سیالکوٹ – پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کو ایک ’مسلح گروپ‘ قرار دیا جو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے عین قبل دارالحکومت میں افراتفری پھیلانے پر تلا ہوا ہے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ اسی وجہ سے حکومت پی ٹی آئی سے مذاکرات نہیں کر سکی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی نے 2014 کا وہی پرانا اسکرپٹ دہرایا جب اس نے چینی صدر شی جن پنگ کی آمد پر دھرنا دیا تھا۔ اب یہ ایس سی او کے آئندہ اجلاس کے انتظامات کو روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فتنہ الخوارج کے مسلح گروپ بھی پی ٹی آئی کے ساتھ آ رہے ہیں اور اسی مقصد کے لیے افغانستان سے بھی مدد لی گئی ہے کیونکہ پارٹی کے احتجاج میں کئی آغاخانی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہاں تک کہ پی ٹی آئی کو ایس سی او اجلاس کے بعد اپنا احتجاج کرنے کو کہا لیکن پارٹی کا مقصد ایس سی او اجلاس میں رکاوٹ پیدا کرنا تھا۔ آصف نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کا اصل چہرہ دیکھ لیا ہے جب کہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں بھارتی وزیر خارجہ کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے اپنے طرز عمل سے اپنی حب الوطنی پر شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں۔ ایک صوبے کا وزیراعلیٰ دوسرے صوبے پر براہ راست حملے کر رہا ہے اور اس مذموم مقصد کے لیے سرکاری وسائل استعمال کیے جا رہے ہیں،” آصف نے افسوس کا اظہار کیا۔