کالم

پہلگام حملہ ، ’را‘ کی کارروائی

سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں نے پہلگام حملے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دے دیا۔ بیرون ملک مقیم سکھ رہنما نے اپنے ویڈیو پیغام میں واضح کیا کہ ہندوو¿ں کا قتل بھارتی ایجنسی ’را ’کا منصوبہ تھا، یہ حملہ جے ڈی وینس کے دورے کے دوران ایجنڈے کے تحت حملہ کروایا گیا۔انہوں نے سوال اٹھایا کیا اس حملے کا فائدہ کشمیریوں کو پہنچتا ہے، بلکہ نائب امریکی صدر کے دورے کے دوران اس جعلی آپریشن کے ذریعے عالمی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش کی گئی۔ پہلگام میں بھارتی انٹیلی جنس اور مودی حکومت کی دہشت گردی کی سکھ فار جسٹس مذمت کرتی ہے۔گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ اس حملے کا فائدہ صرف مودی جماعت کو ہوا ہے، ہم یہ درد جانتے ہیں اور اس دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، بھارت پاکستان کے خلاف ویسے بھی پروپیگنڈا کرتا رہتا ہے، یہ بھارت کی ریاست کی دہشت گردی ہے، اس طرح کے واقعات ماضی میں بھی پیش آتے رہے ہیں۔ نریندر مودی نے کشمیریوں کی پرامن تحریک آزادی کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی حالانکہ بھارت خود امریکا، کینیڈا اور پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم زور دیتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بناتے ہوئے کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دیا جائے۔ 22 اپریل 2025 کو مقبوضہ کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 24 سیاح ہلاک ہوگئے تھے۔یہ افسوسناک واقعہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آیا، جو مسلمان اکثریتی علاقے میں واقع ہے، جب کہ یہ گزشتہ ایک سال کے دوران مقبوضہ وادی میں پیش آنے والا بدترین واقعہ تھا۔یاد رہے کہ پہلگام میں موسم گرما کے دوران ہزاروں سیاح وادی کی خوبصورتی دیکھنے کے لیے یہاں کا رخ کرتے ہیں، جب کہ حالیہ برسوں میں یہاں پر پرتشدد واقعات میں بھی کمی آئی تھی۔وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، اگر ہمارے شہریوں پر حملہ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔پاکستان اپنے دفاع کا پورا حق رکھتا ہے، اگر بھارت نے کوئی ایڈونچر کرنا چاہا تو پاکستان تیار ہے، پاکستان اپنے دفاع میں کسی بین الاقوامی دباو¿ کو خاطر میں نہیں لائےگا۔قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے جو بی ایل اے کر رہی ہے، جو افغانستان سے ہورہا ہے اس میں بھارت کا ملوث ہونا نظر آتا ہے۔ بطور ریاست بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں دہشت گردی ایکسپورٹ کی، دہشت گردی کے باعث کینیڈا نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا، سب سے بڑی زندہ گواہی ہمارے پاس کلبھوشن بیٹھا ہے، ہم اپنے دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں، ہمارے پاس زندہ گواہی یہاں کلبھوشن جادیو بیٹھا ہے، بی ایل اے کھلم کھلا بھارت کے ساتھ اپنے تانے بانے ڈکلیئر کرتی ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو بھارت میں پشت پناہی حاصل ہے، ہم کسی پریشر میں آنے والے نہیں ہیں، انھوں نے ہماری ایئراسپیس کی خلاف ورزی کی، ہم نے اپنی ایئر اسپیس کا دفاع کیا، ایک کم درجے کی لڑائی بھارت پاکستان کے ساتھ لڑ رہا ہے۔9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے، کسی اور ملک میں ایسا سرٹیفائید دہشت گرد حکمران نہیں، ایسا تو نہیں کہ وہ اس کے ذریعے سیاسی مقاصد یا پاکستان کو ٹارگٹ کرنا چاہتے ہیں، ہم نے دہشت گردی کی مذمت کی، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے لیڈرز بھارت میں ہیں، وہ پاکستان میں دہشت گردی کو اسپانسر کر رہے ہیں، پاکستان دنیا کے ہر کونے میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستان کی افواج اور عوام اپنی سر زمین کے ذرے ذرے کا دفاع کریں گے، ملک کی حفاظت کیلئے کسی ملک کے دباو¿ میں نہیں آئیں گے، دو دن سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس نے کوئی اور شکل اختیار کی تو بھارت کو بھی پتا لگ جائےگا ہم کس طرح جواب دیںگے۔پہلگام میں دہشتگردی کے بھارتی فالس فلیگ آپریشن ہونے میں اب کوئی شک باقی نہیں رہتا۔ نریندر مودی سعودی عرب کے دورے پر تھے، دورہ مختصر کر کے فوراً واپس آئے۔ اس وقوعہ کے ساتھ ہی بھارتی میڈیا نے پاکستان کے خلاف زہر اگلنا شروع کر دیا ۔ واپسی پر وزیراعظم مودی نے ہوائی اڈے پر ہی اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کر لیا۔ اگلے روز واقعے کی مکمل تفصیلات آنے سے قبل ہی پاکستان کے خلاف اقدامات شروع ہو گئے۔ بھارتی میڈیا، سیاستدان اور حکومتی اہلکار پاکستان کو دھمکیاں دینے لگے۔ بے بنیاد، جھوٹے الزامات کی بوچھاڑ کر دی گئی۔ پاکستان پر عالمی پابندیاں لگوانے، اسے دہشتگرد ریاست قرار دلوانے، FATF میں بلیک لسٹ کرانے اور پاکستان کو توڑنے جیسے مطالبات زور پکڑنے لگے۔بادی النظر میں یہ سارا ڈرامہ اسی لئے رچایا گیا۔بھارت اب تک جو اقدامات اٹھا چکا ہے، ان سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے 2019ءکی طرز پر سرجیکل اسٹرائیک کی کوشش کر سکتا ہے۔ تب پاکستان میں جارحیت کی نیت سے داخل ہونے والے دو بھارتی طیاروں کو مار گرایا گیا تھا، ایک کا پائلٹ جہاز میں جل کر ہلاک ہوا جبکہ دوسرے پائیلٹ ابھی نندن کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ بھارت اگر اس بار حملے کی حماقت کرتا ہے تو پوری قوم متحد ہے، اور پاکستان دفاع کےلئے مکمل تیار ہے۔بھارت فالس فلیگ آپریشنز کے ذریعے دہشتگردی کو ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اگر بھارت ایسے واقعات سے بچنا چاہتا ہے تو کشمیریوں کو آزادی دے دے۔ بھارت پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا اور جھوٹ پھیلانے میں مصروف ہے۔ دنیا کو گمراہ کرنے کےلئے کوشاں ہے۔پاکستان کو اپنی سفارتکاری مزید موثر بنانا ہوگی۔ بھارت کی سازشیں بے نقاب کرنے اور مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کےلئے پارلیمانی اور صحافتی وفود بیرون ملک بھیجنے کی ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے