سا ئنس و ٹیکنالوجی

200 سائنسدانوں نے سمندروں کے تحفظ پر کھلا خط پیش کردیا

200 سائنسدانوں نے سمندروں کے تحفظ پر کھلا خط پیش کردیا

نیویارک: دنیا کے ممتازاور بین الاقوامی ماہرینِ سائنس، بحری حیاتیات داں اور آب و ہوا کے ماہرین نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے سمندروں کو غیرمعمولی خطرات لاحق ہیں، بالخصوص سمندروں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے انجذاب کو روکنے کی ضرورت ہے۔ اس ضمن میں تحقیق اور ٹیکنالوجی پر بھی زور دیا گیا ہے۔ 200 ماہرین نے یہ بات ایک کھلے خط میں لکھی ہے۔اس خط پر ماہرین کے دستخط بھی ہیں اور ان کا اصرار ہے کہ سمندروں پرمبنی کاربن ڈائی آکسائیڈ کو کم کرنے یا ’اوشن بیسڈ کاربن ڈائی آکسائیڈ ریموول (اوسی ڈی آر) پر تحقیق اور کوششوں کو تیزترکیا جائے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی بھی طرح کاربن ڈائی آکسائیڈ کو سمندروں میں جذب ہونے سے روکا جائے۔یہ خط اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اٹھہترویں اجلاس سے پہلے جاری کیا گیا ہے جو نیویارک میں منعقد ہوگا۔ اسی تناظر میں ہم آب وہوا میں تبدیلی کے کے خوفناک مظاہر بھی دیکھ چکے ہیں اور اس سال کئی گرم ترین تاریخی دنوں کا مشاہدہ بھی ہوا ہے۔ اس کی صاف وجہ ہے کہ کاربن جمع ہونے سے عالمی حدت (گلوبل وارمنگ) بڑھ رہی ہے۔خط کے مطابق ہم فضا میں جو کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کررہے ہیں اس سے زمین کا حساس نظام متاثرہورہا ہے اور عالمی سمندر اپنی استطاعت سے 50 گنا زائد کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کررہے ہیں۔ اس طرح سمندری درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور اس کی تیزابیت بڑھ رہی ہے۔ یوں سمندری حیات پر ایک قیامت ٹوٹ پڑی ہے۔ خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کے ہر راستے کو روکنے کی بھی ضرورت ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے