پاکستان خاص خبریں

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر دھماکے میں 26 افراد جاں بحق، 56 زخمی

کوئٹہ – کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہفتہ کو بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 26 افراد جاں بحق اور 56 زخمی ہوگئے۔

مرنے والوں میں ریلوے کے پانچ ملازمین اور ایک خاتون سمیت چار مسافر شامل ہیں۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں۔ زخمیوں کو کوئٹہ سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کے پہنچنے سے عین قبل ہوا جہاں 200 کے قریب مسافر انتظار کر رہے تھے۔ بم ڈسپوزل سکواڈ دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے شواہد اکٹھے کر رہا تھا۔ ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا تھا کہ ‘ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ دھماکے میں خودکش بمبار ملوث تھا۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب متعدد مسافر جعفر ایکسپریس میں سوار ہونے کے لیے پلیٹ فارم پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے حکام کو دھماکے کی وجوہات جاننے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ خواتین، بچوں اور مزدوروں سمیت معصوم لوگوں کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کو معاف نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ یہ بھی پڑھیں: قائم مقام صدر اور وزیراعظم کی کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے کی شدید مذمت دریں اثناء ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقت کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کا نشانہ سکیورٹی فورسز تھے اور یہ خودکش دھماکہ تھا۔ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ کوئٹہ کے ڈی سی نے شہریوں کو متنبہ کیا کہ وہ پرہجوم جگہوں جیسے کہ بس اسٹیشنوں پر جانے سے گریز کریں کیونکہ معصوم شہریوں کو سافٹ ٹارگٹ بنانے والے خودکش بمباروں کو قابو کرنا بالکل ناممکن ہے۔ وزیراعظم نے دھماکے کی رپورٹ طلب کر لی وزیر اعظم شہباز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لیے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ مزید پڑھیں: کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کی ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری

وزیراعظم نے بلوچستان حکومت سے دھماکے کی تحقیقاتی رپورٹ بھی طلب کرلی۔ ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری کر دی گئی۔ کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دھماکہ صبح تقریباً 8 بج کر 20 منٹ پر پلیٹ فارم نمبر ایک کے داخلی دروازے کے قریب ہوا اور دھماکے کے وقت کوئی ٹرین موجود نہیں تھی۔ جعفر ایکسپریس کو صبح 8:30 بجے پلیٹ فارم نمبر ایک پر آنا تھا اور خوش قسمتی سے پلیٹ فارم نمبر دو پر موجود مسافر محفوظ رہے۔ دھماکے کی نوعیت خودکش دھماکہ بتائی گئی ہے اور دھماکے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے