کالم

پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کی حکومت کا ایک سال اور محکمہ اطلاعات پنجاب کی کارکردگی

قارئین کرام الیکشن 2024کے نتیجہ میں منتخب ہونے والی سرزمین پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی حکومت کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے ایک سالہ حکومت میں کون کون سے منصوبے شروع کیے گئے لیکن سب سے پہلے میں محکمہ اطلاعات کی وزیر عظمی بخاری کا زکر فرض سمجھتا ہوں کیونکہ یہ واحد خاتون وزیر اطلاعات ہیں جن کو عوام میں بے تحاشہ پسند کیا جاتا ہے میں نے اپنے ٹی وی پروگرام کے دوران بھی جب عوام سے رائے لی تو مسرت جمشید چیمہ فردوس عاشق اعوان سمیت مرد وزرا اطلاعات جو پہلے حکومتوں میں رہے ہیں عوام نے عظمیٰ بخاری کو ان میں سے بہتر وزیر اطلاعات پنجاب قرار دیا ہے عظمی بخاری پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مسلسل تنقید کی جاتی ہے لیکن وہ ہمیشہ درست حقائق کے ساتھ جب پریس کانفرنس کرتی ہیں تو کسی کے پاس اسکا جواب نہیں ہوتا۔ وزرات اطلاعات کے قلمدان سنبھالتے ہی انہوں نے جس طرح حکومت اور صحافیوں کے درمیان دوری کو دور کیا ہے اسکی مثال نہیں ملتی بلا شعبہ عظمیٰ بخاری نے بہترین وزیر اطلاعات ہونے کا فرض ادا کردیا ہے صحافی کسی بھی مائنڈ سیٹ کا کیوں نہ ہو عظمی بخاری کی تعریف کیے بنا نہیں رہے سکتا، عظمی بخاری نے کچھ روز قبل بیماری کی حالت میں ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کی اور پریس کانفرنس کے دوران۔ عثمان بزدار کے دور حکومت کی کارکردگی پر جاری کیے گئے حکومت کے اشتہارات کے بارے میں ثبوتوں سے بھرپور پریس کانفرنس کی کے کس طرح عثمان بزدار کے حکومت میں اشتہارات کی بندر بانٹ کی گئی کارکردگی تھی کوئی نہیں اور اشتہارات جاری کیے جاتے رہے لیکن یاہاں یہ بات قابل غور ہے کے عثمان بزدار کے دور اور مریم نواز کے دور میں زمین آسمان کا فرق ہے اور یہ ہی فرض عظمیٰ بخاری نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران عوام تک پہنچانے کی کوشیش کی مریم نواز کی ایک سالہ حکومتی کارکردگی میں محکمہ اطلاعات پنجاب کی جانب سے 60 صفحات پر خصوصی سپلیمنٹ جاری کیا گیا لیکن یہ بات قابل غور ہے کے عوامی حکومت کوئی بھی ہو اسکو یہ حق حاصل ہے کے وہ اپنی کارکردگی عوام تک پہنچائے تو محکمہ اطلاعات نے درست سمجھا کے وہ اخبارات یا ٹی وی کے ذریعے سے عوام تک اپنی کارکردگی پہنچائے کیونکہ وہ عوام کے ووٹ سے منتخب ہوکر آئے ہیں اور دوبارہ بھی ووٹ لینے عوام میں جائیں گئے جس طرح عظمی بخآری حکومتی کارکردگی کو اجاگر کررہی ہیں اسی طرح سیکرٹری انفارمیشن پنجاب طاہر ہمدانی اور ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشن۔ صغیر شاہد بھی انکے شانہ بشانہ محنت کررہے ہیں ،خیر مریم نواز کو وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالے ایک برس مکمل ہو گیا ہے، اس ایک سالہ دور حکومت میں انہوں نے پنجاب میں کتنے منصوبے شروع کیے اور اس سے حکومت کو کتنا سیاسی فائدہ ہو گا۔وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کے مطابق صوبہ پنجاب کی تاریخ میں مریم نواز پہلی وزیر اعلی ہیں جنہوں نے ایک سال میں 80 ترقیاتی منصوبے شروع کیے جن میں سے 50 سے زائد منصوبے مکمل ہو چکے ہیں۔عظمیٰ بخاری کے مطابق ان منصوبوں میں پنجاب کی عوام کےلئے رمضان نگہبان پیکج، سستی روٹی، بجلی کے بلوں میں ریلیف، کسان کارڈ، گرین ٹریکٹر سکیم، اپنی چھت اپنا گھر پروگرام، ای بائیکس، روشن گھرانہ پروگرام، ایئر ایمبولینس اور کلینک آن وہیلز شامل ہیں۔حکومت سستا آٹا، ایل پی جی دے تو روٹی کا نرخ کم کریں گے: تنور مالکان پنجاب: موبائل ہسپتال میں کیا سہولیات ہیں اور یہ کیسے کام کریں گےاس ایک سال میں موبائل فیلڈ ہسپتال، طلبا کےلئے ہونہار سکالر شپ، لیپ ٹاپس سکیم، نیوٹریشن پروگرام، کسانوں کےلئے سپر سیڈرز، ایگری کلچر انٹرن شپ پروگرام اور لائیو سٹاک کارڈ کا اجرا، خواتین کےلئے مفت مویشی تقسیم، ویمن ہاسٹل، ڈے کئیر سینٹرز، ورچوئل پولیس سٹیشن، فری وائی فائی، پنک بٹن، دھی رانی پروگرام جیسے اور بھی منصوبے شروع کیے گئےپنجاب میں ماحول کو آلودگی سے پاک بنانے کےلئے 10سالہ سموگ پالیسی، لاہور میں پہلا سموگ ٹاور اور پنجاب کےلئے 600 الیکٹرک بسیں بھی لائی جارہی ہیں۔پنجاب کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کو دیکھیں تو سال 2024اور 2025 کےلئے 842ارب روپے مختص کیے گئے۔ہیں نگہبان رمضان یہ پروگرام سات مارچ 2024 کو لانچ کیا گیا، جس میں مستحق خاندانوں کو ماہ رمضان میں راشن کی فراہمی کی گئی۔وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کے مطابق: اس پروگرام کے تحت 64لاکھ مستحق افراد کو ان کی دہلیز پر نگہبان پیکج دیا گیا۔اس پیکج میں بنیادی اشیا خورد و نوش جیسے دس کلو آٹا، دو کلو چاول، چینی، کھانا پکانے کا تیل اور بیسن وغیرہ شامل تھا، تقسیم کیے گئے۔سال 2025 میں بھی اس پروگرام کے تحت رجسٹریشن کا آغاز ہو چکا ہے۔روشن گھرانہ پروگرام روشن گھرانہ پروگرام کا اعلان وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 26 مارچ 2024 کو کیا۔
اس پروگرام کےلئے 12.6 بلین روپے کے بجٹ کے ساتھ ماہانہ 100یونٹ استعمال کرنے والے 50,000محفوظ صارفین کو فیز ون میں بیلٹنگ کے ذریعے سولر سسٹم دیا جائے گا۔ پنجاب کے دیگر صارفین کو بتدریج گھریلو سولر سسٹم فراہم کیا جائے گا۔ ایک سولر سسٹم میں جدید سولر پلیٹ، انورٹر، بیٹری اور دیگر متعلقہ لوازمات شامل ہوں گے ۔سستی روٹی پروگرام14اپریل 2024کو شروع کیے گئے سستی روٹی پروگرام کے تحت پنجاب بھر میں روٹی کی قیمت 16 روپے مقرر کی گئی۔عظمی بخاری کے مطابق تاریخ میں پہلی مرتبہ روٹی کی قیمت کم کی گئی جبکہ آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 1200 روپے تک کم ہوا۔فیلڈ ہسپتال دو مئی 2024کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس پروگرام کا افتتاح لاہور میں کیا۔اس پروگرام کے تحت 32موبائل ہسپتال پنجاب کے 36 اضلاع میں دور دراز علاقوں میں عوام کی دہلیز پر صحت کی سہولیات پہنچائیں گے۔ فیلڈ ہسپتال میں الٹراسانڈ، ڈائیگنوسٹک اور ای سی جی کی سہولت کے علاوہ 130 ادویات موقع پر مفت ملیں گی۔اس کے علاوہ او پی ڈی، ایکسرے، ریڈیالوجی، ڈیلیوری، مائنر سرجری اور حفاظتی ٹیکوں کی سہولت کے علاوہ لیڈی ہیلتھ ورکرز اور 13مختلف ٹیسٹ کرنے کی سہولت بھی موجود ہے۔فیلڈ ہسپتال کے افتتاح کے موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ فیلڈ ہسپتال سالانہ 1.5 ملین افراد کو صحت کی سہولیات فراہم کرے گا۔کلینک آن وہیلز10 مئی 2024 کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے کلینک آن وہیلز کا افتتاح کیا جس کے تحت اس وقت پنجاب بھر میں 244 کلینک آن وہیلز پنجاب شہروں میں موجود کچی آبادیوں کو صحت کی سہولت فراہم کریں گے۔مریم کی دستک ایپ پانچ جون 2024 کو مریم کی دستک ایپ لانچ کی گئی۔ اس پروگرام کے تحت خواتین، بزرگ شہری، بیمار اور سپیشل افراد کےلئے 70سے زیادہ عوامی و کاروباری سہولیات اپنی دہلیز پر حاصل کر سکتے ہیں شہری یہ سہولیات ویب پورٹل اور ہیلپ لائن 1202 پر کال کر کے بھی حاصل کر سکتے ہیں۔دستک ایپ کے ذریعے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، برتھ سرٹیفکیٹ، ایف آئی آر کی کاپی، لرنر ڈرائیونگ لائسنس اور ای سٹیمپنگ جیسی خدمات گھر بیٹھے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ایئر ایمبولینس مریم نوازنے پنجاب میں ایئر ایمبولینس کا آغاز بھی کیا، 21جولائی 2024 کو ایئر ایمبولینس کے ذریعے ایک 40سالہ مریضہ کو میانوالی سے راولپنڈی علاج کی غرض سے لایا گیا۔پنجاب پورٹل کے مطابق دو ایئر ایمبولینسز اس کام کےلئے مختص کی گئی ہیں جن میں سے ایک ایئر ایمبولینس راولپنڈی/ میانوالی جبکہ دوسری ملتان/ بہاولنگر تعینات ہو گی۔اس ایئر ایمبولینس کے ذریعے دودراز علاقوں تک رسائی حاصل کی جائے گی تاکہ وہاں موجود وہ مریض جن کی حالت نازک ہے، کو فوری ہسپتال منتقل کیا جاسکے۔اس کے علاوہ سیلاب یا جنگل کی آگ کے دوران فضائی نگرانی کےلئے بھی استعمال کی جائیں گی اور ساتھ ہی ساتھ کسی ناگہانی صورت حال میں ریسکیو ٹیموں کی نقل و حمل کےلئے بھی انہیں استعمال میں لایا جائے گا۔۔۔۔(جاری ہے)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے