیں اور نہ ہی کسی منصوبے کی تاخیرمیں۔ یہی وجہ ہے کہ عوام الناس کیلئے شروع کئے گئے تمام ترانقلابی اقدامات میں کامیابی یقینی ہورہی ہے اوروزیر اعلیٰ پنجاب اِس وقت حقیقتاً ”پنجاب کی دھی رانی“کہلانے کی حقدار ہیں۔