اسلحہ اور افرادی برتری کے زعم میں خود کو ناقابل تسخیر سمجھنے والے ہمیشہ شکست سے دو چار ہوئے، مگر قوتِ ایمانی اور جذبہ شہادت سے لبریز فتح سے ہم کنارجنگیں جذبوں سے لڑی جاتی ہیں مومنین جب جہاد کیلئے سر پر کفن باندھے گھر سے نکلتے ہیں تو اللہ کی نصرت و تائید ان کے ساتھ ہوتی ہے۔
شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن
نہ مالِ غنیمت نہ کشور کشائی
6ستمبر 1965کودشمن نے رات کی تاریکی میں مادر وطن پر حملہ کیا تو پاک فوج نے دشمن کو ایسا سبق سکھایا کہ ہمیشہ یاد رکھے گا. بھارتی فوج کے سپہ سالار نے بڑھک ماری کہ ہم لاہور جم خانہ میں وسکی پییں گے پھر سب نے دیکھا وہ اپنی پتلونیں سنبھلتے رہے- ان کا غرور کیسے خاک میں مل گیا۔افواج پاکستان نے نئی تاریخ رقم کی اور اپنے سے تین گنا بڑی فوج کو خاک چاٹنے پر مجبور کر دیا۔ آج کا دن تجدیدِ عہد کا دن ہے زندہ قومیں مادر وطن کا دفاع جان ،مال کے نذرانے پیش کرکے کرتی ہیں۔
یہ دن ہے باطل پر حق کی فتح کا
یہ دن ہے فوج اور قوم کے ایک ہونے کا
یہ دن ہے لازوال قربانیوں کو یاد کرنے کا
یہ دن ہے ایثار قربانی اور جذبوں کا
یہ دن ہے جرات عزم حوصلے دلیری کا
یہ دن ہے مادر وطن کے دفاع کا
یہ دن ہے وطن سے وفاﺅں کا
یہ دن ہے وطن کی بقا کا، تحفظ کا
یہ دن ہے وطن سے محبت کے عہد کو دہرانے کا
یہ دن ہے شہیدوں غازیوں مجاہدوں کا
یہ دن ہے بہادری ,شجاعت کی داستانوں کا
یہ دن ہے حسین یادیں منانے کا
یہ دن ہے سینے پر گولے کھانے والوں کا
یہ دن ہے ناپاک ارادوں کو خاک میں ملانے کا
یہ دن ہے دشمن کے طیارے شکار کرنے کا
یہ دن ہے دشمن کی توپیں خاموش کرنے کا
یہ دن ہے فضاوں پر شاہینوں کی حکمرانی کا
یہ دن ہے سمندروں پر پاک بحریہ کی حکمرانی کا
یہ دن ہے وطن پرنچھاور ہونیوالے جوانوں کا
1965 کی جنگ قوم اور فوج نے مشترکہ لڑی۔کیا جذبہ تھا، لوگ فوجی قافلے کو دیکھ کر کھڑے ہو جاتے، ہاتھ ہلاتے پھول نچھاور کرتے، دیگیں لے کر باڈر پر پہنچ جاتے- دکاندار جوانوں سے اشیا کی قیمت نہیں لیتے تھے مائیں بہنیں اپنے زیورات اور مرد اپنی جمع شدہ پونچی سب کچھ جنگ فنڈ میں جمع کرانے میں پیش پیش تھے- سکولوں میں فرسٹ ایڈ کی تربیت دی جاتی ہر کوئی رضاکار بھرتی ہونا چاہتا تھا- کوئی پیچھے نہیں ہٹنا چاہتا تھا۔کوئی خوف زدہ نہیں تھا جذبہ جوش جنون تھا ہر بچہ بوڑھا جوان سر پر کفن باندھے اپنی افواج کے ساتھ شانہ بشانہ دشمن کے مقابل کھڑا تھا-مائیں بہنیں مصلوں پر بیٹھ کر دعائیں کرتی رہیں ۔ زخمیوں کےلئے فون کے عطیات کی اپیل کی گئی تو ہسپتالوں میں شہریوں کی قطاریں لگ گئیں ہر کوئی خون دینے میں ایک دوسرے سے سبقت لینے کی کوشش میں تھا سب کی خواہش تھی اس کا خون کسی زخمی فوجی کو لگے۔ پوری قوم بھارت کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن گئی فوج کا ہر افسر ،سپاہی دشمن کے سامنے لوہے کی فصیل بنا کھڑا تھا ۔ اس جنگ میں ہر شخص نے بھرپور کردار ادا کیا۔جنگ میں شاعر فنکار بھی کسی سے پیچھے نہ تھے-انہوں نے اپنی قوم اور جوانوں میں جذبہ حریت پیدا کرنے کےلئے ملی نغموں، گیتوں، نظموں اور خصوصی ترانوں کے ذریعے حصہ ڈالا۔ریڈیو پاکستان سے نشر ہونے والے قومی ترانے جوانوں اور شہریوں کا لہو گرماتے رہے اخبارات لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ کرتے رہے۔
یہ بزدلوں سے بہادروں کی جنگ تھی
یہ جھوٹ اور سچائی کی جنگ تھی
17 روزہ اعصاب شکن جنگ میں بری، بحری اور پاک فضائیہ نے بہادری جرات و شجاعت کی وہ داستانیں رقم کیں کہ جس پر آج بھی پوری قوم کو فخر ہے۔چونڈہ محاذ پر ٹینکوں کی سب سے بڑی لڑائی لڑی گئی- دشمن 500 ٹینکوں کے ساتھ حملہ آور ہوا ہے ہمارے جوانوں نے ٹینکوں کے آگے لیٹ کر وہیں ان کا قبرستان بنا دیا- لاہور سیکٹر کو میجر عزیز بھٹی شہید نشان حیدر نے سنبھالا اور جان دے دی مگر دشمن کو بی ار بی نہر عبور نہ کرنے دی اور اس کے ناپاک قدموں کو وہی روک کر پسپا کر دیا۔پاکستانی بحریہ نے اپنے سے کئی گنا بڑی بھارتی بحریہ کو لوہے کے چنے چبوا دیئے سات ستمبر کا دن پاکستان کی فتح اور کامیابی کا دن تھا پاکستان نیوی کا بحری بیڑا جس میں آبدوز این ایس غازی بھی شامل تھی ہندوستان کے ساحلی بحری اڈے دوراکا پر حملہ کیا اور صرف 20 منٹ میں دورا کا کو تباہ کر دیا ۔ شاہینوں نے پاکستان کی فضا کو بھارتی فضائیہ کا قبرستان بنا دیا.ائیر کموڈور ایم ایم عالم نے عالمی فضائی ریکارڈ قائم کرتے ہوئے 9بھارتی طیاروں کو مار گر ایا جبکہ ایک منٹ میں پانچ طیارے مار گر انے کا بھی ریکارڈ قائم کیا ۔ آج یوم دفاع مناتے ہوئے ہمیں یہ عہد بھی کرنا ہوگا کہ نو مئی جیسے واقعات دوبارہ نہ ہوں اور ان واقعات کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لا کر فی الفور کیفر کردار تک پہنچایا جائےگا۔ پاکستان کے عوام شہدا کی عظیم قربانیوں کو انتہائی عزت اور وقار کی نگاہ سے دیکھتے ہیں وہ شہدا اور ان کی یاد گاروں کی بے حرمتی برداشت نہیں کریں گے ۔ مادرِ وطن کو اندرونی اور بیرونی خطرات سے نکالنے کےلئے آج بھی 65کے جذبے کی ضرورت ہے۔وہ جذبہ جس سے جسم میں خوشی کی لہر دوڑ جاتی اور آنکھوں میں آنسو آ جاتے ۔پاک فوج دنیا کی بہترین اور کسی بھی بیرونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے-عوام بھی محب وطن ہیں تو پھر یہ دوریاں کیسی؟ پاکستان ہمارا وطن ہے اور ہم سب آزاد ہیں۔آزادی کی حفاظت کےلئے عوام اور تمام فریقین کو خلوص ، حب الوطنی اور نیک نیتی سے آگے بڑھنا ہو گا-دوریاں ختم کرنا ہوں گی ۔ آج کے دن عسکری ، سیاسی اداروں سمیت فریقین کو مل کر عہد کرنا ہو گاکہ وہ ملک وقوم کےلئے خطرہ بننے والوں کا نام ونشان مٹادینگے۔
کالم
یومِ دفاعِ پاکستان
- by web desk
- ستمبر 6, 2024
- 0 Comments
- Less than a minute
- 181 Views
- 5 مہینے ago