کیا آپ کو اپنے جسم کے کچھ ظاہری پہلو ناپسند ہیں؟ اور آپ سوچتے ہوں کہ کاش آپ اپنے جسم میں فلاں فلاں ردوبدل کرکے اس کی ظاہری شکل کو بہتر سکتے؟ اگر ایسا ہے تو ایسی سوچ رکھنے والے آپ اکیلے نہیں ہیں۔بہت سے لوگ اپنی جسمانی ساخت یا اس کے کچھ پہلوؤں سے ناخوش ہوتے ہیں۔ لیکن جب آپ اسی کو لیکر بیٹھ جائیں اور اس پر سوچتے رہیں تو یہ آپ کی خود اعتمادی کم کر سکتا ہے اور ڈپریشن میں لے کر جاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ سماجی تعلقات سے متعلق مسائل پیدا کرسکتا ہے۔ تو آخر اس سے کیسے نمٹا جائے؟سب سے پہلے یہ بات ذہن نشین کرنے کی ضرورت ہے کہ اپنے جسم کو ذہنی اور دلی طور پر قبول کرنے کیلئے اس کا خوبصورت ہونا ضروری نہیں ہے۔ جب آپ اپنے جسم کو ویسے ہی پسند کرتے ہیں جیسا کہ وہ ہے تو آپ خود بہ خود اپنے جسم سے متعلق مثبت خیالات کو فروغ دیتے ہیں جس سے آپ کی خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔
اپنے جسم کو ذہنی طور پر کیسے قبول کیا جائے؟
کچھ لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ جسم کی اچھی باڈی امیج (اپنے جسم کے بارے میں کسی کا نقطہ نظر) کے لیے جسم کا بہتر شکل میں ہونا ضرورت ہے۔ وہ سوچتے ہیں کہ جب میں بہتر شکل میں آؤں گا تو مجھے اپنا جسم پسند آئے گا۔ تو یہ جان لیں کہ کوئی شخص بھی کامل (perfect) نہیں ہے۔ ہر ایک میں خامیاں موجود ہوتی ہیں۔ یہاں تک کہ بظاہر مثالی جسامت رکھنے والے لوگوں میں بھی۔ لہٰذا اپنے جسم کو موجودہ حالت میں دیکھیں، نہ کہ اس حالت میں جس میں آپ چاہتے ہیں۔
خود کو شرمندہ نہ کریں
جب آپ اپنے جسم کے بارے میں منفی نقطہ نظر رکھتے ہیں تو اس سے آپ کی عزت نفس کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ یہ بات چاہے آپ دوسروں سے کہیں یا خود سے سوچیں۔ یہ اتنا ہی نقصان پہنچا سکتا ہے جتنا کہ کسی اور نے کہا ہو۔ اس لیے خود پر مہربانی اور حوصلہ افزائی کرنے والے بنیں۔ خود سے پوچھیں کہ کیا میں اپنے بہترین دوست کی بظاہر نامناسب جسامت کو لے اس پر منفی تبصرے کروں گا؟ آپ اپنے ساتھ بھی ایک اچھے دوست کی طرح سے ہی پیش آئیں۔
اپنا موازنہ دوسرے لوگوں سے کرنا چھوڑیں
کہاوت ہے کہ موازنہ خوشی کو اُچک لیتا ہے۔ اپنے جسم کے بارے میں پسندیدہ پہلوؤں کو دیکھیں اور ان کے لئے شکر گزار ہوں۔
تعریف کی جائے تو قبول کریں
جب کوئی آپ کے جسم سے متعلق تعریفی کلمات کہے تو اس پر یقین نہ کرنے کے بجائے شکریہ کہیں اور اس کی سچائی کو تسلیم کریں۔
صحت
کیا آپ اپنے جسم کو لے کر احساسِ کمتری کا شکار ہیں؟
- by Daily Pakistan
- دسمبر 18, 2023
- 0 Comments
- Less than a minute
- 2293 Views
- 11 مہینے ago