پاکستان

90 دن میں الیکشن ضرور ہوں لیکن نئی حلقہ بندیاں بھی آئینی تقاضا ہیں، اسحاق ڈار

90 دن میں الیکشن ضرور ہوں لیکن نئی حلقہ بندیاں بھی آئینی تقاضا ہیں، اسحاق ڈار

اسلام آباد: سینیٹ میں قائد ایوان اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ نوے دن میں الیکشن ضرور ہوں لیکن ہمیں آئین کی باقی شقیں بھی یاد رکھنی چاہئیں اور حلقہ بندیاں بھی آئینی تقاضا ہیں۔ہمارے نمائندے کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں قائد ایوان اسحاق ڈار نے اظہار خیال کیا کہ آئین کہتا ہے90 دن میں الیکشن ضرور ہوں لیکن ہمیں آئین کی باقی شقیں بھی یاد رکھنی چاہئیں، مردم شماری ہوجائے مشترکہ مفادات کونسل اس کی منظوری دے تو حلقہ بندیاں بھی آئینی تقاضا ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ نئی مردم شماری کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہیں، جب بجٹ پیش کیا تو الیکشن کمیشن کے لیے صرف پانچ ارب تھے، الیکشن کمیشن 54ارب مانگ رہا تھا پھر بات چیت سے 46ارب روپے پر اتفاق ہوا اس کے باوجود سولہ ارب روپے مزید درکار تھے۔انہوں نے بتایا کہ ہم اُس وقت آئی ایم ایف کے پروگرام میں تھے پھرقومی اسمبلی نے قرارداد کے ذریعے مجھے پابند کردیا تھا، میں نے وزیراعظم کو تجویز دی تھی کہ پیرس کلب سے قرضہ ری شیڈول نہیں کرانا، گزشتہ حکومت کے ایک سنیئر رکن نے کہا ہم بارودی سرنگ بچھا کر جارہے ہیں۔اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں نوجوانوں کو زیادہ ٹکٹ والی تجویز اچھی ہے، ہمیں بھی کسی بھی الیکشن میں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں ملی، 35پینکچر والی بات سے بعد میں چیئرمین پی ٹی آئی مکر گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں فیئر اینڈ فری الیکشن ضروری ہیں جس کے لیے سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے