اداریہ کالم

یونان میں حادثے کا شکار ہونےوالی کشتی کاافسوسناک واقعہ

idaria

انسانی سمگلنگ ایک جرم ہے۔ جان کی پرواہ کئے بغیر کئی لوگ روزگار کے سلسلے میں غیرقانونی طورپر یو رپ جاتے ہیں۔ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے یونان میں حادثے کا شکار ہونےوالی کشتی میں 310پاکستانی سوار تھے ، یونانی حکومت نے ریسکیو آپریشن بند کر کے تمام لاپتہ افراد کو مردہ قرار دے دیا۔عینی شاہد کے مطابق جہاز پچھلے کئی دن سے سمند کے اندر خراب تھا، جہاز کو ٹیک کرنے کے بجائے چھوٹی کشتی سے کھینچا گیا جس سے وہ الٹ گیا، جہاز میں سوار صرف 12 افراد کو زندہ بچایا جا سکا، حادثے کا شکار ہونے والے پاکستانیوں میں 135کا تعلق آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے، یونانی حکومت کی طرف سے ریسکیو آپریشن چوتھے روز میں داخل ہو چکا ہے، حادثے میں 298پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ کسی بھی تارکین وطن کو آخری دو دونوں میں ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔ جاں بحق ہونے والے 79افراد کی شناخت نہیں ہو سکی، ڈی این اے کے بعد ہی جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ممکن ہوگی، کشتی سانحہ میں اب تک مجموعی طور پر 104افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔دوسری جانب 12پاکستانی شہریوں نے ایف آئی اے کو اپنے ایجنٹوں کے نام بھجوا دئیے ہیں جس پر ایف ائی اے نے ان کی گرفتاری کیلئے کوششیں شروع کر دی ہیں، کچھ روز پہلے بھی لیبیا میں کشتی ڈوبنے سے 17پاکستانی اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ یونان میں پاکستانی مشن سفیر عامر آفتاب کی سربراہی میں مقامی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ جاں بحق ہونے اور زندہ بچ جانے والے پاکستانی شہریوں کی شناخت ، بازیابی اور امداد فراہم کی جا سکے۔ بدقسمت کشتی پر سوار ممکنہ مسافروں کے اہلخانہ سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تصدیق کے مقاصد کےلئے یونان میں پاکستان مشن سے 24/7ہیلپ لائن نمبرز پر رابطہ کریں۔ان سے یہ بھی درخواست ہے کہ وہ مستند لیبارٹریوں سے ڈی این اے رپورٹس اور مسافر کی شناختی دستاویزات info@pakistanembassy.gr پر شیئر کریں۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے حکام کا کہنا ہے کہ یونان کے قریب ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی سے 500سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔خوفناک سانحہ میں لاپتہ ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی جس میں 78افراد ہلاک ہوئے تھے، بین الاقوامی میڈیا کے مطابق، ماہی گیری کی کشتی میں 750افراد سوار تھے جو جنوبی یونان میں پائیلوس سے 50 ناٹیکل میل دورڈوب گئی تھی۔آ زاد کشمیر کابینہ نے یونان کشتی حادثہ پر یوم سوگ منانے کا فیصلہ کر لیا۔سانحہ یونان پر وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق کے زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا، آزاد کشمیر بھر میں 18 جون کو پرچم سرنگوں رہا۔وزیر اعظم آزاد کشمیر نے چیف سیکرٹری کو وزارتِ خارجہ سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی ہے، انہوں نے کشتی حادثہ میں جاں بحق افراد کے ڈیڈ باڈیز کو واپس لانے کےلئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یونان کے ساحلی علاقے میں ماہی گیری کےلئے استعمال ہونےوالی کشتی ڈوبنے سے جاں بحق ہونے والے 4نوجوانوں کا تعلق مانانوالہ کے نواحی گاو¿ں ملیانوالی اور چک نعرہ سے ہے کشتی ڈوبنے کی خبر جب ان گاو¿ں میں پہنچی تو کہرام مچ گیا اہل خانہ صدمہ سے نڈھال والدین کو غشی کے دورے گھروں میں صف ماتم بچھ گئی واقعات کے مطابق لیبیا سے اٹلی براستہ یونان غیر قانونی طریقے سے کشتی پر سوار 310 افراد جن میں 79 افراد ڈوب گئے۔ ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثہ کی تحقیقات کےلئے افسران کو نامزد کر دیا۔نامزد کئے گئے افسران میں انسپکٹر ہادی پرستان، انسپکٹر عبداللہ، انسپکٹر وقار اعوان اور سب انسپکٹر ارتضا انصر شامل ہیں۔افسران ایف آئی اے کے مختلف اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکلز میں تعینات ہیں۔افسران کے موبائل نمبرز اور ای میل ایڈرس بھی شیئر کر دئیے گئے ہیں۔عوام سے گزارش کی جاتی ہے کہ کشتی حادثہ میں ملوث عناصر کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات شیئر کرنے کےلئے افسران سے رابطہ کریں۔معلومات شئیر کرنے والے کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
ملک گیر سولرائزیشن منصوبے پر پیشرفت
آج ہمیں توانائی کے بحران کاسامنا ہے اوراس وقت ملک بھرمیں موسم کی گرم ترین لہرچل رہی ہے جس سے لوڈشیڈنگ میں بھی اضافہ ہوگیا ہے ، موجودہ حکومت بجلی کی پیداوارکی کمی پوری کرنے کےلئے متبادل ذرائع کوبروئے کار لارہی ہے ۔ اس سلسلے میں ہر پاکستانی کو چاہیے کہ وہ اپنی بجلی کی ضروریات پوری کرنے کےلئے شمسی توانائی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرے ۔گزشتہ روز لاہور میں وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں ملک گیر سولرائزیشن منصوبے کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔اعلامیے کے مطابق اجلاس میں متبادل ذرائع سے توانائی کی پالیسی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اور ساتھ ہی شمسی توانائی سے متعلق پالیسی سازی کا جائزہ لیا گیا ۔ وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ حکومت نے متبادل ذرائع بالخصوص شمسی ذرائع سے بجلی پیداوار کےلئے اقدامات یقینی بنائے ہیں۔شہباز شریف نے اس موقع پر ہدایت کی کہ سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے عمل کو تیز کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ شمسی توانائی سے کم لاگت بجلی کی پیداوار ممکن ہوگی اور قیمتی زرمبادلہ بھی بچایا جا سکے گا۔ شمسی توانائی سے متعلق پالیسی سازی کے عمل کو تیز کر کے جلد حتمی شکل دی جائے، پاکستان میں شمسی توانائی کی وسیع استعداد موجود ہے۔دریں اثناءوزیراعظم محمد شہباز شریف سے ترکیہ کی معروف کمپنی البئراک گروپ کے صدر احمد البراک نے وفد کے ہمراہ لاہور میں ملاقات کی۔ البراک گروپ کے وفد نے پاکستان میں دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ البراک نے لاہور میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ میں گراں قدر خدمات سر انجام دیں،اپنے گزشتہ دور میں ہم نے لاہور کے رہائشیوں کو بین الاقوامی معیار کی سہولیات فراہم کیں، لاہور میں بین الاقوامی سرمایہ کاری سے جدید سفری سہلویات، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور روزگار کے مواقع پیدا کئے۔گزشتہ حکومت کے چار سالہ تاریک دور میں لاہور سے دانستہ طور پر بدلہ لیا گیا، بین الاقوامی کمپنیوں کو بے جا ہراساں کیا گیا، کمپنیوں کو تباہ کرکے سیاسی بھرتیوں سے اداروں کو تباہ کیا گیا، ملکی ترقی کے سفر کو روکنے والوں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔خیال رہے کہ وزیر اعظم کے حالیہ دورہ ترکیہ کے دوران البراک گروپ نے وزیر اعظم کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی اور جلد پاکستان کے دورے کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔
سالٹ رینجموٹروے پرٹریفک کاالمناک حادثہ
نجی کمپنی کی بس نمبری BSG-055 کو موٹروے سالٹ رینج میں بوتھ نمبر 224 کے قریب حادثہ پیش آیا جو اسلام آباد سے لاہور جا رہی تھی، مسافر بس میں 34 افراد سوار تھے اور تیزرفتاری سے موڑ کاٹتے ہوئے بے قابو ہوکر الٹ گئی اور روڈ کی دوسری جانب چلی گئی،اطلاع ملتے ہیں حادثہ ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں اور ڈیڈ باڈیز کو ٹراما سنٹر کلرکہار منتقل کیا، کل 13 افراد جاں بحق جبکہ 15 افراد زخمی ہوئے۔ حادثہ کے بعد ڈی آئی جی موٹروے، ڈی سی چکوال قراةالعین ملک اور اے سی کلرکہار ساجد منیر کلیار موقع پر پہنچے اور امدادی کارروائیوں کی نگرانی کی ۔ اے سی کلرکہار نے اپنی نگرانی میں بس کو روڈ کے بیچ سے اٹھوا کر روڈ کو کلیئر کروایا۔موٹروے پر ٹریفک کاافسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ دعاہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کی مغفرت فرمائے اور ان کو جنت میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اورپسماندگان کو صبرجمیل عطافرمائے ۔ بتایا جارہاہے کہ حادثہ تیزرفتاری کے باعث پیش آیا ہے۔سالٹ رینج پرایسے حادثات پہلے بھی رونما ہوچکے ہیں اورمسلسل حادثات کاہونا پریشان کن ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے