کالم

کشمیریوں کو نشانہ بنانے کےلئے بھارتی فوج کی خصوصی تربیت

بھارتی فوج غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اپنی جارحانہ عسکری پالیسی جاری رکھتے ہوئے ضلع جموں میں ویلج ڈیفنس گارڈز کو بھارت مخالف اور آزادی پسند سرگرمیوں کو روکنے کے نا م پر عسکری تربیت دے رہی ہے۔ بھارتی قابض حکام کی طرف سے جموں کے دور دراز علاقوں میں بھرتی کئے گئے ہندو جنونیوں پر مشتمل ولیج ڈیفنس گارڈ کو بھارتی فوج کی چناب بریگیڈ سات روزہ کی تربیت دے رہی ہے۔ متعدد سرحدی دیہات میں منعقد کیے جانے والے ان کورسوں میں فوجی حکمت عملی، چھاپوں، حملوں اور فائرنگ کی تربیت دی جارہی ہے۔عام شہریوں کے قتل عام میں ملوث بھارتی فوج کے حمایت یافتہ ولیج ڈیفنس گارڈ کی فوجی تربیت کے پیش نظر انسانی حقوق کے گروپوں اور مقامی لوگوں میں عام کشمیریوں کے تحفظ کے بارے میں خدشات جنم لے رہے ہیں۔ ویلج ڈیفنس کمیٹیوں کے نا م سے پہلے کام کرنے والا یہ مسلح گروپ مسلمان شہریوں کے خلاف تشدداوران کے قتل عام کےلئے بدنام تھا۔ آل جموں وکشمیرمسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمدخان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے مقبوضہ کشمیر کو ہندوستان کا حصہ نہیں بنا سکتے۔ آج ہر غیرت مند کشمیری ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کیخلاف سراپا احتجاج ہے۔ نریندری مودی مقبوضہ کشمیر کا نام تبدیل کرنا چاہتا ہے وہ تاثر دینا چاہتا ہے مقبوضہ کشمیر ہندوستان کیساتھ ہے۔ مگر وہ کامیاب نہیں ہوگا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ مقبوضہ کشمیر کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ نریندر مودی مقبوضہ کشمیر سے الیکشن کی سیاہی مٹانے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔ کشمیری آزادی سے کم کسی چیز کو قبول نہیں کریں گے۔ رتی ہندو بندیا کی غنڈہ گردی کی ایک لمبی داستان ہے جو کشمیریوں کے خون سے رنگین ہے مگر کشمیری کسی صورت بھی آزادی کے بغیر کوئی آپشن قبول کرنے کو تیار نہیں۔ کشمیری اپنی آزادی کی تحریک کیلئے اپنی مزاحمت جاری رکھیں گے۔ کشمیر سارے کا سارا کشمیریوں کا ہے جس پر بھارت کا قبضہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ مودی کے دورے مقبوضہ کشمیر کو ہندوستان کا حصہ نہیں بنا سکتے۔ اقوام متحدہ اپنی قرارداوں کے مطابق کشمیر یوں کوحق خودارادیت دلائے۔ ہرغیرت مند کشمیری ہندوستان کے غاصبانہ قبضے کیخلاف سراپا احتجاج ہے۔ نریندرا مودی مقبوضہ جموں کشمیر کو فوجی اڈہ بنانے کی کوشش کررہا ہے کشمیری عوام دورہ مسترد کرتے ہیں۔ آزادی، حقوق اور انصاف مانگنے والے کشمیری شہریوں کو کشمیریوں کو مودی حکومت جیلوں میں قید کر رہی ہے۔ مودی حکومت کشمیر میں اسلامی شناخت پر حملہ آور ہے۔ پاکستان اور آزاد کشمیر کے لوگ مقبوضہ کشمیر کے اپنے بھائیوں کی تحریک آزادی میں برابر کے شریک ہیں مودی سرکار درندہ صفت بھارتی افواج کے ذریعے مظلوم کشمیریوں کو دبانے کی کوشش ناکام کر رہا ہے مودی کا مقبوضہ کشمیر جانا کشمیریوں کے حقوق پر شب خون مارے کے مترادف ہے۔ آزادی کی منزل حاصل کرنے کیلئے کشمیری قوم نے خون کی قربانی دی ہے اور اپنی نسلیں قربان کی ہیں۔ بھارتی وزیراعظم ایسے دوروں سے عالمی برادری کو علاقے کی صورت حال کے بارے میں گمراہ کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ عالمی برادری امن و استحکام کو یقینی بنانے کیلئے مسلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے۔ یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ کشمیریوں کی اکثریت بھارت سے آزادی چاہتی ہے موجودہ تحریک کو کم و بیش تمام کشمیری قیادت کی حمایت حاصل ہے۔ گذشتہ کچھ عرصہ سے مقبوضہ کشمیر کے حالات بھارتی حکمرانوں کے ہاتھ سے نکلتے چلے جا رہے ہیں۔ فوجی طاقت کے ذریعے غلام بنائے رکھنے کی حکمت عملی کا الٹا نتیجہ سامنے آرہا ہے۔ کشمیری مسلمانوں نے بھارتی تسلط سے نجات حاصل کرنے کی ٹھان لی ہے۔کشمیری نوجوان کھل کر پہلی دفعہ بھارتی فوج اور پولیس کے سامنے آگئے ہیں جس سے بھارتی حکومت بوکھلا گئی ہے۔ جب تک کشمیر کی سر زمین پر بھارت کا ایک سپاہی بھی موجود ہے، کشمیری آزاد نہیں ہو سکتے۔ اس لیے بھارتی فوج کو ہیچ ثابت کرنا صرف ایک محاذ پر کامیابی ہے اور اس مقام پر کھڑے ہو کر ہمیں یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ بھارت نے کشمیر میں بڑے مضبوط پنجے گاڑ رکھے ہیں۔ وہ ایک طاقتور ملک ہے اس کے پنجے اکھاڑنے، اس کی طاقت کا گھمنڈ توڑنے کےلئے کشمیریوں کو ابھی کئی صحرا¶ں سے گزرنا ہے۔ پاکستان اور شہیدوں کے وارث یعنی مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اب ہوشمندی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ تحریک آزادی کشمیر کے لیے فعال سیاسی قوتوں کو اپنی صفوں میںاتفاق واتحاد پروان چڑھانا ہوگا۔ بہت بہتر ہوگا اگر فاروق عبداللہ کے بیان کو بھارت کو آئینہ دکھانے کےلئے استعمال کیا جائے۔ حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے بھارتی حکومت کالے قانون افسپا پر نظرثانی کرنے اور منسوخ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ہیومن رائٹس واچ نے اپنی جاری سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارتی فوج نے پڈگام میں بھارتی پارلیمانی انتخابات کے دوران ایک راہگیر کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے والے فوجی افسر کو شاباش دی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے بھارتی حکومت کالے قانون افسپا پر نظرثانی اور وادی میں اس کے نفاذ کو منسوخ کرنے میں بھی ناکام رہی جبکہ یہ قانون بھارتی فوجیوں کو وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں معاونت فراہم کر رہا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا اس قانون کے تحت گزشتہ طویل عرصے سے بھارتی فوج بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ گزشتہ سال وادی میں حکام نے 27 بار انٹرنیٹ سروسز بھی بند کر کے لوگوں کو آزادی اظہار رائے سے محروم کیا جبکہ بڑے پیمانے پر پرامن مظاہرین کے خلاف کارروائیاں بھی کی گئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے