کالم

گلگت بلتستان میںزمینی اصلاحات کی منظوری بڑا فیصلہ

یہ امر توجہ کا حامل ہے کہ گلگت بلتستان کی کابینہ نے حالیہ اجلاس میں زمینی اصلاحات کے حوالے سے ایک انتہائی اہم فیصلہ کیا ہے، جو خطے کی ترقی اور عوامی بہبود کے لیے ایک سنگِ میل ثابت ہوگا۔ اس اقدام کو گلگت بلتستان کے عوام، زمینداروں اور سماجی حلقوں کی جانب سے بے حد سراہا جا رہا ہے کیونکہ اس سے زمینوں کی ملکیت، قانونی حیثیت اور زرعی ترقی کو فروغ ملے گا۔یاد رہے کہ گلگت بلتستان میں زمینوں کی ملکیت سے متعلق طویل عرصے سے مختلف مسائل درپیش تھے اور زمینوں کے حقوق کی قانونی حیثیت، مالکانہ حقوق کے تعین اور حکومتی پالیسیوں میں وضاحت کی کمی کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا تھا۔ تاہم، اب کابینہ کی جانب سے زمینی اصلاحات کی منظوری سے یہ تمام مسائل حل ہونے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔توقع ہے کہ یہ اصلاحات عوام کے بنیادی حقوق کی بحالی، زراعت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے مواقع کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ مبصرین کے مطابق اس فیصلے کے تحت زمینوں کے ریکارڈ کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا، جس سے شفافیت اور انصاف کو یقینی بنایا جا سکے گا۔اسی تناظر میں یہ امر قابل ذکر ہے کہ گلگت بلتستان میں بڑی تعداد میں ایسے لوگ بستے ہیں جو صدیوں سے زمینوں پر قابض تو ہیں لیکن ان کے پاس باقاعدہ ملکیتی دستاویزات موجود نہیں تھیں۔ زمین اصلاحات کے نفاذ سے انہیں قانونی ملکیت ملے گی، جس کے نتیجے میں وہ اپنے اثاثوں کو قانونی طور پر استعمال کر سکیں گے۔واضح رہے کہ یہ اقدام زراعت کے شعبے کو بھی مضبوط کرے گا، کیونکہ زمینوں کی قانونی حیثیت طے ہونے کے بعد کسانوں کو زرعی قرضے لینے میں آسانی ہوگی، اور وہ جدید زرعی تکنیکوں کو اپنا کر پیداوار میں اضافہ کر سکیں گے۔ اس کے علاوہ، سرمایہ کاروں کے لیے بھی راہ ہموار ہوگی کیونکہ زمین کی خرید و فروخت اور تجارتی منصوبوں میں قانونی پیچیدگیوں کو کم کر دیا جائے گا۔سنجیدہ حلقوں کے مطابق گلگت بلتستان کی کابینہ کا یہ فیصلہ حکومت کی عوام دوستی اور دور اندیشی کا مظہر ہے کیوں کہ حکومت نے اس مسئلے کے دیرپا حل کے لیے جامع حکمت عملی اپنائی ہے۔ یہ اقدام مقامی معیشت کو ترقی دینے کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا اور خطے میں معاشی استحکام کو فروغ دے گا۔مبصرین کے مطابق حکومت کے اس تاریخی اقدام پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور کابینہ کے دیگر ارکان مبارکباد کے مستحق ہیں کیوں کہ انہوں نے عوام کے ایک دیرینہ مطالبے کو پورا کیا ہے اور اس کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔واضح رہے کہ زمینی اصلاحات کی منظوری کے بعد اگلا مرحلہ ان اصلاحات کے عملی نفاذ کا ہے کیوں کہ حکومت نے زمینوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹلائز کرنے اور ایک جدید لینڈ مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے کا عندیہ دیا ہے، جس سے بدعنوانی اور زمینوں کے ناجائز قبضے کے مسائل کا خاتمہ ممکن ہوگا۔اس کے علاوہ، زمینوں کی تقسیم میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مقامی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، جو اس عمل کی نگرانی کریں گی اور کسی بھی شکایت کا فوری ازالہ کریں گی۔یہ با ت قا بل توجہ ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام، بالخصوص زمینداروں، تاجروں اور ماہرین قانون نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام علاقے کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرے گا اور عوام کو ایک محفوظ اور مستحکم مستقبل فراہم کرے گا۔دوسری جانب سماجی کارکنوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی اکثریت نے بھی حکومت کی اس کاوش کو سراہا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ یہ فیصلہ خطے میں مثبت تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ۔ سنجیدہ حلقوں کے مطابق بلتستان کابینہ کی جانب سے زمین اصلاحات کی منظوری ایک انقلابی فیصلہ ہے جو نہ صرف زمینوں کے حقوق کی حفاظت کرے گا بلکہ خطے میں ترقی کے نئے دروازے بھی کھولے گا۔ حکومت کا یہ اقدام عوامی مسائل کے حل کی جانب ایک بڑی پیش رفت ہے اور اسے عملی جامہ پہنانے کے لیے تیز تر اقدامات کی ضرورت ہے۔یہ وقت ہے کہ ہم سب اس مثبت اقدام کی حمایت کریں اور حکومت کے ساتھ مل کر ایک روشن مستقبل کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کریں۔یاد رہے کہ گلگت بلتستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے یہ اصلاحات سنگِ میل ثابت ہوں گی اور ایک نئے دور کا آغاز کریں گی۔اس حوالے سے یہ بات بھی اہم ہے کہ اس فیصلے پر کچھ حلقوں نے اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے بہر کیف توقع کی جانی چاہےے کہ معاشرے کے سبھی حلقے اس ضمن میں اپنا مثبت کردار ادا کرئیں گے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے