اداریہ کالم

پُرامن ضمنی الیکشن….ن لیگ کی واضح برتری

ضمنی الیکشن کامرحلہ ملک بھر میں بخیر و خوبی سرانجام پاگیا ، ان الیکشن میں مسلم لیگ ن نے بھاری کامیابی حاصل کی ہے اور ہونی بھی تھی کیونکہ ضمنی انتخابات عام طور پر حکمران جماعت کے لوگ ہی جیتا کرتے ہیں ، اخباری حلقوں کے مطابق ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21حلقوں پر پولنگ ہوئی، 20حلقوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج موصول ہو گئے، مسلم لیگ(ن)نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر لی جبکہ لاہور میں(ن)لیگ اور اتحادیوں نے کلین سویپ کر لیا ۔قومی اسمبلی نشستوں کیلئے پنجاب کے 2، خیبر پختونخوا کے 2 اور سندھ کے ایک حلقے میں ضمنی انتخابات ہوئے دوسری جانب صوبائی اسمبلیوں کی جن نشستوں پر ضمنی الیکشن ہوئے ان میں پنجاب اسمبلی کی 12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کی 2، 2 نشستیں شامل ہیں ۔ پی بی 50 (قلعہ عبداللہ)کے تمام حلقوں میں بھی اسی روز دوبارہ پولنگ ہوئی۔لاہور سمیت ضمنی الیکشن والے حلقوں میں انٹرنیٹ سروس جزوی طور پر معطل رہی۔الیکشن کمیشن کی درخواست پر وفاقی حکومت نے ضمنی انتخابات کے موقع پر سول آرمڈ فورسز اور فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی، پولیس سکیورٹی پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جبکہ پاک فوج کے اہلکار تیسرے حصار میں فرائض انجام دیتے رہے۔این اے 8باجوڑ میں مسلم لیگ ن کے شہاب الدین خان، سنی اتحاد کونسل کے گل ظفر خان، پیپلز پارٹی کے سید اخونزادہ چٹان اور آزاد امیدوار مبارک زیب ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئے، آزاد امیدوار مبارک زیب 67231 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے، جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 42372 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔این اے 44ڈیرہ اسماعیل خان میں سنی اتحاد کونسل کے فیصل امین گنڈا پور اور پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے رشید خان کنڈی کے درمیان مقابلہ ہوا، سنی اتحاد کونسل کے فیصل امین گنڈاپور 6995ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ رشید خان 9533 ووٹ لے سکے۔این اے 119 لاہور 3سے مسلم لیگ ن کے امیدوار علی پرویز ملک اور سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق میں مقابلہ ہوا، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق علی پرویز ملک 61ہزار 86ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے شہزاد فاروق 34ہزار 197ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔این اے 132 قصور 2 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ملک رشید احمد اور سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد حسین ڈوگر ایک دوسرے کے مدمقابل ہوئے، ملک رشید احمد 146849ووٹ لیکر جیت گئے جبکہ سردار محمد حسین ڈوگر 90980ووٹوں کے ساتھ پیچھے رہے۔این اے 196قمبر شہداد کوٹ 1سے پیپلز پارٹی کے امیدوار خورشید احمد جونیجو اور تحریک لبیک کے محمد علی نے الیکشن لڑا، پیپلزپارٹی کے خورشید احمد جونیجو 91581ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، تحریک لبیک کے محمد علی 2763ووٹ لے سکے۔پی پی22 چکوال، تلہ گنگ میں مسلم لیگ ن کے امیدوار فلک شیر اعوان جبکہ سنی اتحاد کونسل کے محمد نثار احمد میں مقابلہ ہوا، فلک شیر اعوان 75855ووٹ لیکر کامیاب جبکہ ان کے مد مقابل سنی اتحاد کونسل کے حکیم نثار احمد 64721ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔پی پی 36علی پور چٹھہ سے مسلم لیگ ن کے عدنان افضل چٹھہ اور سنی اتحاد کونسل کے محمد فیاض چٹھہ میں جوڑ پڑا، ن لیگ کے عدنان افضل چٹھہ 74779ووٹ لے کر جیت گئے ہیں ان کے مد مقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار فیاض چٹھہ 58682ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہے۔پی پی 54نارووال 1سے مسلم لیگ ن کے امیدوار احمد اقبال چودھری اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار اویس قاسم میں مقابلہ ہوا، غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار احمد اقبال چودھری 59234 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ، دوسری جانب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ معاشی بہتری اور عوامی ریلیف میں اضافے کے ساتھ آنے والے وقت میں عوامی رائے مزید تبدیل ہوگی، اِن شااللہ عالمی مالیاتی اداروں، خبررساں اداروں اور سرویز میں معاشی بہتری کی پیش گوئیوں نے بھی عوام کی رائے پر مثبت اثر ڈالا ہے۔8فروری کے بعد اپوزیشن کے غیرسیاسی رویوں نے بھی ان کے حامیوں اور عوام کو بددِل اورمایوس کیا ہے ۔ ہار جیت انتخابی عمل کا حصہ ہے، الزامات کے بجائے سیاسی تعاون کی راہ اپنانا ہی جمہوری رویہ ہے ۔ انتخابی عمل میں خامیوں اور اعتراضات کو باہمی تعاون اور سیاسی بات چیت سے ہی دور کیاجاسکتا ہے۔
کسٹم اہلکاروں پر فائرنگ کا افسوسناک واقعہ
ملک بھر میں سمگلنگ کو روکنے کیلئے انتظامیہ اپنا کردار ادا کرتی رہتی ہے ، اسی حوالے سے اکثر سمگلروں کے ساتھ ان کی مڈ بھیڑ ہوتی رہتی ہے جس میں اکثر اوقات یا تو سمگلر مارے جاتے ہیں یا پھر کسی کسٹم اہلکار کو شہادت نصیب ہوتی ہے ، گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں ایسی ایک جھڑپ میں 2اہلکار شہادت کے رتبوں پر فائز ہوگئے ، یہ سمگلر قوم کو معاشی طور پر نقصان پہنچاتے ہیں اور ملک کی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچاتے ہیں ،اس لیے سمگلنگ کا خاتمہ بے حد ضروری ہے ، موجودہ حکومت سمگلنگ کے خاتمے کیلئے بھر پور اقدامات کررہی ہے جو خوش آئند ہے ، شہید ہونے والے اہلکاروں کو قومی اعزاز دیا جانا چاہیے ۔ کسٹم اہلکاروں پر فائرنگ کا واقعہ یارک ٹول پلازہ کے قریب پیش آیا۔ ناکے پر گاڑی میں بیٹھے کسٹم اہلکاروں پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔ پولیس حکام کے مطابق زخمی اہلکاروں کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،3روز قبل بھی درابن روڈ پر کسٹم انٹیلی جنس کی گاڑی کو نامعلوم افراد نے نشانہ بنایا تھا جس میں انسپکٹر سمیت 5کسٹم اہلکار جاں بحق ہوئے تھے۔دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین خان گنڈاپور نے ڈی آئی خان کے علاقہ یارک میں کسٹم اہلکاروں پر نامعلوم افراد کی فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور واقعہ میں کسٹم اہلکاروں کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ بیان میں وزیر اعلیٰ نے شہداکے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے شہداکے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔ علی امین گنڈاپور نے فائرنگ سے زخمی ہونے والے دو راہگیروں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا ،پولیس حکام کو کسٹم اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے عناصر کی گرفتاری کے لئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے ،علاوہ ازیںوفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ یارک کی حدود میں کسٹم اہلکاروں پر فائرنگ کے بعد شہادت کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہدا کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے قوم پُر عزم ہے ۔
ہسپتال سے فلسطینیوں کی لاشوں کا برآمد ہونا لمحہ فکریہ
خان یونس کے علاقے میں ایک ہسپتال سے 200کے قریب فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ اسرائیل کی بربریت اور وحشت ناکی کسی حد تک بڑھ چکی ہے ، ہسپتال کے اندر سے لاشوں کا برآمد ہونا لمحہ فکریہ اور انسان حقوق کیلئے کام کرنے والے تنظیموں کیلئے سوالیہ نشان ہے ، اخباری رپورٹ کے مطابق خان یونس کے نصر میڈیکل کمپلیکس میں اجتماعی قبر سے 200کے قریب لاشیں برآمد کرلی گئی ہیں جہاں 6ماہ تک اسرائیلی فوج نے قبضہ کر رکھا تھا جبکہ علاقے میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔خان یونس کے نصر میڈیکل کمپلیکس میں ہفتے کو متعدد لاشیں برآمد ہوئی تھیں اور اتوار کو مزید لاشیں نکال لی گئی ہیں اور اب تک مجموعی طور پر اجتماعی قبر سے 180لاشیں نکالی جاچکی ہیں اور کارکن مزید کھدائی کر رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے مذکورہ ہسپتال کا قبضہ 7اپریل کو چھوڑ دیا تھا، خان یونس غزہ کے ان علاقوں میں سے ایک ہے جہاں اسرائیل کی جانب وحشیانہ کارروائیاں کی گئیں اور بمباری سے شہریوں کو بے دردی سے نشانہ بنایا گیا۔ لاشوں میں بزرگ، خواتین، بچے اور نوجوان بھی شامل ہیں۔فلسطین کی ایمرجنسی سروس نے بیان میں کہا تھا کہ ہماری ٹیموں کی جانب سے تلاش اور لاشیں نکالنے کےلئے کارروائی کی جاری ہے اور آنے والے دنوں میں مزید شہیدوں کے جسد خاکی نکالے جائیں گے کیونکہ میڈیکل کمپلیکس میں مزید بڑی تعداد میں لاشیں دفن ہیں۔اس سے قبل رواں ہفتے کے آغاز میں غزہ کے الشفا ہسپتال میں بھی اجتماعی قبر دریافت ہوئی تھی، جہاں اسرائیل کی فوج نے دو ہفتے قبضہ جمائے رکھا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے