ُٓپاکستان میں دہشتگردی ایک سنگین مسئلہ ہے ،جسے ختم کرنے کیلئے ہم گزشتہ دو دہائیوں سے ایک طویل اور صبر آزما جنگ لڑنے میں مصروف ہیں، اگر یہ جنگ اعلانیہ ہوتی تو کب کی ختم ہوچکی تھی اور اس کا فیصلہ ہوچکا ہوتا مگر پاکستان دشمن قوتیں اسے گوریلا طرز پر لڑنے میں مصروف ہیں اور پاکستان کے اندر مصروف کار اپنے دہشت گرد گروپوں کو بھر پور طریقے سے مالی معاونت اور جدید ترین اسلحہ دینے میں مصروف ہے اور ان کی اس کمک میں کوئی کمی واقع نہیں ہورہی ، دہشتگردی کیخلاف لڑی جانیوالی جنگ میں ہماری مسلح افواج بہادری کے ساتھ لڑنے میں مصروف ہیں اور سپاہی سے لیکر جرنیل تک اس جنگ میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں ، اب تک اس جنگ میں 1لاکھ سے زائد بہادر سپاہ شہید ہوچکی ہے ، یہ ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے مگر افسوس اس بات کا ہے کہ پاکستان کے اندر ہونے والی دہشتگردی پر آج تک حقوق انسانی کے کسی تنظیم نے آواز نہیں اٹھائی ،امریکا یا کسی اور بڑے ملک نے اس حوالے سے کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی حالانکہ ماضی میں سویت یونین کیخلاف لڑی جانے والی جنگ میں پاکستان نے مرکزی کردار ادا کیا ، اب دنیا کے کچھ ممالک ان دہشتگرد گروپوں کے سرپرستی کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں ، ان دہشتگروں کے محفوظ پناگاہیں اور تربیتی کیمپ ایک ہمسایہ ملک کے اندر موجود ہیں اور کھلے عام چل رہے ہیں ، ان کے انڈین آپریٹر ز اس ملک میں بیٹھ کر پاکستان میں ہونیوالی دہشتگرد کارروائیوں کی نہ صرف نگرانی کررہے ہیں بلکہ پوری طرح انہیں ہدایات بھی جاری کررہے ہیں ، اسی حوالے سے گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت 258ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں اندرونی سکیورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، فوج کی آپریشنل تیاریوں اور تربیتی پہلوں پر بھی گفتگو کی گئی۔ فورم نے دہشتگردی کےخلاف عظیم قربانیاں دینے والے جوانوں کوزبردست خراج عقیدت پیش کیا۔فورم نے قرار دیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی اوردیگر دہشتگرد گروپوں سے ملکی سلامتی کو خطرہ ہے۔کور کمانڈرز کانفرنس نے ایک پڑوسی ملک میں کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر گروہوں کو کارروائی کی آزادی، دہشتگردوں کے پاس جدید ترین ہتھیاروں کی دستیابی کو نوٹ کیا گیا اور فورم نے کہا کہ دہشتگردوں کے پاس جدید ترین ہتھیار پاکستان کی سلامتی متاثر کرنے کی بڑی وجوہات ہیں۔آرمی چیف کا کہنا تھاکہ معروضی تربیت ہماری پیشہ ورانہ مہارت کا خاصہ ہے، قومی سلامتی کو لاحق کسی بھی خطرے سے بچا و¿کیلئے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ فورم کو اقتصادی بحالی منصوبے سرمایہ کاری، زراعت، آئی ٹی سے متعلق بریفنگ دی گئی اور معدنیات اور دفاعی پیداوار کے شعبوں میں فوج کے کردار سے بھی آگاہ کیا گیا۔اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کے تحت اقدامات پر بھی فورم کو بریفنگ دی گی اور شرکا نے عزم کا اظہار کیا کہ معیشت بحالی کیلئے اقدامات کو ہر ممکن تکنیکی اور انتظامی معاونت دی جائیگی۔گوکہ کور کمانڈرز کانفرنس افواج پاکستان کی ایک روائتی میٹنگ ہے جس کے اندر افواج پاکستان کی کارکردگی اور دیگر پیشہ ورانہ امور کے ساتھ ساتھ ملکی معاملات پر غور کیا جاتا ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ اس پیشہ ورانہ کور کمانڈرز کانفرنس کا نتیجہ ضرور نکل کر رہے گا کیونکہ اس کا مرکزی ایجنڈا ہی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے کی جانے والی کوششوں او ر اس کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے مزید کارروائیوں کے کئے جانے کیلئے تھا ، افواج پاکستان کے موجودہ سپہ سالار ایک پیشہ ور اور ماہر جرنیل ہے جنہیں اپنی ساتھی کور کمانڈروں کی مکمل تائید اور حمایت حاصل ہے اور ان کی توجہ نہ صرف اپنی پیشہ ورانہ امور پر ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ ملکی معیشت پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں اور ان کی اسی دلچسپی کے باعث دوست ممالک سعودی عرب ، عوامی جمہوریہ چین اور متحدہ عرب امارات سے اربوں ڈالر سٹیٹ بینک میں رکھنے کیلئے میسر آئے ، افواج پاکستان کا ایک اور اچھا اقدام یہ بھی ہے کہ وہ ملک میں زرعی ترقی کیلئے بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہے ، فوج ایک منظم ادارہ ہے جو ہرشعبے کے اندر نظم وضبط لاکر اس کی کارکردگی کو بڑھادیتی ہے یہی وجہ ہے کہ قوم کو اپنی بہادر اور عظیم افواج پر پوری طرح اعتماد حاصل ہے ، اس لئے ہم امید کرتے ہیں کہ افواج پاکستان کی نگرانی میں زرعی ترقی کا عمل بھی بہتر ثابت ہوگا اور اس کے ذریعے ہم زرعی اجناس کو عالمی منڈیوں میں فروخت کرکے بہت سا زرمبادلہ کما پائیں گے ۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا پریس کانفرنس سے خطاب
وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا تعلق راولپنڈی کے ایک ممتاز سیاسی گھرانے سے ہے ، ان کی والدہ اور خالہ نے جنرل پرویز مشرف کے کڑے وقت میں مسلم لیگ ن کا ساتھ دیکر یہ ثابت کیا کہ وفاداری خون میں ہوا کرتی ہے اور ان دونوں بہنوں نے بیگم کلثوم نواز کا ہر ممکن ساتھ دیکر جنرل پرویز مشرف کی طرف سے روا رکھی جانیوالی سختیوں کو ایک ہنسی میں اڑا دیا ، گزشتہ روز انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت آئینی مدت پوری کریگی ،آئینی طر یقہ کار کے مطابق نگران حکومت کا اعلان کیا جائیگا ، عوام کے ووٹ سے آئندہ انتخابات میں کامیاب ہو کر دوبارہ آئیں گے اور اد ھورے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے، ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچا کر معاشی استحکام دینا موجودہ حکومت کا بڑاکارنامہ ہے ۔پی ٹی آئی حکومت کا گند صاف کر دیا، مستحکم پاکستان دے کر جا رہے ہیں ۔ ان کاکہناتھا کہ دوہزار اٹھارہ میں پاکستان کے ہر شعبے کو تباہ کیا گیا ، ملک دشمنی کی تمام حدیں عبور کی گئیں ۔ سابقہ نا اہل حکو مت کے باعث ملک میں مہنگائی عروج پر پہنچی ۔ ملک دشمنی میں پیٹرولیم کی قیمتیں کم کی گئیں ،گذشتہ حکومت کے چار سالہ دور میں گیس ختم آٹا ختم ، بجلی ختم ۔ ملک کو ہر لحاظ سے کنگال کیا گیا ۔ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے کئے گئے معائدے کی خلاف ورزی کی، اور جان بوجھ کر شراط پوری نہ کیں ۔ ملک کو گیس اور پٹرول مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ۔چئیرمین پی ٹی آئی نے خارجہ پالیسی کو بھی نقصان پہنچایادوست ممالک نے ہم پر اعتماد کرنا چھوڑ دیا تھا۔ موجودہ حکومت نے مختصر وقت میں ملک کو معاشی استحکام کی راہ پر گامزن کیا ۔محترمہ مریم اونگزیب کی تمام باتیں بجا اور درست لیکن ایک تلخ حقیقت ہے موجودہ حکومت اپنے وعدے کے برعکس ایک عام آدمی کیلئے مہنگائی ختم نہیں کرسکی اور اس مہنگائی کے پس منظر میں سابقہ حکومت کی نااہلی پوشیدہ ہے کہ ان میں ملک چلانے کی اہلیت نہ تھی مگر اس کے باجود انہوں نے ایک چلتے پاکستان کی ترقی کی روک کر اور محلاتی سازشوں کے ذریعے میاں محمد نواز شریف کی حکومت برطرف کروایا اور عوام کو اتنے بڑے جھانسے دیئے جو گزشتہ 75سالوں میں کسی سیاسی رہنما نے نہیں دیئے ، 50لاکھ مکانوں کی تعمیر ، ایک کروڑ نوکریوں کی نوید ، اس کے ساتھ ساتھ مفت علاج معالجہ کا خواب اور بڑی بڑی سرکاری عمارات کو گراکر ان میں یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں کا لالچ دیا اور بدلے میں عوام کو بھوک ، بیروزگاری ، پیٹرولیم مصنوعات کی مہنگائی اور آئی ایم ایف سے لیے جانے والے تاریخ کے سب سے بڑے قرضے کا تحفہ دے کر عدم اعتماد کے ذریعے حکومت سے نکالے گئے ، ہماری دعا ہے کہ پاکستانی عوام سکھ کی سانس لے ، انہیں مفت علاج معالجہ کی سہولت میسر آئے ، انہیں پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی سستے داموں میسر ہو اور ماضی کی مسلم لیگی حکومتوں کی طرح پر ان پر روزگارکے دروازے کھل جائیں۔
بجلی کی بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ عوام کیلئے عذاب
ملک میں بجلی کے شاٹ فال کے ساتھ ساتھ عوام کو لوڈشیڈنگ کا عذاب برداشت کرنا پڑرہا ہے بلکہ بلوں کی ادائیگی میں کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں بلکہ آئے دن بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کا سامنا پڑرہا ہے ، گھروں میں خواتین خانہ ، بچوں اور مریضوں کی حالت دیکھنے والی ہے ، ہم نے وسائل کے باوجود ایٹم بم بنالیا مگر چھ سات ہزار میگاواٹ بجلی کا شاٹ فال پورا نہیں کرپائے الٹا مہنگے داموں سولر پلیٹیں ، جنریٹر اور بیڑیاں خریدنے پر مجبور ہے شاید اس میں حکمرانوں کی ذاتی دلچسپی کا عنصر شامل ہے ، اگر حکمران سنجیدگی کے ساتھ توانائی کے دو تین منصوبے مکمل کرلیتے ، نئے ڈیم بن جاتے تو شاید آج قوم کو لوڈشیڈنگ کا عذاب برداشت نہ کرنا پڑتا ، گزشتہ رو زبجلی کا شارٹ فال 5 ہزا506میگاواٹ ریکارڈ کیا گیا ہے، پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار 21ہزار 994 میگاواٹ ہے جبکہ ملک بھر میں بجلی کی طلب 27ہزار5 سو میگاواٹ ہے،ملک بھر میں 12 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے،پن بجلی کی پیداوار 8 ہزار 225 میگاواٹ ہے،سرکاری تھرمل پاور پلانٹس 770 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
اداریہ
کورکمانڈرز کانفرنس سے سپہ سالار کا خطاب
- by web desk
- جولائی 19, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 614 Views
- 2 سال ago
