گزشتہ روز نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دبئی میں گلوبل سٹاک ٹیک اورعملدرآمد سے متعلق اعلیٰ سطح گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاپ28کے کامیاب انعقاد پریو اے ای کی قیادت کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ترقی پذیرملکوں کومختلف مسائل کا سامنا ہے ۔ ترقی پذیرملکوں کوموسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کیلئے فنانس، استعداد کار اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے، موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کےلئے ترقی پذیرملکوں کی ضروریات 100ارب ڈالرکی یقین دہانیوں سے کہیں زیادہ ہے،2030تک کم ازکم 6 ٹریلین ڈالرترقی پذیرملکوں کی ضروریات کوپورا کرنے کےلئے دینا ہوں گے۔دریں اثناءپاکستان اورمالدیپ نے اعلیٰ سطح کے مکالمے اور بالخصوص اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور سیاحت کے شعبوں میں باہمی طور پر فائدہ مند تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔ انوارالحق کاکڑ اورجمہوریہ مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو کے درمیان دبئی میں کوپ 28 گول میز کانفرنس کے موقع پر دوطرفہ ملاقات کے بعد وزیراعظم نے مالدیپ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے پر ڈاکٹر محمد معیزو کو مبارکباد دی۔دونوں رہنماﺅں نے پاکستان مالدیپ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان موجود خیر سگالی سے فائدہ اٹھانے کا عزم ظاہر کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے اعلیٰ سطح کے مکالمے اور باہمی طور پر فائدہ مند بالخصوص اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔دونوں رہنماﺅں نے موسمیاتی تبدیلی اور کلائمیٹ جسٹس کے حوالے سے نتیجہ خیز نتائج پر پیش رفت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کےلئے باہمی تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا اور مینگرووز اور دیگر موسمیاتی مزاحمتی پودوں کی شجرکاری کے شعبے میں مہارت کے اشتراک پر تبادلہ خیال کیا ۔ وزیراعظم نے مالدیپ کے صدر کو پاکستان کی جانب سے مالدیپ کی حکومت اور عوام کو مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ وزیراعظم نے علاقائی تعاون کے ذریعے جنوبی ایشیا میں امن اور ترقی کو فروغ دینے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ مالدیپ کے صدر نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے پرتپاک جذبات کا اظہار کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ترقی یافتہ ملکوں کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی اور اس سے نمٹنے کےلئے ہنگامی بنیادوں پراقدامات بھی کرنا ہوں گے۔ عالمی ماحولیاتی تبدیلی انسانی بقا ءکےلئے خطرناک ہے اور اس کے بڑھتے ہوئے اثرات پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں، لہٰذا ترقی یافتہ ملکوں کو یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ صرف ترقی پذیرممالک ہی اس کاشکار ہورہے ہیں تو وہ محفوظ رہیںگے بلکہ ذمہ دار وں کو اس کا باعث بننے والے اپنے اقدامات سے رجوع کرنا ہوگا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ترقی یافتہ ممالک موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کےلئے ترقی پذیر ملکوں کی بھرپور مدد کریں۔یہ بھی حقیقت ہے کہ عالمی موسمیاتی تبدیلی سے زیادہ تر غریب اور ترقی پذیر ممالک ہی اس کاشکار ہورہے ہیں جن کی معیشتیں اپنے پاﺅں پر کھڑا ہونے سے بھی قاصر ہیںجبکہ پاکستان عالمی موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونےوالے ملکوں میں شامل ہے جس کی نشاندہی گزشتہ روز نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے غیرملکی میڈیا کو انٹرویودیتے ہوئے کی ۔ پاکستان اور موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونےوالے دیگر ممالک کی معیشت کی بحالی کےلئے مالی معاونت فراہم کرنے کی اصل ذمہ داری تو موسمیاتی تبدیلیوں کا باعث بننے والے ممالک کی ہے اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ساتھ ساتھ دبئی میں جاری کوپ 28 کانفرنس کے شرکاءکا بھی یہی مطمع نظر ہے اس لئے کانفرنس کو سختی کے ساتھ متعلقہ ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہونے والے ممالک کی مدد کرنے کا پابند بناناچاہیے۔ اس سلسلہ میں کوپ28 کانفرنس کی جانب سے متاثرہ ممالک کی امداد کےلئے فنڈ قائم کرنے کا فیصلہ خوش آئند ہے جس میں بطور خاص موسمیاتی تبدیلیوں کا باعث بننے والے ممالک کو حصہ ڈالنا چاہئے۔
پاک فوج کے سپہ سالارکاخیرپورٹامیوالی کادورہ
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے گزشتہ روز خیرپور ٹامیوالی کا دورہ کیا اور بہاولپور کور کی تربیتی جنگی مشقوں کا جائزہ لیا جس کے بعد انھیں کو فیلڈ ایکسرسائز کے مختلف پہلوﺅں کے بارے میں بریفنگ دی گئی، مشقوں کا مقصد آپریشنل ماحول میں مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے سمیت میدان جنگ کے دوران پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مزید بہتر بنانا ہے۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مختلف عناصر کے مربوط فائر اور جنگی مشقوں کا مشاہدہ کیا جبکہ آرمر، میکانائزڈ انفینٹری، آرٹلری، ایئر ڈیفنس، اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل سمیت پاکستان ایئر فورس اور کامبیٹ ایوی ایشن کے تعاون سے فائر پاور کا بھی مشاہدہ کیا۔بعد ازاں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ان کے تربیتی معیار، آپریشنل تیاریوں اور افسران اور جوانوں کے بلند حوصلے کو سراہا۔جنرل سید عاصم منیر نے ہدایت کی کہ وہ ہر حال میں روایتی جوش اور جذبے کے ساتھ قوم کی خدمت کرتے رہیں۔آرمی چیف نے واضح کیا کہ ہم وطن کو درپیش چیلنجوں سے بخوبی آگاہ ہیں اور قوم کی حمایت سے دشمنوں کے کسی بھی مذموم عزائم کو ناکام بنانے کےلئے تیار ہیں۔پاک فوج ہر قسم کی مشکلات کے باوجود پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کےلئے پوری طرح تیار ہے، پاک فوج کی پوری توجہ مادر وطن کی سرحدوں کے خطرات کیخلاف دفاع پر مرکوز ہے اور قوم کی حمایت سے مسلح افواج پاکستان کے دشمنوں کو شکست دیں گی۔
چلاس،بس پرفائرنگ کاافسوسناک واقعہ
شاہراہ قراقرم پر بڈور کے قریب نامعلوم افراد نے بس پر فائرنگ کی، جس کے باعث بس ٹرک سے ٹکرا گئی، حادثے میں 8 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہوگئے۔ڈپٹی کمشنرچلاس عارف احمد نے بتایا کہ فائرنگ کا نشانہ بننے والی بس ٹرک سے ٹکرا گئی، جس سے ٹرک میں آگ لگ گئی۔ڈی سی نے مزید کہا کہ جائے وقوعہ پر امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچیں، زخمیوں کو ریجنل ہیڈکوارٹر اسپتال چلاس منتقل کیا گیا۔پولیس حکام کے مطابق لاشیں بھی اسپتال منتقل کی گئی ہیں، مسافر بس ضلع غذر سے راولپنڈی جارہی تھی۔دوسری جانب دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر سی ٹی ڈی نے پنجاب کے مختلف شہروں میں آئی بی اوز آپریشن کے دوران 14 دہشت گرد گرفتار کر لیے۔ کارروائی لاہور،خوشاب، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، ٹی ٹی سنگھ، گجرات اور ساہیوال میں کی گئی،دہشتگردوں سے بارودی مواد،3ہینڈ گرینڈ ، 4ای ڈی بم ،5 ڈیٹونیٹر، 15 حفاظتی فیوز، پراعما کارڈ، موبائل فون اور نقدی برآمد کر لی گئی ہے۔ دہشتگرد اہم تنصیبات پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے،رواں ہفتے 588 کومبنگ آپریشنز کے دوران 79مشتبہ افراد گرفتار کیے،کومبنگ آپریشنز میں 25360افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ،سی ٹی ڈی محفوظ پنجاب کے ہدف پر عمل پیرا ہے،دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کےلئے پرعزم ہیں۔دریں اثناءسکیورٹی اداروں نے ایک کارروائی کے دوران تحریک طالبان پاکستان کے ایک اہم دہشت گردکو گرفتار کرکے خیبر پختونخواہ کے علاقے پشاور کو بڑی تباہی سے بچا لیا گیا ہے ۔ ٹی ٹی پی کے اہم دہشت گرد کو کامیاب آپریشن کے بعد گرفتار کیا گیا۔ آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے ٹی ٹی پی کے انتہائی مطلوب دہشت گرد نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئے ہیں ، گرفتار دہشت گرد کی نشان دہی پر ضلع خیبر سے بڑی تعداد میں گولا بارود، خودکش جیکٹس میں استعمال ہونے والا بارودی مواد ، ڈیٹونیٹر اور اسلحہ برآمد کر لیا،ذرائع کے مطابق ٹی ٹی پی کے دہشت گرد آنے والے دنوں میں پشاور میں بڑی دہشت گردی کی کاروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جس کو کامیاب آپریشن کے بعد ناکام بنا دیا گیا ہے اور دشمن کے عزائم خاک میں مل گئے ہیں ،پاک فوج کسی صورت بھی کسی ملک دشمن کو کامیاب نہیں ہونے دے گی اور آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہیں گے ۔
اداریہ
کالم
کوپ28کانفرنس،نگران وزیراعظم کاخطاب
- by web desk
- دسمبر 4, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 1230 Views
- 2 سال ago